مغربی بنگال میں جہاں ایک طرف کورونا وائرس کی تیسری لہر Third Wave Of Corona Virus کے درمیان یومیہ کیسز اور شرح اموات دونوں تشویشناک اضافہ ہوا ہے دوسری طرف چار اضلاع میں سیاسی سرگرمیاں بھی عروج پر ہے۔
ریاست کے چار اضلاع کے بدھان نگر میونسپل کارپوریشن، چندن نگر میونسپل کارپوریشن،آسنسول میونسپل کارپوریشن اور سلی گوڑی میونسپل کارپوریشن کے لئے 22جنوری کو ہونے والے انتخابات کے مدنظر سیاسی سرگرمیاں عروج پر ہے۔
اس دوران آج چار اضلاع میں حکومتی گائیڈ لائن کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہے اور پولیس و ضلع انتظامیہ تماشائی بنی ہوئی ہے۔
اسی درمیان سی پی آئی ایم کے سرکردہ رہنما سوجن چکرورتی نے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ان کی حکومت پر کورونا گائیڈ لائن Corona Guideline سے متعلق عام لوگوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما نے کہا کہ وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے بھائی خود کورونا مثبت ہونے کے باوجود چاروں طرف گھومتا پھیر رہا ہے۔
وزیراعلیٰ اپنے گھر والوں کو قابو میں نہیں کر سکتی ہیں تو عام لوگوں کو کیسے سنبھالیں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ کولکاتا میونسپل کارپوریشن انتخابات 2021 کے نتائج کے بعد سے آج تک بڑے رہنماؤں کی کوئی جانچ نہیں ہوئی ہے۔ یکم جنوری کو پوری ریاست میں ترنمول کانگریس کا یوم تاسیس منایا گیا۔ سینکڑوں لوگ سڑکوں پر جشن منایا اور ان میں سے کسی ایک کا بھی ٹیسٹ نہیں ہوا۔
سی پی آئی ایم کے رہنما کے مطابق وزیراعلیٰ ممتا بنرجی گنگا ساگر میلے کی تیاری کا جائزہ لینے کے لئے گنگا ساگر پہنچ گئی۔ وہاں بھی بھیڑ لگی لیکن کسی ایک بھی ٹیسٹ نہیں کرایا گیا۔ کیا ان لوگوں سے کورونا نہیں پھیلے گا۔
انہوں نے کہا کہ چار اضلاع میں کارپوریشن انتخابات کرانے سے پہلے کل جماعتی میٹنگ نہیں بلائی گئی۔ مغربی بنگال میں جمہوری حکومت نہیں بلکہ بادشاہت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ان چار اضلاع میں 22 جنوری کو ہونے والے انتخابات کو ایک ماہ کے لئے ملتوی کر دیا جائے تاکہ عام لوگوں کو اس بیماری سے محفوظ رکھا جا سکے۔