اردو

urdu

Congress Protests: کانگریس کا الزام، دہلی پولیس نے دفتر میں داخل ہو کر کارکنان کی پٹائی کی

By

Published : Jun 15, 2022, 6:47 PM IST

کانگریس لیڈران نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس ان کے دفتر میں داخل ہو کر کارکنان کے ساتھ مار پیٹ کی ہے۔ تاہم دہلی پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔Congress Protests

کانگریس کا الزام، دہلی پولیس نے دفتر میں داخل ہو کر کارکنان کی پٹائی کی
کانگریس کا الزام، دہلی پولیس نے دفتر میں داخل ہو کر کارکنان کی پٹائی کی

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی سے ای ڈی کی پوچھ گچھ کے خلاف پارٹی کارکنان کا احتجاج تیسرے دن بھی جاری ہے۔ اس دوران کانگریس لیڈران نے الزام لگایا کہ دہلی پولیس ان کے دفتر میں داخل ہو کر مار پیٹ کی ہے۔ تاہم دہلی پولیس نے اس کی تردید کی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شاید کوئی جھگڑا ہوا ہو۔ کانگریس اس کے خلاف جمعرات کو ملک کے ہر راج بھون کے سامنے احتجاج کرے گی۔Congress Protests

دہلی پولیس کے ایک سینئر افسر نے کانگریس کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار کانگریس ہیڈکوارٹر میں داخل نہیں ہوئے اور نہ ہی انہوں نے طاقت کا استعمال کیا۔ سرجے والا نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات چیت میں الزام لگایا، دہلی پولیس، بی جے پی اور مودی حکومت کا کلنک، غنڈہ گردی کی ہر حد کو پار کر چکی ہے۔ بی جے پی کے کہنے پر پولیس دروازے توڑ کر کانگریس ہیڈکوارٹر میں داخل ہوئی اور لیڈران اور کارکنان کی پٹائی کی۔ اب لگتا ہے جمہوریت کا قتل ہو چکا ہے، آئین کو بلڈوزر تلے روند دیا گیا ہے، صرف ظلم کا راج باقی ہے۔'

سرجے والا نے کہا، 'ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے، انہیں معطل کیا جائے اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری کی جائے۔' انہوں نے کہا کہ 'کل کانگریس پارٹی پورے ملک میں راج بھونوں کا گھیراؤ کریں گے کیونکہ یہ سب مودی حکومت کے کہنے پر ہو رہا ہے۔ 17 جون کو ہر ضلع ہیڈ کوارٹر پر مظاہرہ ہوگا۔'

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مہنگائی، بے روزگاری کے خلاف اٹھنے والی راہل کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ کسانوں، دلتوں، پسماندہوں اور اقلیتوں کے لیے اٹھنے والی راہل کی آواز کو دبایا جا رہا ہے۔ کانگریس نے دہلی پولیس ایک ویڈیو بھی جاری کیا ہے جس میں کچھ پولیس اہلکار اور دیگر سکیورٹی اہلکار کانگریس ہیڈکوارٹر کے اندر جاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: Congress Protest Against Inflation: مہنگائی کے خلاف آج کانگریس کا احتجاج

ABOUT THE AUTHOR

...view details