اردو

urdu

ترکی کے ڈرون حملے میں دو عراقی شہری ہلاک

By

Published : Aug 26, 2020, 7:02 PM IST

عراق کا شمالی علاقہ کردوں کی اکثریت والی آبادی پر مشتمل ہے اور ترکی کا رویہ کردوں کے تئیں عموما جارحانہ رہتا ہے، کیوں کہ ترکی کو خطرہ ہے کہ کرد کمیونٹی سے وابستہ افراد ترکی میں بغاوت کی لہر پیدا کر سکتے ہیں۔

df
sdf

عراق کے صوبہ نینوہ کے خانہ سور علاقے میں ایک گاڑی پر ترکی کے ڈرون حملے میں دو عام شہری ہلاک ہوگئے۔ سرکاری سیکیورٹی میڈیا سیل نے یہ اطلاع دی۔

عراقی خبررساں ایجنسی نے سیکیورٹی میڈیا سیل کے حوالے سے کہا ہے کہ ترکی نے عراقی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع سنجر میں خانہ سور علاقے کے باہروا گاؤں میں ایک پک اپ گاڑی پر منگل کے روز مقامی وقت کے مطابق سات بجے ڈرون حملہ کیا، جس میں دو معصوم شہری مارے گئے اور ڈرائیور کسی طرح بچ گیا۔

میڈیا سیل نے بتایا کہ ترکی نے ضلع سنجر کے ایک اور مقام پر ڈرون حملہ کیا لیکن اس حملے میں ہلاکتوں کی تعداد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے۔ اس نے بتایا کہ اس حملے کے فورا بعد ہی ایمبولینسوں کو موقع پر بھیج دیا گیا تاکہ جاں بحق اور زخمیوں کو نکالا جاسکے۔

شمالی عراق دراصل کرد آبادی والا خطہ ہے جہاں ترکی اکثر کردستان ورکر پارٹی کے ممبروں پر حملہ کرتا ہے۔ واضح رہے کہ کردستان ورکر پارٹی اور ترکی کے درمیان سن 1980 کے بعد سے تنازعہ چل رہا ہے۔

کردستان پارٹی ترکی میں اپنا تسلط قائم کرنا چاہتی ہے۔ ترکی اور کردستان پارٹی نے بھی تشدد کو کم کرنے کے مقصد سے 2013 میں جنگ بندی معاہدے پر دستخط کیے تھے لیکن یہ معاہدہ دو سال بعد مبینہ طور پر کردستان پارٹی کے حملے کے بعد ختم ہوگیا۔ شمالی عراق میں کردستان لڑاکوؤں کا فوجی بیس ہونے کی وجہ سے ترکی ان علاقوں میں تقریباً ہر روز فضائی اور دیگر حملے کرتا رہتا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details