ETV Bharat / state

رام پر مسلمانوں کا دل سے احترام ہے لیکن بی جے پی کی سیاست بھری عقیدت ہے: علی انور انصاری

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 20, 2024, 7:11 PM IST

رام پر مسلمانوں کا دل سے احترام ہے لیکن بی جے پی کی سیاست بھری عقیدت ہے: علی انور انصاری
رام پر مسلمانوں کا دل سے احترام ہے لیکن بی جے پی کی سیاست بھری عقیدت ہے: علی انور انصاری

ضلع گیا کے شمالی بلاک کے ڈیہوری میں آج آزادی پسند رہنما عبدالقیوم انصاری کی 51ویں برسی منائی گئی۔ جہاں پسماندہ سماج سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

رام پر مسلمانوں کا دل سے احترام ہے لیکن بی جے پی کی سیاست بھری عقیدت ہے: علی انور انصاری

گیا: بہار کے پسماندہ مسلمانوں کے قدآور رہنماء و سابق راجیہ سبھا رکن علی انور انصاری نے رام مندر کے افتتاحی پروگرام کو بی جے پی کا سیاسی ہتھکنڈا قرار دیا ہے۔ انہوں نے گیا میں ایک پروگرام کے دوران کہا کہ رام پر عام لوگوں کی عقیدت اور احترام میں اور بی جے پی کی عقیدت میں واضح فرق یہ ہے کہ ہم سب رام سے دلی عقیدت رکھتے ہیں، جبکہ بی جے پی کی عقیدت سیاست پر مبنی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پہلے رام مندر اور بابری مسجد پر سیاست کی گئی اور اب ایک پروگرام پران پرتشٹھا کے نام پر کی جارہی ہے، تاکہ انہیں سیاسی فائدے ملیں۔ ایسی شوبازی ہورہی کہ ایک فرقے کے تئیں اکثریتی آبادی کے جذبات کو ابھارنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اکثریتی طبقہ بالخصوص پسماندہ ہندو بھی بخوبی واقف ہیں کہ مسلمانوں کے نزدیک رام کے کیا احترام ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پسماندہ سماج دل سے رام کی عزت کرتا ہے لیکن بی جے پی رام کے نام پر سیاست کررہی ہے اور یہ غلط ہے۔ انہوں نے ایک عظیم شاعر علامہ اقبال کے اشعار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "رام ہند کے امام" ہیں۔ اس میں کہاں کوئی دقت ہے؟ دقت اوپر والے سیاسی لوگوں کے درمیان ہے۔ وہ کسی نہ کسی طرح معاشرے کو توڑنے میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اندرا گاندھی کے دور میں اعلانیہ ایمرجنسی کی گئی تھی لیکن اس وقت ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی جیسی صورتحال ہے۔

بلقیس بانو کے ملزمان کیوں نہیں جارہے ہیں جیل
آج آزادی پسند و سابق وزیر عبدالقیوم انصاری کی 51ویں یوم وفات کے موقع پر پسماندہ محاذ کے قومی صدر و سابق ایم پی علی انور انصاری نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عبدالقیوم انصاری کی یوم وفات کے موقع پر گیا میں جلسہ ہوا جس میں شرکت کے لیے علی انور انصاری پہنچے تھے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ رام کے نام پر تو سیاست ہورہی ہے لیکن دیکھیں تازہ ترین مسئلہ بلقیس بانو کا ہے۔

سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود بلقیس بانو کیس کے ملزمان آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں جوکہ غلط ہے۔ اگر آئین کا ذرہ برابر بھی احترام ہے تو مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ کیا یہ سیاست سے متاثر معاملہ نہیں ہے کہ بی جے پی ملزمان کو بچارہی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے تھا۔

ریاستی حکومت کی تنقید
ریاستی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اورنگ آباد میں ماب لنچنگ میں 3 لوگ مارے گئے اور ایک کو گولی مار دی گئی۔ حال ہی میں پٹنہ میں نابالغ بیٹیوں کو جنسی تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔ جب کہ گزشتہ برس ہی بہار شریف اور ساسا رام میں فرقہ ورانہ فساد ہوا تھا۔ یہ سب کیسے ہو رہا ہے؟ نتیش کمار کی گڈ گورننس میں یہ کیسے ہو رہا ہے، حکومت کا اقبال ختم ہوگیا ہے۔ ماب لنچنگ میں مارے جانے والوں کا تعلق پسماندہ طبقہ سے ہے اس وجہ سے نتیش حکومت خاموش ہیں۔

بے روزگاری کی وجہ بڑی ہے
علی انور انصاری نے اس دوران ان لڑکوں اور لڑکیوں کا مسئلہ بھی اٹھایا جنہوں نے حال ہی میں پارلیمنٹ میں گھس کر ہنگامہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو کچھ ہوا وہ غلط ہے۔ لیکن جس لڑکے اور لڑکی کو گرفتار کیا گیا ہے وہ بے روزگاری کے خلاف آواز اٹھا رہے تھے۔ ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے بجائے معمولی کاروائی کی جانی چاہیے تھی۔ اگر بے روزگاری پر قابو نہیں پایا گیا تو واردات بڑھے گی لیکن حکومت کی اس پر توجہ نہیں ہے

واضح ہوکہ ضلع گیا کے شمالی بلاک کے ڈیہوری میں آج آزادی پسند رہنما عبدالقیوم انصاری کی 51ویں برسی منائی جارہی تھی۔ جہاں پسماندہ سماج سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.