سرینگر (جموں و کشمیر):لوک سبھا 2024 سے قبل ’’منی پاور‘‘ Money Powerکے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) نے صرف جموں و کشمیر میں ہی چار کروڑ روپے سے زیادہ ضبطی عمل میں لائی ہے۔ یہ کارروائی ای سی آئی کے شفاف انتخابات کو یقینی بنانے کے عزم کا ایک حصہ ہے۔ ای سی آئی نے اس طرح کی کارروائی جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
ای سی آئی نے پیر کو جاری کیے گئے ایک بیان میں انکشاف کیا ہے کہ اس نے ووٹروں کو متاثر اور راغب کرنے کے لیے مالی وسائل کے غلط استعمال کے خلاف جاری مہم کے تحت جموں و کشمیر میں 4 کروڑ روپے کی نقدی، شراب، منشیات، قیمتی دھاتیں ضبط کیے ہیں۔ ای سی آئی نے 18ویں لوک سبھا انتخابات کے لیے پولنگ شروع ہونے سے پہلے ہی ملک بھر میں 4650 کروڑ روپے سے زیادہ کی ریکارڈ ضبطی کی اطلاع دی ہے۔
انتخابی عمل میں پیسے کے اثر و رسوخ کو روکنے کے لیے ای سی آئی کی ثابت قدمی اور بلند عزم کو اجاگر کرتے ہوئے، بیان میں اس بات پر زور دیا گیا: ’’یہ 2019 میں پورے لوک سبھا انتخابات کے دوران ریکارڈ کیے گئے کل ضبطیوں کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔‘‘ تشویش کا مقام ہے کہ ضبط کی گئی اشیاء میں سے 45 فیصد منشیات پر مشتمل ہے، جو اس بدعت سے نمٹنے پر کمیشن کی خصوصی توجہ کی نشاندہی کرتا ہے۔ ان ضبطیوں اور کارروائیوں میں کامیابی کا سہرا جامع کمیشن کی منصوبہ بندی، ایجنسیوں کے درمیان بہتر تعاون، شہریوں کی فعال شرکت اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو قرار دیا گیا ہے۔