اردو

urdu

Wrestlers Protest پہلوانوں نے تحریک ختم کرنے کی تمام افواہوں کی تردید کی

By

Published : Jun 5, 2023, 6:22 PM IST

Updated : Jun 5, 2023, 7:34 PM IST

ریسلر ساکشی ملک نے وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کے بعد تحریک ختم کرنے کی تمام افواہوں کی تردید کی۔

پہلوانوں نے تحریک ختم کرنے کی تمام افواہوں کی تردید کی
پہلوانوں نے تحریک ختم کرنے کی تمام افواہوں کی تردید کی

نئی دہلی: بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف محاذ کھولنے والی ساکشی ملک نے پہلوانوں کے تحریک سے دستبرداری کے اعلان کو غلط قرار دیا ہے اور میڈیا میں چل رہی خبروں کی تردید کی ہے۔ ساکشی ملک نے ٹویٹ کرکے اس کی جانکاری دی۔ ساکشی نے اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے ایک پوسٹ شیئر کی ہے۔ اس میں انہوں نے صاف لکھا ہے کہ 'یہ خبر بالکل غلط ہے۔ انصاف کی جنگ میں ہم میں سے کوئی بھی پیچھے نہیں ہٹا ہے اور نہ ہی پیچھے ہٹیں گے۔ ستیہ گرہ کے ساتھ ساتھ میں ریلوے میں اپنی ذمہ داری پوری کر رہی ہوں۔ انصاف ملنے تک ہماری لڑائی جاری رہے گی۔ براہ کرم کوئی غلط خبر نہ پھیلائیں۔' ساکشی ملک نے ایسی خبریں نہ چلانے کی اپیل کی ہے۔

ساکشی ملک کے بعد بجرنگ پونیا نے بھی اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل کے ذریعے پوسٹ شیئر کرکے صحیح معلومات دی ہیں۔ بجرنگ پونیا نے کہا ہے کہ تحریک واپس لینے کی خبریں محض افواہ ہیں۔ یہ خبریں ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائی جا رہی ہیں۔ ہم نہ پیچھے ہٹے ہیں اور نہ ہی تحریک واپس لی ہے۔ خواتین پہلوانوں کی ایف آئی آر درج کرنے کی خبر بھی جھوٹی ہے۔ انصاف کی فراہمی تک جدوجہد جاری رہے گی۔

پہلوانوں نے کہا ہے کہ وہ اپنی ریلوے کی نوکری جوائن کر لیں گے۔ لیکن ان کی تحریک جاری رہے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ پہلوان ونیش پھوگاٹ، ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا کی قیادت میں تمام پہلوانوں نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ پر خواتین پہلوانوں کے ساتھ بدتمیزی کا الزام لگا کر تحریک شروع کی۔ اس کے ساتھ ہی کئی خواتین ریسلرز نے برج بھوشن شرن پر جنسی ہراسانی کے سنگین الزامات بھی لگائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest نئے پارلیمنٹ ہاؤس جا رہے پہلوانوں کو حراست میں لیا گیا

بتا دیں کہ ملک کے نامور اور تمغہ جیتنے والے پہلوان 23 اپریل سے جنتر منتر پر بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ریسلنگ ایسوسی ایشن کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کر رہے تھے۔ کئی جماعتوں اور تنظیموں نے بھی اس ہڑتال کی حمایت کی۔ اس کے بعد 28 مئی کو پولس نے پہلوانوں کو ہٹا کر جنتر منتر پر احتجاجی مقام خالی کرا دیا۔ اس کے بعد سے تحریک کے حوالے سے طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔ اسی دوران پہلوانوں نے تمام افواہوں کی تردید کی ہے۔

Last Updated : Jun 5, 2023, 7:34 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details