ETV Bharat / bharat

'مرنے کے بعد گر میری چتا کی راکھ کشمیر کی سڑکوں پر ڈالی جائے تو مجھے سکون حاصل ہو'

author img

By

Published : Aug 11, 2021, 6:21 PM IST

Updated : Aug 12, 2021, 10:56 AM IST

سرینگر سے تقریباً پچاس کلومیٹر کی دوری پر واقع گامراج ترال کا گاؤں سکھ اور مسلمانوں کے مابین بھائی چارہ ایک انوکھی مثال پیش کرتا ہے۔ اس گاؤں سے تعلق رکھنے والے ترلوک سنگھ کا کہنا ہے کہ 'ترال کا علاقہ ہمیشہ بھائی چارہ کے لیے مشہور رہا ہے اور آج تک یہاں کبھی بھی مذہبی منافرت کا واقعہ پیش نہیں آیا'۔

مرنے کے بعد گر میرے چتا کی راکھ کشمیر کی سڑکوں پر ڈالی جائے تو مجھے سکون حاصل ہو
مرنے کے بعد گر میرے چتا کی راکھ کشمیر کی سڑکوں پر ڈالی جائے تو مجھے سکون حاصل ہو

سکھ اور مسلمانوں کے مابین صدیوں سے جاری اس انوکھی اخوت محبت کی داستان پر کئی کتاب تصنیف دینے والے ایک ریٹائرڈ لیکچرار ترلوک سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ' کہ میری یہ خواہش ہے کہ میرے مرنے کے بعد میری چتا کی راکھ کو کشمیر کی سڑکوں پر ڈال دیا جائے تو میری روح کو سکون حاصل ہو۔

مرنے کے بعد گر میرے چتا کی راکھ کشمیر کی سڑکوں پر ڈالی جائے تو مجھے سکون حاصل ہو

ترلوک سنگھ نے اپنی ابتدائی تعلیم ترال میں ہی حاصل کی، بعد ازاں امرسنگھ کالج سے گریجویشن کرنے کے بعد کشمیر یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی اور پھر محکمہ تعلیم میں ملازمت اختیار کی تاہم ملازمت کے دوران بھی انہوں نے اپناتعلیمی سفر جاری رکھا اور کئی مضامین میں ماسٹرس کیا۔

ترلوک سنگھ اردو، ہندی، انگریزی اور پنجابی زبانوں پر دسترس رکھتے ہیں اور اب تک تین کتابیں لکھ چکے ہیں جن میں رات مکدی نہیں، کمنڈ گیر اور یونٹی ان ڈائورسٹی قابل ذکر ہیں۔ ترلوک سنگھ نے شیر کشمیر شیخ محمد عبداللہ کے تقاریر کو جمع کر کے 'ارشادات بابائے قوم' کے نام سے ایک رسالہ بھی قلمبند کیا اور یہ سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

ترلوک سنگھ کہتے ہیں کہ انہوں نے 2012 اور 2016 میں پاکستان کا سفر کیا وہاں کے لوگوں سے ملاقات کیا اور ان لوگوں کی بابت ترلوک سنگھ نے بتایا کہ وہ بھی ہند و پاک مابین رشتوں کو دل سے لگاتے ہیں اور وہ بھی اس بات کے خواہاں ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان امن و آشتی اور اخوت و محبت کی شمع روشن ہو، کیونکہ امن و سلامتی دونوں ملکوں کے لیے ضروری ہے'۔

ترلوک سنگھ نے بتایا کہ انہوں نے اپنی کتاب میں اس کی وضاحت کی ہے کہ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات قائم ہونے چاہئیں، کیونکہ ہند و پاک مخاصمت کا خمیازہ کشمیری عوام کو ہی بھگتنا پڑتا ہے'۔

ترلوک سنگھ نے بتایا کہ 'ترال کا علاقہ ہمیشہ بھائی چارہ کے لیے مشہور رہا ہے اور آج تک یہاں کبھی بھی مذہبی منافرت کا واقع پیش نہیں آیا، حالانکہ معروف عسکری کمانڈر برہان وانی کا تعلق اسی علاقے سے تھا، لیکن یہاں کسی کو آنچ تک نہیں آئی اور مجھے بے حد خوشی ہے کہ یہاں کی بچیاں بھی آگے بڑھ رہے ہیں اور یہاں کی مٹی سے مجھے بہت پیار ہے'۔

انہوں نے کہا کہ جب میں ملازمت سے سبکدوش ہوا تھا تو میں نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ جب میرا انتقال ہو جائے تو میری راکھ کو کشمیر کی سڑکوں پر بچھایا جائے تاکہ میری روح کو سکون حاصل ہو'۔ ترلوک سنگھ نے بتایا کہ نوجوان نسل موبائل کے منفی اثرات سے تباہ ہو رہی ہے ضرورت ہے کہ اس بارے میں سماجی سطح پر اقدامات اٹھائے جائیں۔

ترلوک سنگھ کی بھانجی مونیکا نے بتایا کہ 'ان کے ماما ایک اچھے مصنف ہیں جو چاہتے ہیں کہ سکھ مسلم بھائی چارہ ہمیشہ بنا رہے، ان کی تصنیف کردہ کتابوں کو ہر فرقے کے لوگ پڑھتے اور ان کی تعریف کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: Weapons Recovered: ایل او سی کے قریب بڑی مقدار میں اسلحہ برآمد

اس متعصب اور آپسی اخوت و محبت کے شیرازے کو بکھیر نے والے دور میں ترلوک سنگھ جیسی شخصیت کی ضرورت ہے جن کے نظریہ کو ماننے اور اس پر چلنے سے نہ صرف کشمیر بلکہ پورے ملک اور بیرون ملک میں بھی بھائی چارے کی شمع روشن ہو سکتی ہے۔

Last Updated :Aug 12, 2021, 10:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.