اردو

urdu

Mehbooba Mufti on 370 Abrogation Hearing: امید ہے سپریم کورٹ لوگوں کا ٹوٹا اعتماد بحال کرے گا، محبوبہ

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 23, 2023, 3:17 PM IST

نیشنل کانفرنس کے وکیل کپل سبل سمیت دیگر کئی معروف وکلاء نے سپریم کورٹ میں اب تک دفعہ 370 کی منسوخی کو غیر آئینی قرار دینے سے متعلق اپنے دلائل پیش کیے ہیں۔

امید ہے سپریم کورٹ لوگوں کا ٹوٹا اعتماد بحال کرے گا، محبوبہ
امید ہے سپریم کورٹ لوگوں کا ٹوٹا اعتماد بحال کرے گا، محبوبہ

سرینگر (جموں و کشمیر):جہاں آج بھی عدالت عظمٰی میں دفعہ 370 کی منسوخی کے حوالے سے سماعت جاری رہی وہیں جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے اُمید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’سپریم کورٹ اس حقیقت کا ادراک کرے گی کہ ان کی دانشمندی اس ملک کے باشندوں کے اعتماد - جو آج ٹوٹ پھوٹ کر بکھر چکا ہے - کو بہتر کر سکتی ہے۔

سماجی رابطہ گاہ ایکس (ٹویٹر) پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا: ’’سپریم کورٹ میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی نمائندگی کرنے کے لیے سینئر وکیل نتیا رام کرشنن کا شکریہ، قومی یکجہتی، معمول اور ترقی کا مطالبہ کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے کے مرکزی حکومت کے مضحکہ خیز جواز کے بارے میں ان کے دلائل جموں و کشمیر کے لوگوں کے جذبات کی آئینہ دار ہیں۔‘‘

محبوبہ کا مزید کہنا تھا کہ ’’ایک ایسی ریاست جس نے ایک تھیوکریٹک پاکستان پر اپنی مرضی سے سیکولر جمہوری بھارت کا انتخاب کیا، یہ جانتے ہوئے بھی کہ وہ بھارت میں ہمیشہ اقلیت میں ہی رہیں گے۔ جموں و کشمیر کے باشندوں کے اُس وقت کے جذبات کو الٹ دیا گیا۔ مجھے امید ہے کہ سپریم کورٹ اس حقیقت کا ادراک کرے گی کہ ان کی دانشمندی اس ملک میں (رہائش پذیر) میرے لوگوں کے اعتماد کو بہتر کر سکتی ہے، جو (اعتماد) آج بکھر چکا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں:Article 370 Case آرٹیکل 370 پر سپریم کورٹ میں سنوائی شروع

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں رواں ماہ کی دو تاریخ سے دفعہ 370 کی منسوخی کو چیلنج کرنے والی سبھی عرضیوں کی سماعت جاری ہے۔ آج (بدھ کو) اس معاملے پر سماعت کا 9 واں دن تھا اور اب تک کئی معروف وکلاء جن میں کپل سیبل، ظفر شاہ، دشانت، دینش دویدی، مینکا گرسوامی، گوپال سبرامنیم اور ڈاکٹر راجیو دھون وغیرہ نے درخواست گزاروں کی جانب سے معاملے کی پیروی کرتے ہوئے سنہ 2019 میں مرکز کی جانب سے لیے گئے فیصلے کو غیر آئینی ثابت کرنے کی کوشش کی۔ پی ڈی پی کی جانب سے سینئر وکیل نتیا رام کرشنن نے دفعہ 370کی منسوخی کو غیر آئینی ثابت کرنے کے لیے اپنے دلائل سپریم کورٹ کی پانچ رکنی آئینی بینچ کے سامنے پیش کئے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details