کیف: یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت پورے یوکرین میں متعدد دھماکوں کی اطلاعات کے درمیان، ملک کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ روس یوکرینیوں کو تباہ کرنے اور انہیں زمین سے مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ Russia Ukraine War کیف انڈیپنڈنٹ نے یوکرین کے وزیر داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ وسطی کیف پر صبح تقریباً 8:45 بجے حملے میں آٹھ افراد ہلاک اور 24 زخمی ہوئے۔ کیف کے ایک ضلع پر حملے کے نتیجے میں چھ کاروں میں آگ لگ گئی اور 15 سے زیادہ کاروں کو نقصان پہنچا۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ کریمیا پل پر دھماکہ دہشت گردی کی کارروائی ہے، پل پر حملے کے پیچھے یوکرین کی اسپیشل فورسز کا ہاتھ ہے۔ یوکرین نے ترک اسٹریم پائپ لائن کو بھی اڑانے کی کوشش کی ہے، اگر روس کے خلاف حملے جاری رہے تو مزید سخت جواب دیا جائے گا۔
عالمی خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق برلن نے کہا کہ G7 کے رہنما اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کل ہنگامی بات چیت کریں گے تاکہ یوکرین پر تازہ ترین روسی حملوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ جرمن چانسلر اولاف شولز نے زیلنسکی کو جرمنی اور دیگر G7 ریاستوں کی یکجہتی کا یقین دلایا۔
اے ایف پی کے مطابق ماسکو نے کہا کہ آج یوکرین میں اپنی خصوصی فوجی کارروائی کے تحت اس کی افواج کے ذریعہ یوکرین میں کافی زیادہ میزائل حملہ کیا گیا تھا۔ جبکہ یورپی یونین کا کہنا ہے کہ روس کا شہریوں کو نشانہ بنانا جنگی جرم کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine war یوکرین کے دارالحکومت کیف سمیت مختلف شہروں میں روس کا میزائل حملہ
یوکرینی حکام نے کیف کے علاوہ کئی دیگر مقامات لیویو، ٹرنوپل، خمیلنٹسکی، زیتومیر اور کروپیونٹسکی میں بھی دھماکوں کی اطلاع دی۔ درحقیقت اس حملے سے قبل روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روس کو کریمیا سے ملانے والے کرچ پل پر حملے کو یوکرین کی اسپیشل سروسز کی جانب سے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا تھا۔ یوکرین پر یہ حالیہ حملہ کریمیا کے پل پر ہونے والے حملوں کے پس منظر میں ہوا ہے جس میں مبینہ طور پر تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ذرائع کے مطابق روس اور کریمیا کو ملانے والے واحد اہم ترین پل (Kerch bridge) پر ہفتے کی صبح ایندھن سے بھری مال گاڑی میں اچانک دھماکا ہو گیا، جس کی وجہ سے پل پر تباہی پھیل گئی، اور پل کا ایک حصہ ٹوٹ کر پانی میں گر گیا۔روس اور یوکرین کو ملانے والے اس طویل پل پر ٹرین بھی چلتی ہے، یوکرین کے ساتھ جنگ کی وجہ سے یہ پل روس کے لیے جنگی سامان کی ترسیل کے لیے بھی غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Crimea Bridge Explosion کریمیا کے پُل کو دھماکے کے بعد جزوی طور پر کھول دیا گیا
یہ پل یوکرین میں برسر پیکار روسی فوجیوں کو فوجی اور دوسرا سامان مہیا کرنے کا اہم ذریعہ ہے، جب کہ فوجی دستے بھی یہیں سے گزرتے ہیں، پل کی حفاظت کے لیے روس نے یوکرین کو دھمکی دی تھی کہ اگر اس پر حملہ کیا گیا تو جوابی کارروائی کی جائے گی۔ روسی خبر رساں اداروں کے مطابق کریملن نے کہا ہے کہ روس نے دھماکے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیشن قائم کرنے کا حکم دے دیا ہے، تحقیقاتی کمیٹی نے دھماکے کی مجرمانہ تحقیقات کے لیے جائے وقوعہ پر جاسوسوں کو بھیج دیا ہے۔
واضح رہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے 2014 میں یوکرین کے علاقے کریمیا پر قبضے کے بعد 2018 میں کیرچ پُل کا افتتاح کیا تھا۔ روس کو کریمیا پر قبضے کے بعد عالمی سطح پر پابندیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور اس کے ساتھ مغربی ممالک کے ساتھ روس کے تعلقات بھی خراب ہوگئے تھے۔ رواں برس فروری میں روس نے یوکرین پر حملہ کردیا اور مزید کئی خطے قبضے میں لے چکا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ تاحال جاری ہے۔