ETV Bharat / state

'یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'

author img

By

Published : Feb 4, 2020, 7:52 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:36 AM IST

سی پی آئی کے قومی سیکریٹری اتل انجان نے ملک میں جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری تحریک اور دہلی کے جامعہ اور شاہین باغ میں متعدد بار گولیاں چلائے جانے کے واقعات پر کہا کہ بی جے پی حکومت نے سی اے اے اور این آر سی کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے جس کے خلاف دہلی کے شاہین باغ اور جامعہ سے شروع ہونے والی تحریک پورے ملک میں پھیل چکی ہے اور یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے۔

'یہ تحریک  ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'
'یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'

مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں سی پی آئی کے سہ روزہ قومی کونسل میٹنگ ہوئی۔اس میں شرکت کے لئے پہنچے پارٹی کے سیکرٹری اتل انجان نے اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں پولس کی کارروائی اور پھر جامعہ کے پاس گولی چلائے جانے کے واقعات رونما ہوئے۔

'یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'

اس پر انہوں نے کہا کہ جس طرح سے جامعہ میں جس طرح سے پولس نے کارروائی کی طلباء کو زدوکوب کیا۔ اس کی چہار جانب سے مذمت کی گئی لیکن طلباء کی اس تحریک نے ملک گیر تحریک کی صورت اختیار کرلی اور طلباء تحریک کو ایک نئی پہچان دی ہے ۔

پورے ملک کے طلباء اس تحریک سے جڑ چکے ہیں۔ جامعہ سے شروع ہونے والی تحریک جادب پور تک پہنچ گئی لاکھوں طلباء سڑکوں پر اتر گئے یہ بتانے کے لئے سی اے اے مذہبی منافرت پر مبنی قانون ہے۔ وہ لوگوں کو بانٹنے کی سیاست ہے اور شاہین باغ میں بھی ایک تاریخی تحریک جاری ہے۔

سی اے اے صرف کسی مذہب ہی نہیں بلکہ ہمارے ملک کے دستور کے خلاف ہے یہ دستور کے روح کے خلاف ہے یہ ملک کی مشترکہ تہذیب کے خلاف ہے غریبوں، دلتوں، کسانوں، مزدوروں کے خلاف ہے اور یہ جو تحریک آج پورے ملک میں جاری ہے ۔

'یہ تحریک  ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'
'یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے'

وہ ٹھیک اسی طرح کی تحریک ہے جو 1905 میں انگریزی حکومت نے بنگال کے لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی کوشش کی تھی۔اس کے خلاف بنگال کے لوگوں نے مذہبی تفریق کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے انگریزی حکومت کے خلاف سینہ سپر ہویے تھے۔

ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا تھا اسی طرح اس قانون کے خلاف بھی لڑائی جاری ہے اور اب ہمیں سپریم کورٹ سے امید ہے سپریم کورٹ کو چاہئے کہ وہ صرف فیصلہ نہ کرے بلکہ اس کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہو۔


Intro:سی پی آئی کے قومی سیکریٹری اتل انجان نے ملک میں جاری سی اے اے اور این آر سی کے خلاف جاری تحریک اور دہلی کے جامعہ اور شاہین باغ میں متعدد بار گولیاں چلائے جانے کے واقعات پر کہا کہ بی جے پی حکومت نے سی اے اے اور این آر سی کے ذریعے ملک کو تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے جس کے خلاف دہلی کے شاہین باغ اور جامعہ سے شروع ہونے والی تحریک پورے ملک میں پھیل چکی ہے اور یہ تحریک ہماری مشترکہ تہذیب کو بچانے کی لڑائی ہے۔


Body:کولکاتا میں سی پی آئی کے سہ روزہ قومی کونسل میٹنگ ہوئی جس میں شرکت کے لئے پہنچے پارٹی کے سیکرٹری اتل انجان نے اس موقع پر سی ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جامعہ میں پولس کی کارروائی اور پھر جامعہ کے پاس گولی چلائے جانے کے واقعات رونما ہوئے اس پر انہوں نے کہا کہ جس طرح سے جامعہ میں جس طرح سے پولس نے کارروائی کی طلباء کو زدوکوب کیا اس کی چہار جانب سے مذمت کی گئی لیکن طلباء کی اس تحریک نے ملک گیر تحریک کی صورت اختیار کرلی اور طلباء تحریک کو ایک نئی پہچان دی ہے پورے ملک کے طلباء اس تحریک سے جڑ چکے ہیں اور جامعہ سے شروع ہونے والی تحریک جادب پور تک پہنچ گئی لاکھوں طلباء سڑکوں پر اتر گئے یہ بتانے کے لئے سی اے اے مذہبی منافرت پر مبنی قانون ہے اور وہ لوگوں کو بانٹنے کی سیاست ہے اور شاہین باغ میں بھی ایک تاریخی تحریک جاری ہے سی اے اے صرف کسی مذہب ہی نہیں بلکہ ہمارے ملک کے دستور کے خلاف ہے یہ دستور کے روح کے خلاف ہے یہ ملک کی مشترکہ تہذیب کے خلاف ہے غریبوں، دلتوں، کسانوں، مزدوروں کے خلاف ہے اور یہ جو تحریک آج پورے ملک میں جاری ہے وہ ٹھیک اسی طرح کی تحریک ہے جو 1905 میں انگریزی حکومت نے بنگال کے لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنے کی کوشش کی تھی اور جس کے خلاف بنگال کے لوگوں نے مذہبی تفریق کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے انگریزی حکومت کے خلاف سینہ سپر ہویے تھے اور ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیا تھا اسی طرح اس قانون کے خلاف بھی لڑائی جاری ہے اور اب ہمیں سپریم کورٹ سے امید ہے سپریم کورٹ کو چاہئے کہ وہ صرف فیصلہ نہ کرے بلکہ اس کا فیصلہ انصاف پر مبنی ہو۔


Conclusion:
Last Updated :Feb 29, 2020, 4:36 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.