Teacher Recruitment Case: کلکتہ ہائی کورٹ نے ٹیچر بھرتی معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات کے حکم کو باقی رکھا

author img

By

Published : Sep 2, 2022, 8:18 PM IST

Etv Bharat

کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے ٹیچر بھرتی معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات کے حکم کو باقی رکھا ہے۔ ایلیمنٹری ٹیچر کیس میں سی بی آئی تحقیقات کے علاوہ سنگل بنچ نے بھرتی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں 269 لوگوں کی ملازمت ختم کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ Teacher Recruitment Case

کولکاتا: کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے ٹیچر بھرتی معاملے میں سی بی آئی کی تحقیقات کے حکم کو باقی رکھا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کی سنگل بنچ نے پرائمری ٹیچر کی بھرتی کے معاملے میں بدعنوانی کے الزامات کی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا تھا۔ Teacher Recruitment Case

ڈویژن بنچ میں اساتذہ کی بھرتی میں سنگل بنچ کے سی بی آئی انکوائری کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے ایک مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔ یہ مقدمہ پرائمری بورڈ، معزول بورڈ کے صدر مانک بھٹاچاریہ اور متعدد فریقوں نے دائر کیا تھا۔ اس کیس کی سماعت 19 جولائی کو ختم ہوئی۔ جسٹس سبرتو تعلداراور جسٹس لپیتا بندوپادھیائے کی ڈویژن بنچ نے اس دن اپنا فیصلہ سنایا۔ ڈویژن بنچ نے کل 85 صفحات کا حکم دیا۔

ایلیمنٹری ٹیچر کیس میں سی بی آئی تحقیقات کے علاوہ سنگل بنچ نے بھرتی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں 269 لوگوں کی ملازمت ختم کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔ ساتھ ہی بورڈ نے صدر مانک بھٹاچاریہ کو ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ ڈویژن بنچ نے کہا کہ یہ تمام احکامات نافذ رہیں گے۔ ڈویژن بنچ نے کہا کہ سی بی آئی کی رپورٹ سے واضح ہے کہ ٹی ای ٹی میں فیل ہونے کے باوجود بہت سے لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں۔ اس لیے ان 269 افراد کو کسی بھی طرح سے اس وقت تک بحال نہیں کیا جاسکتا ہے جب تک کہ تحقیقات مکمل نہ ہو جائیں۔ مختصر یہ کہ ڈویژن بنچ نے 269 امیدواروں کی ملازمتیں منسوخ کرنے کے حکم پر مہر ثبت کردی۔ عدالت نے اس دن یہ بھی واضح کیا کہ یہ 269 برطرف امیدوار جلد سماعت کے لیے درخواست دائر نہیں کر سکتے۔ اس کے علاوہ معزول کونسل کے صدر مانک بھٹاچاریہ اور ان کے خاندان کی جائیداد کا حساب کتاب جمع کرانے کے حکم کو بھی برقرار رکھا گیا ہے۔

ڈویژن بنچ نے واضح طور پر ہدایت دی کہ جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی عدالت سی بی آئی اور فارنسک جانچ میں مداخلت نہیں کرے گی۔ انکوائری سنگل بنچ کی نگرانی میں کی جائے گی۔ عدالت تحقیقاتی ایجنسی سے بروقت رپورٹ طلب کرے گی۔ کیس میں شامل کئی فریقوں نے ابتدائی کیس میں جسٹس ابھیجیت گنگوپیادھیائے کے کئی احکامات کو چیلنج کرتے ہوئے ڈویژن بنچ سے رجوع کیا تھا۔ ڈویژن بنچ ریاست، بورڈ آف پرائمری ایجوکیشن، مانک بھٹاچاریہ اور ان افراد کے پاس جاتا ہے جن کی ملازمت ختم کر دی گئی ہے۔ جسٹس سبرتو تعلقدار اور جسٹس لپیتا بندوپادھیائے کی ڈویژن بنچ نے آج فیصلہ سنایا۔ جسٹس سبرت تالوکدر اور جسٹس لپیتا بندوپادھیائے کی ڈویژن بنچ نے 85 صفحات پر مشتمل ہدایت میں جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے کے حکم کو قبول کیا ہے

ڈویژن بنچ کی واضح آبزرویشن، پرائمری بورڈ سنگل بنچ کے سوالات کا جواب دینے میں ناکام رہا۔ 269? افراد کو اضافی 1 نمبر کیوں دیا گیا یہ آج تک واضح نہیں ہے۔ بورڈ نے سنگل بنچ کے سامنے OMR شیٹس سمیت متعدد دستاویزات پیش نہیں کیں۔ سنگل بنچ نے بار بار دستاویزات مانگنے میں کوئی غلطی نہیں کی۔ ڈیویژن بنچ کے سامنے پیش کی گئی سی بی آئی کی اسٹیٹس رپورٹ توقعات پر پورا نہیں اتری۔ اس لیے بورڈ کے دستاویزات کی فرانزک جانچ کا حکم نافذ رہے گا۔ ڈویژن بنچ کے فیصلے کے بارے میں بکاس رنجن بھٹاچاریہ نے کہاکہ 'تفتیش میں کوئی سستی نہیں ہونی چاہیے۔ یہ دیکھنا باقی ہے کہ سی بی آئی صحیح طریقے سے تفتیش کرے گی یا نہیں۔ بی جے پی کے شیامک بھٹاچاریہ نے کہا کہ 'یہ فیصلہ متوقع تھا۔ جو ایس ایس سی کرپشن میں ملوث تھا، قائم۔ کانگریس کے پردیپ بھٹاچاریہ نے کہا کہ 'عدلیہ پر اعتماد مضبوط ہوا ہے۔' دوسری جانب ترنمول ایم پی شانتنو سین نے جواب دیا، 'ابھی تک کسی کو قصوروار نہیں ٹھہرایا گیا ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: کلکتہ ہائی کورٹ نے اسکول سروس کمیشن کی سرزنش کی

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.