ETV Bharat / state

Omar Abdullah's unusual walk to office عمر عبداللہ گھر سے پارٹی دفتر تک پیدل چلے، پولیس پر کی تنقید

author img

By

Published : Jul 13, 2023, 12:58 PM IST

Updated : Jul 13, 2023, 2:19 PM IST

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جموں و کشمیر پولیس کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’پولیس اگر سیکورٹی فراہم نہیں کرے گی تب بھی میں دفتر (بغیر سیکورٹی کور کے) جا سکتا ہوں۔‘‘

ا
ا

عمر عبداللہ کا گھر سے پارٹی دفتر تک پیدل سفر، پولیس پر کی تنقید

سرینگر: جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا کہ ''وہ آج صبح بغیر پولیس و نیم فوجی دستوں کی سیکورٹی کے اپنے گھر سے دفتر گئے‘‘ کیوں کہ پولیس نے انہیں سکیورٹی فراہم نہیں کی۔ عمر عبداللہ نے 200 میٹر کا یہ سفر اپنی رہائش گاہ گپکار سے نوائے صبح کمپلیکس میں واقع پارٹی دفتر تک کیا اور پیدل چلتے ہوئے ٹویٹر پر ویڈیو بھی شیئر کیا۔ عمر عبداللہ نے پولیس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر پولیس ان کو سکیورٹی دستیاب نہیں کرتی ہے، تب بھی وہ اپنے دفتر جا سکتے ہیں۔‘‘

عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ ان کے علاوہ ان کی پارٹی کے دیگر لیڈران بشمول سابق وزیر عبد الرحیم راتھر، سابق وزیر اور نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکریٹری علی محمد ساگر، سابق ایم ایل سی علی محمد ڈار اور دیگر لیڈران کو پولیس نے گھروں سے دفتر کی جانب نکلنے کی اجازت نہیں دی۔ انہوں کہا کہ جس طرح ان کو پولیس نے سکیورٹی فراہم نہیں کی، ٹھیک اسی طرح ان لیڈران کو بھی گھروں میں ہی محدود رکھا گیا۔ پولیس نے عمر عبداللہ کی جانب سے عائد کیے گئے اس الزام پر ابھی تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔

عمر عبد اللہ کے اس ٹویٹر ویڈیو پر صارفین بالخصوص انکے مداحوں اور کارکنان نے مختلف ردعمل ظاہر کیا ہے۔ تاہم چند صارفین نے انکو مخاطب کرکے کہا کہ ’’کشمیر میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد حالات اس قدر بہتر ہوئے ہیں کہ عمر عبداللہ گھر سے دفتر تک بغیر سیکورٹی کے پیدل چل سکتے ہیں۔‘‘ عمر عبد اللہ کا گھر سرینگر کے پوش علاقے گپکار میں واقع ہے۔ اور نیشنل کانفرنس کا نوائے صبح دفتر گپکار سے دو سو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس دوران دو سو میٹر پیدل سفر میں عمر عبداللہ کے ساتھ انکے پانچ ایس ایس جی کے محافظ تھے۔ ایس ایس جی پولیس کے خصوصی حفاظتی عملہ ہے جو وی آئی پیز کی حفاظت پر تعینات ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Mehbooba House arrest?: یوم شہدا پر نظر بند رکھا گیا، محبوبہ مفتی کا دعویٰ

غور طلب ہے کہ کشمیر میں وی آئی پیز کی سیکورٹی کے لئے پولیس اہلکار، سی آر پی ایف یا دیگر نیم فوجی عملے تعینات رہتے ہیں۔ اور جس وقت یہ افراد کسی دورے پر جاتے ہیں تو انکو مقامی پولیس مزید سیکورٹی دستیاب کرتی ہے۔ آج کے واقعہ میں عمر عبداللہ محض اپنے ایس ایس جی محافظوں کے ساتھ گھر سے دفتر تک پیدل چلے۔ عمر عبداللہ کے ہمراہ این سی کے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی، نیشنل کانفرنس کے ترجمان تنویر صادق، سابق ایم ایل سی علی محمد ڈار تھے۔ اس پیدل سفر کے دوران عمر عبداللہ کو پارٹی کے کچھ لیڈران اور کارکنان نے استقبال کیا۔

عمر عبداللہ کا رد عمل

عمر عبداللہ جموں و کشمیر کے ان سیاسی لیڈروں میں شامل ہیں جنہیں حکومت کی جانب سے زیڈ یا زیڈ پلس سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے اور سیکیورتی حصار کے بغیر وہ کبھی بھی گھر سے باہر نہیں جاسکتے۔ تاہم جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت کے کاتمے کے بعد حکام نے عمر عبداللہ کے بشمول متعدد سیاسی لیڈروں کی سیکیورٹی یا تو ختم کی ہے یا اس میں تخفیف کی گئی ہے۔ انکی رہائش گاہوں سے بھی سیکیورٹی کم کی گئی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ملیٹنسی کی سطح میں کمی آنے کی وجہ سے اب ان لیڈروں پر حملوں کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔ ہند نواز سیاسی لیڈروں نے حکومت کے اس استدلال کو مسترد کیا ہے ۔ انکا کہنا ہے کہ حکام نے جان بوجھ کر انکی سیکیورٹی میں تخفیف کی ہے اور انکی جانوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

Last Updated :Jul 13, 2023, 2:19 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.