ETV Bharat / bharat

Wild Life: نایاب ہانگل کی آبادی میں اضافہ

author img

By

Published : Jul 30, 2021, 4:55 PM IST

'نایاب ہانگل کی آبادی میں اضافہ'
'نایاب ہانگل کی آبادی میں اضافہ'

مردم شماری کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ اس وقت وادی میں تقریباً 260 ہانگل ہیں جو سنہ 2019 میں 237 تھے۔ یہ جانور داچھیگام نیشنل پارک میں پائے جاتے ہیں اور اپنے شاخوں والے سینگوں کے لیے مشہور ہیں۔

عالمگیر وبا کووڈ-19 سے جہاں ہر طرف مایوسی چھائی ہوئی ہے وہیں جنگلی حیات (wildlife) کے حوالے سے خوشخبری کی بات بھی سامنے آئی ہے۔ جموں و کشمیر (یو ٹی) کے ریاستی جانور ہانگل کی آبادی میں گزشتہ دو برس کے دوران آٹھ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
محکمہ وائلڈ لائف کشمیر کی جانب سے رواں برس اپریل کی تین تاریخ سے لیکر دس تاریخ تک داچھیگام نیشنل پارک کے گرد و نواح میں کیے گئے ہانگل سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ان نایاب جانوروں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے۔

مردم شماری کے نتائج سے پتہ چلا ہے کہ اس وقت وادی میں تقریباً 260 ہانگل ہیں جو سنہ 2019 میں 237 تھے۔ یہ جانور داچھیگام نیشنل پارک میں پائے جاتے ہیں اور اپنے شاخوں والے سینگوں کے لیے مشہور ہیں۔

'نایاب ہانگل کی آبادی میں اضافہ'
اگرچہ مردم شماری کی رپورٹ کو ابھی منظر عام نہیں کیا گیا ہے تاہم وائلڈ لائف محکمے کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مردم شماری کے نتائج جلد منظر عام پر لائے جائیں گے۔ خوشخبری کی بات یہ ہے کہ ان جانوروں کی آبادی میں آٹھ فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مردم شماری ٹرانسکرپٹ طریقے سے اپریل کے مہینے میں کی گئی تھی۔
بتادیں کہ ٹرانسکرپٹ طریقے کی مردم شماری کے دوران جانوروں کی گنتی ایک مقررہ رفتار اور مقررہ وقت کے دوران گاڑی میں سفر کرکے کی جاتی ہے۔ ہانگل کا شمار شدید خطرے سے دوچار (critically endangered) جانوروں میں کیا جاتا ہے۔ ان کی آبادی جہاں انیسویں صدی کے اولین میں پانچ ہزار سے زائد تھی تاہم اب یہ جانور صرف داچھیگام نیشنل پارک کے 141 مربع کلومیٹر علاقہ تک ہی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ہانگل کی آبادی میں نمایاں گراوٹ کی وجہ ان کے علاقہ میں چھیڑ چھاڑ، شکار اور بگڑتا صنفی تناسب (سیکس ریشو) ہے۔ ماہرین نے ان جانوروں کی آبادی میں کمی کی وجہ سمجھنے کے لیے سائنسی طریقوں کے استعمال پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیری ہانگل نظر آنے پر مقامی لوگوں میں خوشی



اس حولے سے بات کرتے ہوئے محکمے وائلڈ لائف کے افسر کا کہنا تھا کہ "سنہ 2017 میں ہمیں ایک بڑی کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ ہانگل کے گلے میں سیٹلائٹ کالر لگایا گیا تھا جس سے اُن کے بارے میں کافی اہم جانکاری حاصل ہوئی تھی۔ جس کے بعد ان کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کئی اقدامات اٹھائے گئے۔"

اُن کا مزید کہنا تھا کہ "پروجیکٹ ٹائگر کے طرز پر پروجیکٹ ہانگل بھی جلد شروع کیا جائے گا۔ داچھیگام ایک نیشنل پارک ہے، یہاں دیگر جانور بھی ہیں۔ سب کی جانب توجہ دینی پڑتی ہے۔ اس کے باوجود ہانگل کی دیکھ ریکھ کے حولے سے پروجیکٹ کو لانچ کیا جائے گا۔ ہانگل کے لئے راہداریاں تیار کیے جائیں گے تاکہ یہ جانور بنا کسی رکاوٹ کے اپنی نقل و حرکت جاری رکھ سکیں۔"

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.