اندور (مدھیہ پردیش): لوک سبھا انتخابات کے لیے نامزدگی واپس لینے کے عمل کے درمیان اندور سے کانگریس کو بڑا دھچکا لگا ہے۔ کانگریس امیدوار اکشے کانتی بم نے یہاں سے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ ان کے خلاف بی جے پی کے شنکر لالوانی مقابلہ کر رہے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اکشے کانتی بم بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی لیڈر اور ریاستی حکومت کے وزیر کیلاش وجے ورگیہ نے اکشے کانتی بم کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
- کانگریس کے سامنے بڑا سیاسی بحران
کانگریس امیدوار اکشے کانتی بم، جو پیر کی صبح اچانک بی جے پی ایم ایل اے رمیش مینڈولا کے ساتھ ضلع انتخابی دفتر پہنچے، نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ درحقیقت سورت کے بعد ملک میں یہ دوسرا معاملہ ہے جس میں کانگریس کے امیدوار نے بی جے پی کے کہنے پر اپنا انتخابی پرچہ نامزدگی واپس لے لیا ہے۔ اب جبکہ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ آج 29 اپریل 2024 ہے، کانگریس کے سامنے سیاسی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ تاہم کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔
- اکشے کانتی کے خلاف بھی دفعہ 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا
دراصل، حال ہی میں کانگریس امیدوار اکشے کانتی بم نے کانگریس کے ریاستی صدر جیتو پٹواری، وویک تنکھا اور پارٹی کے دیگر سینئر لیڈروں کے درمیان اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا تھا۔ اس وقت انہوں نے بی جے پی کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا، لیکن اس کے بعد اکشے کانتی بم کی نامزدگی کو منسوخ کرنے کی سیاسی کوششیں کی گئیں۔ لیکن مانا جا رہا تھا کہ اکشے لوک سبھا الیکشن لڑیں گے۔ حال ہی میں ان کے خلاف دفعہ 307 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا، جسے انہوں نے عدالت میں چیلنج بھی کیا تھا۔ دریں اثنا، بی جے پی کے ان پر اچانک حملے کے نتیجے میں، اکشے نے آخر کار اپنا نامزدگی واپس لے لیا ہے۔
- اکشے کانتی بم اندور میں لاء کالج چلاتے ہیں