احمدآباد:دفاعی وکیل گوپال سنگھ سولنگی نے کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج ہرش ترویدی کی عدالت نے تمام 22 ملزمان کو بری کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جج نے یہ فیصلہ عدم ثبوت کی وجہ سے دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے باوجود پولیس نے ملزمان کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ گودھرا سانحہ کے بعد گجرات میں فسادات میں ہالول میں 17 افراد کے قتل عام کے معاملے میں ہالول کورٹ نے یہ فیصلہ سنایا جس میں 14 ملزمان کو عدم ثبوت کی بنیاد پر بری کر دیا گیا ہے۔ 2002 کے گجرات فسادات میں ایک عدالت نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔ مقدمہ درج ہونے کے 18 سال بعد تک زیر التوا کیس کے دوران پانچ دیگر ملزمان کی موت نے ان پر کیس چلانے سے روک دیا.
Gujarat Riots ہالول گاوں تشدد معاملے میں تمام ملزمین بری
2002 میں گودھرا ٹرین سانحے کے بعد پنچ محال ضلع کہ ہالول گاوں میں ہوے فسادات کے معاملے پر ہالول شیشن کورٹ نے ایک بڑا فیصلہ سناتے ہوئے تمام ملزمین کو بری کر دیا ہے۔ بری کئے گئے 22 ملزمان میں سے 5 کی موت ہوچکی ہے. Gujarat Riots
ایڈیشنل سیشن جج اس تعلق سے کہا کہ استغاثہ اس کیس کو ثابت کرنے میں ناکام رہا جس کی وجہ سے بری کر دیا گیا ہے۔عدالت نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ استغاثہ جرائم کے مشتبہ مقام کو ثابت نہیں کر سکا اس لئے جائے وقوع سے جسمانی باقیات برآمد نہیں کی جاسکی۔ عدالت نے یہ بھی نوٹس کیا کہ پروسیکیوشن جاے وقوع پر ملزمان کی موجودگی یا جرم میں ان کے مخصوص کردار کو شخص سے بالاتر ثابت کرنے میں ناکام رہا جرم میں استعمال ہونے والے ہتھیار کو برآمد کرنے میں ناکام رہے، اس کے علاوہ کوئی آتش گیر مواد برآمد نہیں ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:Heritage Building in Ahmedabad احمدآباد کی سو سالہ قدیم عمارت ہیریٹیج حویلی میں تبدیل