بی جے پی کے ضلع صدر، پلوامہ، سجاد رینہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران کہا کہ ’’گزشتہ سات دہائیوں کے دوران جموں و کشمیر خصوصاً پلوامہ کے لوگوں کے ساتھ استحصال ہوا ہے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی گفتگو کے دوران سجاد رینہ نے دعویٰ کیا کہ ’’ضلع پلوامہ میں بڑے پروجیکٹس بی جے پی کی دین ہے۔‘‘
انہوں نے سابق حکومتوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’سابق حکومتوں نے ضلع پلوامہ کو نظر انداز کیا، تاہم دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد BJP Leader on Development Post A370 ضلع پلوامہ میں تعمیر وترقی کے کام تیز رفتاری سے جاری ہیں۔‘‘
دفعہ 370کی منسوخی کے بعد بی جے پی کی مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہونے کا دعویٰ کیا تھا، کیا ایسا زمینی سطح پر ممکن ہو پایا؟ اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’’اونتی پورہ میں ایمز اسپتال جیسے پروجیکٹ کی شروعات، سڑکوں کی میگڈمائزیسن، پُلوں کی تعمیر جموں و کشمیر میں تعمیر و ترقی کے واضح ثبوت ہیں۔‘‘
آج بھی آیے روز بجلی، پانی اور سڑک جیسی بنیادی ضرورت کے حوالے سے احتجاج ہوتے رہتے ہیں۔ اس کے رد عمل میں بھی سجاد رینہ نے سابق حکومتوں کو مورد الزام ٹھہرایا۔ انہوں نے کہا: ’’اگر سابق حکومتوں نے لوگوں کے بنیادی مسائل - بجلی، سڑک اور پانی کی فراہمی پر کام کیا ہوتا تو آج لوگوں کو بنیادی مسائل کے لیے احتجاج نہیں کرنا پڑتا۔‘‘