سرکاری محکموں کی مجوزہ نجکاری کے خلاف سرینگر میں احتجاج سرینگر (جموں کشمیر) :سرینگر میں بھی دیگر ریاستوں کی طرح جاری احتجاجی مہم کے تحت بجلی، ریلوے، PSUs کی مجوزہ نجکاری اور بجلی کے اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاج میں سی آئی ٹی یو CITUنامی تنظیم کے درجنوں کارکنان سمیت کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی ایم وائی تاریگامی نے بھی شرکت کی۔
تاریگامی نے مظاہرے کے دوران ’’محنت کش طبقہ کو درپیش چیلنجز‘‘ پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا: ’’ہڑتال، بی جے پی کی زیر قیادت مرکزی حکومت کی کارپوریٹ نواز پالیسیز کی مخالفت کرنے کی ایک کوشش ہے۔‘‘ تاریگامی نے مرکزی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’مرکزی سرکار کی پالیسیز مزدوروں اور غریب عوام کے حقوق کو مجروح کرنے کے لیے وضع کی جا رہی ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں:Employees Protest Banned In Kashmir ملازمین کے احتجاج پر پابندی، سیاسی و سماجی رہنماؤں کا ردعمل
سرکاری محکمہ جات کی مجوزہ نجکاری کی سخت مذمت کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا: ’’بجلی کی نجکاری صراحتاً عوام اور غریب کش فیصلہ ہے۔ بجلی کی پیداوار، ترسیل اور تقسیم کو پرائیویٹائز کرنے کے حکومتی مجوزہ بل سے غریب صارفین کی کمر ٹوٹ جائے گی۔‘‘ جموں و کشمیر میں اسمارٹ میٹرز کی تنصیب اور غریب صارفین کو ہزاروں روپے بجلی کا بل بھیجے جانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا: ’’کشمیر میں بجلی کا نام و نشان نہیں، مہنگائی اور بے روزگاری عروج پر ہے، ایسے میں اسمارٹ میٹرز کی تنصیب اور ہزاروں روپے بجلی کا بل بھیجنا جو غریب عوام کے لئے ادا کرنا ممکن نہیں، حکومت کا صراحتاً عوام کش فیصلہ ہے۔ تاریگامی نے کہا: ’’صارفین بجلی بلوں سے پریشان ہیں۔ اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے بجائے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے پر توجہ دی جانی چاہیے۔‘‘