ETV Bharat / sukhibhava

New Study: بچپن میں پیش آیا کوئی حادثہ کورونا ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ کی وجہ

author img

By

Published : Feb 4, 2022, 10:23 AM IST

یہ بات ہمیشہ سے کہی جاتی رہی ہے کہ بچپن میں پیش آئے حادثات بعد میں ذہنی و نفسیاتی پریشانی کا باعث بن سکتے ہیں۔ حال ہی میں ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچپن کے صدمے کی وجہ سے لوگ دوسروں پر اعتماد کرنے میں کتراتے ہیں۔ ان لوگوں کا شعبہ صحت اور دیگر عوامی خدمات پر بھی بھروسہ کم ہوتا ہے۔ COVID-19 Vaccine Hesitancy Linked to Childhood Trauma

ایک تحقیق کے مطابق کورونا ویکسین لگوانے کے دوران کچھ لوگوں میں ہچکچاہٹ اور ڈر کا ہونا، ان کے بچپن میں ہوئے تکلیف دہ واقعات سے منسلک ہوسکتا ہے۔ جنہوں نے اپنے بچپن میں بے توجہی یا گھریلو تشدد جیسے واقعات کا سامنا کیا ہے، ان میں ویکسین لگوانے کے حوالے سے ہچکچاہٹ پائی جاتی ہے۔Study on Vaccine Hesitancy

بی ایم جے اوپن نامی جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بچپن میں چار یا اس سے زائد صدمے کا سامنا کرنے والے افراد میں ویکسین سے ہچکچاہٹ ان لوگوں کے مقابلے میں تین گنا زیادہ تھی جنہوں نے بچپن میں اس قسم کا کوئی تجربہ نہیں کیا تھا۔ Vaccine Hesitancy Study Published in Journal BMJ Open برطانیہ کے بینگور یونیورسٹی کے محقیقین نے تجزیہ کیا کہ کیا بچپن کے اس صدمے کا تعلق کہیں صحت کے نظام پر ہمارے بھروسے، کووڈ 19 پابندیوں کی تعمیل اور ان کا تعاون، انفیکشن کے خلاف ویکسین لینے کے اردے سے ہے۔ انہوں نے دسمبر 2020 اور مارچ 2021 کے درمیان برطانیہ کے ویلز میں رہنے والے بالغوں کا ٹیلیفونک سروے کیا۔ یہ سروے اس وقت کیا گیا جب پورے برطانیہ میں کووڈ 19 انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیاں نافذ کی گئی تھیں۔ childhood trauma Linked to Vaccine Hesistancy

ٹیلیفونک سروے کے ذریعہ 6 ہزار 763 لوگوں سے رابطہ کیا گیا، جن میں 2 ہزار 285 لوگوں کے جوابات سروے کے معیارات پر پورا اترے۔ ان کے ذریعہ دئیے گئے تمام سوالات کے جواب کو حتمی تجزیے میں شامل کیا گیا۔ سروے میں بچپن کے صدمے کے نو اقسام کے بارے میں پوچھا گیا، جن صدموں کو لوگوں نے 18 سال کی عمر سے پہلے جھیلا تھا۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے کبھی جسمانی، زبانی اور جنسی زیادتی کا سامنا کیا ہے۔ اس کے علاوہ ان سے پوچھا گیا کہ والدین کی علیحدگی اور گھریلو تشدد کا شکار ہوئے ہیں یا گھر میں کسی ایسے فرد کے ساتھ رہے ہیں جو ذہنی طور سے بیمار یا شراب اور منشیات کا عادی تھا ۔

محققین کی ٹیم سمیت پبلک ہیلتھ ویلز اور لیورپول ہوپ یونیورسٹی کے محققین نے پایا کہ 5 میں سے 1 جواب دہندگان نے کہا کہ انہوں نے بچپن میں ایک قسم کے صدمے کا سامنا کیا ، 6 میں سے 1 نے 2 سے 3 صدمے اور 10 میں سے 1 نے چار یا اس سے زیادہ قسم کے صدمے کے سامنا کرنے کی بات کہی۔ سروے میں حصہ لینے والے جواب دہندگان جنہوں نے بچپن میں زیادہ صدموں کا تجربہ کیا تھا، انہوں نے کووڈ 19 کی نیشنل ہیلتھ سروز پر بہت کم یا عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ حکومتی پابندیاں بہت غیر منصفانہ ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر لوگ سماجی دوری اور لازمی طور پر چہرے کو ماسک سے ڈھانپے سے متعلق ضوابط کو فوری طور پر ختم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس کے ذریعہ وہ یہ کہنا چاہتے کہ انہوں نے کبھی کبھار ضوابط کی خلاف ورزی کی ہے اور انہوں نے ویکسین لینے میں ہچکچاہٹ بھی ظاہر کی ہے۔

مثال کے طور پر NHS CoVID-19 پر کم اعتماد ظاہر کرنے والے 10 میں سے چار نے ویکسین لینے کے حوالے سے ہچکچاہٹ دکھائی ہے۔ اس کے مقابلے میں صرف 6 فیصد لوگوں نے اس پر بھروسہ کیا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ بچپن میں زیادہ صدموں کا تجربہ کرنے والوں میں این ایچ ایس پر کم بھروسہ ہے۔

چار یا اس سے زیادہ قسم کے بچپن کے صدمے کا تجربہ کرنے والوں میں ماسک نہ پہننے کی حمایت ان لوگوں کے مقابلے میں چار گنا زیادہ تھی جنہوں نے بچپن میں کوئی تجربہ نہیں کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بچپن کے صدمے کی چار یا اس سے زیادہ اقسام کا تجربہ کرنے والے لوگ سماجی دوری کو بھی ختم کرنے کے حق میں تھے۔

مزید پڑھیں: Metabolic Syndrome: میٹابولک سنڈروم کی وجوہات اور علامات

تحقیق کے مطابق ان لوگوں میں ویکسین لینے سے متعلق ہچکچاہٹ بھی تین گنا زیادہ تھی۔ محققین نے نوٹ کیا کہ یہ ایک مشاہداتی مطالعہ ہے، فی الحال اس حالات کے وجوہات کے بارے میں واضح کچھ کہا نہیں جاسکتا ہے۔ انہوں نے اس مطالعہ میں کئی انتباہات ظاہر کیے ہیں۔ اگرچہ ٹیلی فون کے ذریعہ کیے گئے اس سروے میں صرف 36 فیصد لوگوں نے ہی حصہ لیا

محققین نے مزید کہا کہ اس سروے میں خواتین کی بھی زیادہ نمائندگی تھی، جبکہ نسلی اقلیتی طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی تعداد کو کم پیش کیا گیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.