ETV Bharat / international

جے شنکر نے بحیرہ احمر کے بحران، سمندری سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا

author img

By UNI (United News of India)

Published : Mar 7, 2024, 9:58 PM IST

Etv Bharat
Etv Bharat

Raisina Roundtable in Tokyo جے شنکر نے بحیرہ احمر کے بحران، سمندری سلامتی پر تشویش کا اظہار اس وقت کیا جب جنوبی یمن میں ایک کارگو جہاز پر حوثیوں کے میزائل حملے میں عملے کے تین ارکان ہلاک ہوگئے۔

ٹوکیو: بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعرات کو بحیرہ احمر کے بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمندری دفاع اور سلامتی خاص طور پر بھارت اور جاپان کے لئے سنگین تشویش کا مسئلہ بن گیا ہے۔

جاپان کے دارالحکومت ٹوکیو میں او آر ایف کے زیر اہتمام رائسینا گول میز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جے شنکر نے کہا، "دفاع اور سلامتی کم مشکل نہیں ہیں۔ میری ٹائم ڈیفنس اور سیکورٹی خاص طور پر تشویش کا باعث بن چکی ہے۔ "ہم بحیرہ احمر کو روزانہ کی بنیاد پر جانی نقصان اور جہاز رانی میں رکاوٹیں دیکھ سکتے ہیں۔"

وزیر خارجہ نے یہ تبصرہ جنوبی یمن میں ایک کارگو جہاز پر حوثیوں کے میزائل حملے میں عملے کے تین ارکان کی ہلاکت کے بعد کیا۔ حوثی نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ اس نے یہ حملہ غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ میں فلسطینیوں کی حمایت کے لیے کیا۔

انہوں نے کہا، "گلوبل ساؤتھ کی آواز کے طور پر، بھارت اپنی ذمہ داری سے آگاہ ہے۔ آج ہماری ترقی کی کوششیں مختلف براعظموں کے 78 ممالک میں پھیلی ہوئی ہیں، کیا بھارت اور جاپان اپنے ترقیاتی نظام کو مربوط کر سکتے ہیں؟

اپنے خطاب میں ڈاکٹر جے شنکر نے بھارت اور جاپان کے درمیان 'خصوصی اسٹریٹجک اور عالمی شراکت داری' کی تعریف کی اور کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان مجموعی توازن مسلسل برقرار رہے۔ انہوں نے عالمی نظام کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے بھارت اور جاپان کے مقصد کے بارے میں بات کرتے ہوئے یہ مسائل اٹھائے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت آج اپنے مشرق اور مغرب میں بڑی راہداریوں پر کام کر رہا ہے۔ ان میں آئی ایم اے سی اقدام اور مشرق میں، جزیرہ نما عرب سے گزرنے والی سہ فریقی شاہراہ اور بین الاقوامی شمال-جنوب ٹرانسپورٹ کوریڈور شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ راہداری مکمل ہونے کے بعد بحر اوقیانوس ایشیا کے ذریعے بحرالکاہل سے منسلک ہو جائے گا اور بھارت اور جاپان شفاف اور تعاون پر مبنی رابطے کی ضرورت کے بارے میں متفقہ خیالات رکھتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ "جبکہ ایشیا میں کثیر قطبی کے لیے دونوں طاقتیں بہت اہم ہیں، یہ ہمارے مشترکہ مفاد میں بھی ہے کہ مجموعی توازن آزادی، کھلے پن، شفافیت اور قواعد پر مبنی ترتیب کے حق میں رہے۔" تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا دیکھے گی کہ ہم مختلف مصروفیات اور اقدامات کے ذریعے اپنے مشترکہ مفادات اور اہداف میں کس طرح ایک دوسرے کی حمایت کرتے ہیں۔

وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ توقع ہے کہ دونوں رہنما علاقائی اور عالمی اہمیت کے حامل دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور آزاد، جامع، پرامن، خوشحال اور ہند-بحرالکاہل کے لیے تعاون پر تبادلہ خیال کریں گے۔ (یو این آئی)

یہ بھی پڑھیں: یمن میں امریکی بحری جہاز پر حوثیوں کا حملہ، تین افراد ہلاک، چار زخمی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.