ETV Bharat / state

Justice Abhijit Gangopadhyay کلکتہ ہائیکورٹ کا غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بلڈوزر چلانے کا حکم

author img

By

Published : Aug 19, 2023, 10:53 AM IST

کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کو کالمپونگ میونسپلٹی میں ایک غیر قانونی تعمیر کو گرانے کے لیے بلڈوزر استعمال کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کالمپونگ میونسپلٹی کو حکم دیا کہ وہ ایک غیر قانونی تعمیر کو پانچ دنوں کے اندر منہدم کرے۔ Justice Abhijit Gangopadhyay on Encroachment

جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بلڈوزر چلانے کا حکم دیا
جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بلڈوزر چلانے کا حکم دیا

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ہدایت کی کہ اگر 22 اگست تک غیر قانونی تعمیرات کو نہیں گرایا گیا تو میونسپلٹی کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ درج کیا جائے گا۔ میونسپلٹی اگر چاہے تو بلڈوزر استعمال کرسکتی ہے۔ اس سے قبل جسٹس گنگوپادھیائے نے کلکتہ میں ایک غیر قانونی تعمیر کو گرانے کے لیے بلڈوزر کے استعمال کا بھی مشورہ دیا تھا۔ بیر بہادر بالن نام کے ایک مقامی باشندے نے کلکتہ ہائی کورٹ کے جلپائی گوڑی سرکٹ بنچ میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے الزام لگایا کہ کالمپونگ میونسپلٹی کی اجازت لیے بغیر غیر قانونی طور پر ایک عمارت کی تعمیر کی گئی ہے۔ Hire bulldozer from Yogi Adityanath Says Calcutta HC Judge

ان کے مطابق پہاڑی علاقوں میں اس قسم کی تعمیرات خطرے کا باعث بن سکتی ہیں۔ عمارت کے اوپر والے علاقے میں ایک سکول بھی ہے۔ اس سب کو سمجھتے ہوئے میونسپلٹی نے وہاں انفراسٹرکچر کی تعمیر کی اجازت نہیں دی۔ بیر بہادر کی ریشی روڈ، 11 میل کالمپونگ میں سی ایس ٹی اسکول کے نیچے کی عمارت کو منہدم کرنے کی عدالت میں درخواست دی ہے۔ میونسپلٹی میں متعدد شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ میونسپلٹی نے بھی اعتراف کیا کہ تعمیرات کی اجازت نہیں ہے۔ یہ معاملہ جلپائی گوڑی سرکٹ بنچ میں جسٹس گنگوپادھیائے کی بنچ کے سامنے آیا۔ گزشتہ پیر کو انہوں نے نصف ات 12 تک تعمیرات کو منہدم کرنے کا حکم دیا۔ جج کے مشورے کے ساتھ، میونسپلٹی انہدام کی سہولت کے لیے بلڈوزر کا استعمال کر سکتی ہے۔

مبینہ طور پر عدالتی ہدایات کے باوجود غیر قانونی تعمیرات کو مکمل طور پر مسمار نہیں کیا گیا۔ مدعی نے عدالت کی توجہ اس معاملے کی طرف مبذول کرائی۔ عدالت میونسپل رپورٹ سے بھی مطمئن نہیں تھی۔ عدالت میں پیش کی گئی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تعمیر کے کچھ حصے ٹوٹ چکے ہیں۔ جس کے بعد عدالت نے میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر کو طلب کرتے ہوئے بتایا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کیوں نہیں ہوا۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ 24 گھنٹے کے اندر افسر ذاتی طور پر پیش ہوں اور بتائیں کہ عدالت کے حکم پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔

کالمپونگ میونسپلٹی کے ایگزیکٹیو آفیسر سبیاساچی چٹوپادھیائے گزشتہ جمعرات کو عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق کچھ حصے غیر قانونی طور پر بنائے گئے تھے۔ بعد میں پتہ چلا کہ یہ عمارت پہاڑی کی گود میں غیر قانونی طور پر بنائی گئی تھی۔ اس کے نتیجے میں میونسپلٹی کو اضافی وقت درکار ہے۔ کم از کم پانچ دن کا وقت دیا جائے۔ جسٹس گنگوپادھیائے نے یہ درخواست منظور کر لی۔ انہوں نے کہا کہ عمارت کو 22 اگست کی شام 4 بجے تک گرا دیا جائے۔ رپورٹ اگلے روز عدالت میں پیش کی جائے۔ بصورت دیگر عدالت ازخود کارروائی کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:Sourav Ganguly on Student Death ریکنگ کے خلاف سخت قانون سازی کی ضرورت، سورو گنگولی

قبل ازیں جسٹس گنگوپادھیائے نے کولکاتا کے مانک تلہ میں غیر قانونی تعمیرات سے متعلق ایک معاملے میں بلڈوزر کے استعمال کا مشورہ دیا تھا۔ 2021 میں کلکتہ میونسپلٹی کے وارڈ نمبر 32، 121/4Z/2 مانک تلہ مین روڈ کے رہائشی رانو پال نے کلکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ شکایت یہ تھی کہ ایک پڑوسی نے اس کے آبائی مکان پر قبضہ کر کے غیر قانونی تعمیر کر رکھی ہے۔ جب وہ کیس جسٹس گنگوپادھیائے کی عدالت میں آیا تو انہوں نے ریمارکس دیے کہ’ضرورت پڑنے پر یوگی آدتیہ ناتھ سے بلڈوزر کرایہ پر لے کر اس تعمیر کو گرا دیں۔اس کے بعد جج نے غیر قانونی تعمیرات کو گرانے کا حکم دیا۔ کولکاتا میونسپلٹی نے انہدامی کارروائی کے دوران بلڈزور کا استعمال نہیں کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.