ETV Bharat / sukhibhava

Health Issues in Men: مردوں کو صحت سے متعلق کن مسائل پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت

author img

By

Published : Jun 29, 2022, 5:41 PM IST

مردوں کو صحت سے متعلق کن مسائل پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے
مردوں کو صحت سے متعلق کن مسائل پر زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے

مرد عورتوں کے مقابلے میں کم جیتے ہیں اور وہ زندگی بھر کسی بھی بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ آسٹر آر وی ہسپتال کے لیڈ کنسلٹنٹ یورولوجی ڈاکٹر رویش آئی آر نے مردوں میں صحت سے متعلق پائے جانے والے 5 مسائل کا ذکر کیا۔ Health Issues in Men

حیاتیاتی، سماجی اور کئی دیگر عوامل مردوں اور عورتوں کو دپیش صحت سے متعلق مسائل کا باعث بنتے ہیں۔ مرد عورت کے مقابلے میں کم جیتے ہیں اور زندگی بھر بیماری کا زیادہ بوجھ برداشت کرتے ہیں۔ وہ چھوٹی عمر میں ہی بیمار ہو جاتے ہیں اور انہیں ایسی بیماریاں ہوتی ہیں جو خواتین کے مقابلے زیادہ دیر تک رہتی ہیں۔ دل کی بیماری، فالج، ذیابیطس، کینسر اور ڈپریشن کی وجہ سے زیادہ تر مردوں کی موت ہوتی ہے۔ تاہم اس کے علاوہ ایسی کئی بیماریاں ہیں جس کا زیادہ تر سامنا صرف مردوں کو ہوتا ہے جیسے پروسٹیٹ کینسر اور بینگن پروسٹیٹک ہائپرپلاسیا۔ یہاں ہم مردوں کو پیش آنے والے ان مسائل کے بارے میں کریں گے جن کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔ Health Issues in Men

امراض قلب

دل کی بیماری کئی طرح کی ہوتی ہے۔ اگر ان پر توجہ نہ دی جائے تو یہ سنگین حالات اور مہلک پیچیدگیوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ تین میں سے ایک بالغ مرد کو کسی نہ کسی قسم کی دل کی بیماری ہوتی ہے۔ ہائی بلڈ پریشر اور فالج 45 سال سے کم عمر کے مردوں میں بھی عام ہیں۔ تاہم، طرز زندگی میں تبدیلی اور معمول کے طبی چیک اپ سے دل سے متعلق خطرات کو سنبھالنے میں مدد مل سکتی ہے۔ کیونکہ آپ کا ڈاکٹر کئی خطرناک عوامل جیسے کولیسٹرول، بلڈ پریشر اور تمباکو نوشی کی عادات سے اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ آپ کو مستقبل میں کن قلبی امراض کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

کینسر

دل کی بیماری کے بعد کینسر مردوں میں موت کی دوسری بڑی وجہ ہے۔ جلد، پروسٹیٹ، بڑی آنت اور پھیپھڑوں کے کینسر مردوں میں سب سے زیادہ تشخیص شدہ کینسر ہیں۔ صحت مند طرز زندگی اور باقاعدگی سے چیک اپ کروانا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ آپ اس بیماری سے بچ سکتے ہیں۔ باقاعدگی سے سن اسکرین لگانا، شراب اور تمباکو سے پرہیز، اور ریڈ میٹ کا استعمال کم کرنا یہ سب کینسر کے خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ذیابیطس

ذیابیطس عام طور پر بغیر کسی علامت کے ظاہر ہو جاتی ہے۔ یہ خون میں شکر کی سطح کو بڑھاتا ہے اور آخر کار پیشاب میں بھی شکر کی بڑھتی سطح نظر آنے لگتی ہے۔ پیشاب کا زیادہ آنا اور پیاس لگنا ذیابیطس کی پہلی واضح علامات ہیں۔ ہائی گلوکوز پورے جسم میں موجود خون کی نالیوں اور اعصاب پر سست زہر کا کام کرتا ہے۔ دل کا دورہ، فالج، اندھاپن اور گردے کی خرابی کے لیے ذیابیطس ذمہ دار ہوتا ہے۔ اگر علاج نہ کیا جائے تو ذیابیطس اعصاب اور گردے کو نقصان پہنچاتی ہے، اس سے دل کی بیماری اور فالج کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ بینائی کے مسائل اور اندھے پن کا باعث بنتا ہے۔ ذیابیطس میں مبتلا مردوں میں ٹیسٹو اسٹرون کی کم سطح اور جنسی کمزوری کی شکایت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں وہ ڈپریشن یا اضطراب میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

ذہنی صحت اور ڈپریشن

اکثر ڈپریشن میں مبتلا مردوں کی ذہنی حالت کو نظر انداز کردیا جاتا ہے کیونکہ یہ علامات ہمیشہ ان کی توقع کے مطابق نہیں ہوتی۔ بعض اوقات مرد ڈپریشن میں افسردگی کے بجائے غصے یا چڑچڑے پن کا تجربہ کرتے ہیں۔ معاشرے میں پھیلی بدگمانی کی وجہ سے مرد اکثر اپنے احساسات کو کسی دوسرے انسان سے شیئر کرنے کے بجائے انہیں الماری میں رکھنا پسند کرتے ہیں۔ اکثر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ڈپریشن مردوں سے کہیں زیادہ خواتین کو متاثر کرتا ہے۔لیکن حقیقت میں مرد عورتوں کے مقابلے اپنے جذبات کو شیئر نہیں کرپاتے اور یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی مایوسی کو چھپانے لگتےہیں۔

جب ذہنی صحت سے متعلق مسائل جیسے اضطراب اور افسردگی کی بات ہو تو مرد مدد لینے سے انکار کردیتے ہیں، جو بعد میں خودکشی کے خطرے کو نمایاں طور پر بڑھا دیتی ہے۔ آج بھی ذہنی صحت کو معاشرے میں الگ نظر سے دیکھا جاتا ہے، خاص طور پر مردوں کو اس معاملے میں امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پرٹا ہے۔ اس لیے غلط فہمیوں کو دور کرنا اور ضرورت مندوں کے لیے علاج کو مزید دستیاب بنانا بہت ضروری ہے۔

جنسی صحت کے مسائل

مردوں میں عضو تناسل کی خرابی کی سب سے عام وجہ ایتھیروسکلیروسس(atherosclerosis) ہے، یہ وہی حالت جو فالج اور ہارٹ اٹیک کا سبب بنتی ہے۔ درحقیقت مردوں میں جنسی کمزوری کا ہونا عام طور پر اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پورے جسم میں خون کی شریانیں اچھی حالت میں نہیں ہیں۔ عضو تناسل کی خرابی کو ڈاکٹروں کے ذریعہ دل کی بیماری کی ابتدائی خطرے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ اگرچہ جنسی کمزوری ایک جان لیوا حالت نہیں ہے، لیکن یہ صحت کے سنگین مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔ عضو تناسل کی خرابی 70 سال سے زیادہ عمر کے مردوں کے دو تہائی اور 40 سال سے کم عمر کے 39 فیصد مردوں کو متاثر کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: Viagra Side Effects on Health: ویاگرا کا غلط استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.