اردو

urdu

میرواعظ عمر فاروق کی نظر بندی کے 100 جمعہ مکمل

By

Published : Jul 2, 2021, 10:32 PM IST

انجمن نے ایک بار پھر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میر واعظ کی خانہ نظر بندی فوری طور پر ختم کرے۔

Mir Waiz
میر واعظ

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگرنے اس پر انتہائی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے کہ گذشتہ دو سال سے جموں و کشمیر کے سب سے بڑے مذہبی رہنما جناب میر واعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کو حکام نے پانچ اگست 2019 سے ہی مسلسل خانہ نظر بند کر رکھا ہے۔

میر واعظ

بیان میں کہا گیا کہ آج پورے 100 جمعہ المبارک ہو نے جا رہے ہیں جب موصوف کو نماز جمعہ جیسے فریضے کی ادائیگی اجازت نہیں دی گئی۔ انہیں صدیوں پر محیط اپنے اکابر اور اسلاف کے طرز پر کشمیر کے سب سے بڑی عبادت گاہ اور روحانی مرکز جامع مسجد سرینگر کے منبر و محراب سے قال اللہ وقال الرسولﷺ پر مبنی وعظ و تبلیغ کا فریضہ انجام دینے کی نہ تو اجازت ہے اور نہ ہی موصوف اپنی منصبی ذمہ داریاں پوری کرپا رہے ہیں۔


بیان میں کہا گیا کہ جمعتہ المبارک کے عظیم اور مقدس مواقع پر میر واعظ کو جامع مسجد کے منبر و محراب سے دور رکھنے کے اس آمرانہ اقدام سے ہزاروں مسلمانوں کو زبردست روحانی تکلیف ہو رہی ہے اور ان کے دینی جذبات مجروح ہو رہے ہیں جو کشمیر کے دور دراز علاقوں سے میرواعظ کا مواعظ حسنہ جو منفرد اسلوب کا حامل ہوتا ہے سننے کیلئے آتے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پلوامہ: مرحوم غلام قادر میر کی 27 ویں برسی پر خراج عقیدت پیش


انجمن نے کہا کہ خاص طور پر عوام کا وہ طبقہ جنہیں میر واعظ کشمیر اور ان سے جڑے اداروں کے ساتھ گہری مذہبی وابستگی ہے انہیں میر واعظ کشمیر اور جامع مسجد سرینگر سے دور رکھنے کی حکام کی کوششیں نہ صرف انتہائی افسوسناک ہیں بلکہ قابل مذمت بھی ہے۔


انجمن نے ایک بار پھر حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ میر واعظ کی خانہ نظر بندی فوری طور پر ختم کر کے انہیں رہا کرے اور کشمیری مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور ان کے مذہبی معاملات میں مداخلت کا سلسلہ بند کرے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details