اردو

urdu

اقوام متحدہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مزید فروغ دے گا: سیکرٹری جنرل

By

Published : Oct 23, 2021, 5:10 PM IST

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو مزید فروغ دینے اور ان کے دفاع کے لیے افغانستان میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھے گا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے ایک ٹویٹ میں کہا "اقوام متحدہ افغانستان میں قیام پذیر ہے جہاں وہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق کو فروغ دینے اور ان کا دفاع جاری رکھے گا۔ ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک لڑکیاں اسکول واپس نہیں جاسکتیں اور خواتین اپنی ملازمتوں پر واپس آکر عوامی زندگی میں حصہ نہیں لے سکتیں۔

بشکریہ ٹویٹ

طالبان نے اپنے سابقہ دور اقتدار میں اسلامی قانون کی سخت تشریح کے مطابق حکومت کی ہے اور اگرچہ اس تنظیم نے حالیہ برسوں میں زیادہ اعتدال پسندی کو پیش کرنے کی کوشش کی ہے۔

لیکن بہت سے افغان شکوک و شبہات کا شکار ہیں، اس یقین دہانی کے باوجود کہ افغانستان میں خواتین کے حقوق کو برقرار رکھا جائے گا ، طالبان ملک میں خواتین کا اعتماد جیتنے میں ناکام رہے کیونکہ وہ اب بھی ان کے دور حکومت میں پریشانی محسوس کر رہی ہیں۔ کچھ بینکوں میں خواتین ملازمین نے پہلے ہی کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ یہاں تک کہ خواتین پولیس افسران کو بھی دھمکیاں ملی ہیں۔

شہری علاقوں سے دور، خواتین اور لڑکیوں کو گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے جب تک کہ ان کے ساتھ خاندان کا کوئی فرد نہ ہو۔ افغان خواتین کو ملک میں کئی برسوں سے بلا روک ٹوک آزادی حاصل تھی۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لیے کام کرنے والی سمیرا حمیدی نے ایک تصویر ٹویٹ کی جس میں دو افغان صحافیوں، نعمت نقدی اور تقی دریابی کو دکھایا گیا ہے، جو اپنے جسموں پر زخموں کے نشانات دکھا رہے ہیں، جو کابل میں خواتین کے حقوق کی ریلی کی رپورٹنگ کرنے پر طالبان کے تشدد کا شکار ہوئے۔

اس سے قبل طالبان نے تمام افغان حکومتی اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا تھا اور انھوں سابق ملازمین سے بشمول شرعی قانون کے مطابق خواتین سے کام پر واپس جانے کی اپیل کی۔ لیکن، پرانی نسلیں طالبان کے سابقہ دور کو یاد کرتی ہیں اور طالبان کے دور حکومت میں باقاعدہ سنگسار اور سرعام پھانسی دیکھی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details