آسام کے ماجولی ضلع میں برہم پتر دریا پر 80 افراد کو لے جانے والی ایک کشتی کے حادثے کا شکار ہو نے کئی گھنٹے گزر جانے کے بعد بھی کئی لوگ لاپتہ ہیں۔
لاپتہ افراد کی تلاش میں راحت اور بچاؤ کی کارروائیاں جاری ہیں۔
دریں اثنا آسام کے وزیر اعلیٰ ہیمتا بسوا سرما آج جائے وقوعہ کا دورہ کریں گے۔
۔ اس سے قبل انہوں نے کہا کہ یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ کشتی پر کتنے لوگ سوار تھے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 42 افراد کو بچا یا جاچکا ہے، جبکہ چار لاپتہ بتائے جارہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ندی سے نکالے جانے کے بعد پریمیتا داس نام کی خاتون کی ہسپتال میں موت ہوگئی۔ 28 سالہ پریمیتا جو گوہاٹی کی رہنے والی ہے، مجولی کے ایک کالج میں ٹیچر تھیں۔
اس دوران حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے اور آبی نقل و حمل کے محکمہ کے تین عہدیداروں کو معطل کر دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ ایک نجی کشتی ’ماں کملا‘ نیمتی گھاٹ سے مجولی کی طرف جا رہی تھی۔ اور سرکاری ملکیت والی کشتی ’ٹرپکائی‘ ماجولی سے آ رہی تھی۔ اس دوران دونوں کشتیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ کشتی میں کئی فور وہیلر اور دو پہیہ گاڑیاں بھی لدی تھیں جو حادثے کے بعد دریا میں گر گئیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے آسام حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا ’’آسام میں کشتی حادثے پر دکھ ہوا۔ مسافروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔ میں سب کی سلامتی اور خیریت کے لیے دعا کرتا ہوں‘‘۔