احمد آباد: گجرات کے کچھ ضلع کو 'خشک ریاست' کہا جاتا ہے۔ کیونکہ کچھ کی جغرافیائی خصوصیات دیگر مقامات سے مختلف ہیں۔ ایک طرف پہاڑ ہیں اور دوسری طرف کچھ کا رَن۔ اس کے علاوہ یہاں نہریں بھی ہیں۔ یہاں پائی جانے والی بنی نامی بھینسیں کافی مشہور ہیں۔ ان بنی بھینسوں کی مالیت لاکھوں میں بتائی جاتی ہے۔ گجرات کے مختلف اضلاع میں ان کی مانگ ہے۔ یہ ایئر کنڈیشنڈ میں رہتی ہیں جہاں پانی کی کمی ہوتی ہے۔ ادھر کچھ کی ایک بھینس نے فروخت کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے۔ معلومات کے مطابق اوڑھن نام کی یہ بھینس 7 لاکھ روپے سے زیادہ کی قیمت میں فروخت ہوئی ہے۔
بھینس 7 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت ہوئی
اس بھینس کو سونل نگر کے ایک مویشی پالنے والے گووا بھائی راباری اور لال بھائی راباری نے خریدا ہے۔ جو پچھلے کئی سالوں سے مویشی پالنے کے کاروبار سے وابستہ ہیں۔ گاندھی نگر کے اس مویشی کسان نے اس بھینس کے لیے 7 لاکھ 11 ہزار روپے ادا کیے ہیں۔ یہ بھینس روزانہ 20 لیٹر دودھ دیتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
karnataka Buffalo Theft Case بھینس چوری معاملے میں 78 سالہ شخص 58 سال بعد گرفتار
مویشی میلے میں بھینسیں فروخت ہوتی ہیں
عام طور پر اچھا دودھ دینے والی بھینسوں کی قیمت 3 سے 4 لاکھ کے درمیان ہوتی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ پہلا موقع ہے کہ بنی بھینس اتنی زیادہ قیمت پر خریدی گئی ہے۔ کچھ کے گاؤں ہوڈکو میں ایک مویشی میلہ باقاعدگی سے لگایا جاتا ہے، جس میں کچھ کی بنی نسل کی بھینسیں پیش کی جاتی ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ بنی نسل کی بھینسیں بہت صحت مند اور فٹ ہونے کی وجہ سے اس کی مانگ اور قیمت زیادہ رہتی ہے۔ کچھ کی اس بھینس کی ریکارڈ توڑ قیمت سے کچھ کے مویشی پال فخر محسوس کر رہے ہیں۔