لکھنؤ: ندوۃالعلماء کے ناظم و آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر مولانا مرحوم سید رابع حسنی ندوی و ممتاز قانون داں ظفریاب جیلانی کاانتقال ایک زرّیں دورکاخاتمہ اورناقابل تلافی نقصان ہے۔موت توبرحق ہے، ہرشخص کوآنی ہے،موت سے کسی کو چھٹکارانہیں،روزانہ کتنے ہی لوگ اس دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں،لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہوتے ہیں جن کا اس دارِفانی سے رخصت ہونا ہزاروں، لاکھوں کورنجیدہ کرجاتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انجمن اصلاح المسلمین کے سیکریٹری اطہر نبی نے ممتاز پی جی کالج میں منعقد ایک تعزیتی نشست میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کیا۔
اطہرنبی نے مزید بتایاکہ ا نجمن اصلاح المسلمین کے سیکریٹری کے عہدے پر25سال رہتے ہوئے ظفریاب جیلانی نے انجمن کے مختلف شعبوں جیسے بیت النسواں، دارالیتامیٰ، ممتازانٹروڈگری کالج کی کارکردگی کوبہتر بنانے اوراس کوترقی وفروغ دینے میں اہم کرداراداکیا۔
انہوں نے قوم کو تعلیمی میدان جو رہنما کی ہے وہ ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ وہ انتہائی نیک پرہیز گار متقی ایماندار اور قوم کے سچے مسیحا تھے۔ انہوں نے تادم حیات آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی صحیح سمت میں رہنمائی کی تمام تر نت نئے چیلنجز کے باوجود اپنی قائدانہ بصیرت سے کسی کو انگشت نمائی کا موقع نہیں دیا۔
وہیں عظیم شخصیت ہمارے درمیان سے معروف قانون داں اورقائدملت ظفریاب جیلانی کی رخصت ہوئی تولاکھوں لوگ ماتم کناں ہوگئے۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سیکریٹری اوربابری مسجد ایکشن کمیٹی کے کنوینراورہندوستان کے مشہورومعروف سینئروکیل،قوم وملّت کے بے حد ہمدرد ظفریاب جیلانی اس دنیا سے رخصت ہوگئے اورلاکھوں کوافسردہ کرگئے۔انہوں نے اپنی زندگی میں بہت سے ایسے کام کئے جس کی وجہ سے انہیں قوم کا ایسا رہنماکہاجاسکتا ہے جس نے اپنی خدمات کے لئے کسی سے کوئی صلہ نہیں مانگا،وکالت جیسے پیشہ سے منسلک رہ کر اتنی ایمان داری اورپرہیزگاری سے زندگی گزارنے والاشاید ہی کوئی دوسراملے۔
اسلامک سینٹرآف انڈیا کے چیئرمین مولاناخالد رشید فرنگی محلی نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہاکہ یہاں یہ بھی اظہار ضروری ہے کہ مولانا مرحوم سید رابع حسنی ندوی و ظفریاب جیلانی کو اپنی حیات میں ہی قدردانی اورعوامی چاہت و محبت کابے پناہ خزانہ ملا۔لوگوں نے انہیں پلکوں پر جگہ دی،ان کی سماجی،ملی،تعلیمی اورقانونی خدمات نصف صدی سے زائدعرصہ پر محیط ہیں۔ان ؒکاانتقال ملت کی تعلیمی ملّی،سماجی اور قیادت کا نقصان ہے۔ان کاانتقال ملت اسلامیہ کے لئے بالخصوص مسلمانان ہند کے لیے ایک ناقابل تلافی خسارہ ہے۔اورایک زرّیں عہد کاخاتمہ ہے۔ان کے انتقال سے جو خلاء پیداہواہے اس کاپُرہونا ناممکن ہے۔
مزید پڑھیں:Maulana Rabey Hasani Nadwi death مولانا رابع حسنی ندوی کا انتقال عالم اسلام کے لئے خسارہ
اس موقع پر پروگرام کا آغاز منظر بھوپالی نے نعت پاک سے کیا جبکہ پروفیسر رمیش دکچھت۔ وندنا مشرا سابق وزیر انصرام علی خان طارق خان ،اطہر حسین سمیت متعدد سرکردہ شخصیات شرکت کی جبکہ نظامت کے فرائض معروف شاعر حسن کاظمی نے انجام دی۔