ETV Bharat / international

اسرائیل میں طبی امداد حاصل کرنے والے 22 فلسطینیوں کو غزہ لوٹ جانے کا حکم

author img

By AP (Associated Press)

Published : Mar 21, 2024, 10:04 AM IST

Updated : Mar 21, 2024, 1:15 PM IST

Gaza War اسرائیل میں زیر علاج فلسطینیوں کو غزہ واپس بھیجنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ فزیشن فار ہیومن رائٹس اسرائیل نے اس حکم کی مخالفت کی ہے۔ 22 زیر علاج فلسطینیوں میں سے 13 کو اسرائیل کی سپریم کورٹ سے راحت ملی ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat

یروشلم: اسرائیلی حکام نے اسرائیل میں جان لیوا بیماریوں کا علاج کروانے والے فلسطینی مریضوں کے ایک گروپ کو جنگ زدہ غزہ کی پٹی واپس جانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں مزید دیکھ بھال کی ضرورت نہیں ہے۔

ایک مقامی ایڈوکیسی گروپ فزیشن فار ہیومن رائٹس اسرائیل کا کہنا ہے کہ کم از کم 22 فلسطینی اس حکم سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ ان میں کینسر کے مریض، بچے، نئی مائیں اور بوڑھے افراد شامل ہیں۔

جنگ شروع ہونے سے پہلے پچھلے اکتوبر میں، اسرائیل نے ایسے سنگین حالات والے فلسطینیوں کو اسرائیل میں علاج کرانے کی اجازت دی تھی جس کی سہولیات غزہ میں دستیاب نہیں ہیں۔ یہ خدمات 7 اکتوبر کو حماس کے سرحد پار حملے کے بعد سے روک دی گئی ہیں۔

تقریباً چھ ماہ کی جنگ نے غزہ کی 80 فیصد سے زیادہ آبادی کو بے گھر کر دیا ہے، دسیوں ہزار گھر تباہ ہو گئے ہیں اور علاقے کا صحت کی دیکھ بھال کا نظام ٹھپ ہو چکا ہے۔ فزیشن فار ہیومن رائٹس-اسرائیل نے کہا کہ اسرائیلی انخلاء کے حکم نے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

گروپ نے کہا کہ "فوجی تنازعہ اور انسانی بحران کے دوران غزہ کے باشندوں کی واپسی بین الاقوامی قانون کے خلاف ہے اور معصوم جانوں کو جان بوجھ کر خطرہ لاحق ہے۔" فزیشن فار ہیومن رائٹس-اسرائیل کے مطابق یہ احکامات ان مریضوں کی غذائی قلت کی وجہ سے موت کا سبب بن سکتے ہیں۔

اس گروپ کے ایک ترجمان، اسیل ابو راس نے کہا کہ فلسطینی شہریوں کے لیے ذمہ دار اسرائیلی دفاعی ایجنسی کوگیٹ نے مریضوں کو جمعرات کی صبح 3 بجے تک وہاں سے نکل جانے کا حکم دیا ہے۔

ایک بیان میں، کوگیٹ نے کہا کہ جن فلسطینیوں کو طبی علاج کی ضرورت نہیں ہے انہیں غزہ واپس بھیج دیا جائے گا۔ جبکہ کوگیٹ نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ جن کو ابھی بھی علاج کی ضرورت ہے وہ اسرائیل میں ہی رہیں گے یا انھیں بھی غزہ بھیج دیا جائے گا۔

فلسطینی آبادی کی خدمت کرنے والے مشرقی یروشلم کے دو متاثرہ اسپتالوں، آگسٹا وکٹوریہ اور مکاسڈ کے عہدیداروں نے فوری طور پر اس معاملے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ اسرائیل کے ایک بڑے ادارے شیبا اسپتال نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

فزیشن فار ہیومن رائٹس-اسرائیل نے بدھ کو دیر گئے کہا کہ اس کے حکم امتناعی کی درخواست کے بعد، اسرائیل کی سپریم کورٹ نے کم از کم 13 فلسطینیوں کے لیے حکم امتناعی کو منجمد کر دیا ہے۔

اسرائیل نے اس سے قبل غزہ سے کئی ہزار فلسطینی مزدوروں کو پکڑ کر ملک بدر کر دیا تھا جو جنگ سے پہلے اسرائیل میں کام کر رہے تھے۔

حالانکہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کتنے فلسطینی طبی مریض علاج کے لیے اسرائیل میں موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Mar 21, 2024, 1:15 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.