مظفر نگر: ریاست اترپردیش کے ضلع مظفر نگر میں بدھ کے روز جمعیت علماء ہند مظفرنگر کی سبھی یونٹ کے عہدے داروں کا اجلاس میرٹھ روڈ کی مسجد نمائش کیمپ میں ضلع صدر مولانا قاسم قاسمی کی سربراہی میں اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس کا آغاز قاری ابرار کی تلاوت اور نعت رسول سے ہوا۔ اجلاس کی نظامت کرتے ہوئے ضلع جنرل سیکرٹری مولانا مکرم علی قاسمی نے موجودہ صورتحال کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اجلاس میں نماز جمعہ کے بعد موجودہ حالات میں کسی بھی قسم کے مظاہرے نہ کرنے کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی اور حکومت کی جانب سے بے گناہ لوگوں پر کی جانے والی کارروائی کی مخالفت کی گئی۔ Government Should Leave Bulldozer Politics and Arrest Nupur Sharma: Jamiat
اس موقع پر جمعیت علمائے ہند کے عہدے داروں نے کہا کہ جب ہمارے ملک میں عدالتیں ہیں تو ایسی وحشیانہ کارروائیاں کیوں کی جارہی ہیں۔ قرارداد میں حکومت ہند سے گستاخ رسول کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ نپور شرما اور نوین جندل کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے اور بے قصور لوگوں کو رہا کیا جائے۔ Prophet Remark Row۔ جمعیت علماۓ ہند کے عہدے داروں نے قرارداد میں مسلمانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ معمول کے مطابق جمعہ کی نماز مسجد میں ادا کریں اور کسی بھی قسم کی افواہوں پر توجہ نہیں دیں۔ اپیل میں یہ بھی کہا گیا کہ نماز جمعہ کے بعد کسی طرح کا کوئی بھی مظاہرہ نہ کریں۔
جمعیت علماۓ ہند نے کہا کہ جمعیت کے احتجاج سے فرقہ پرست طاقتوں کو ماحول خراب کرنے اور امت مسلمہ کی بدنامی کا موقع ملتا ہے۔ مولانا نظر محمد قاسمی نے کہا کہ جمعیت علمائے ہند حکومت ہند سے گستاخ رسول کو گرفتار کرکے سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کرتی ہے۔ کیوں کہ ایسے عناصر کی وجہ سے ماحول خراب ہوتا ہے۔ اجلاس میں تمام عہدے داروں نے متفقہ طور پر کہا کہ کسی کو کسی بھی مذہب کے بارے میں برا بھلا کہنے کا حق نہیں ہے، ایسا کرنے والے معاشرہ، انسانیت اور ملک کے لیے دشمن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
- Bulldozers Politics Need a Big Sacrifice to End: بلڈوزر سیاست کے خاتمے کے لیے بڑی قربانی کی ضرورت
- Prophet Remark Row: نُپور شرما کو گرفتار کرنے اور بلڈوزر کی کاروائی پرروک لگانے کا مطالبہ
مولانا قاسم قاسمی ضلع صدر اور مولانا مکرم علی قاسمی نے جمعیت علمائے ہند اترپردیش کی اپیل پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مظاہرہ کرنے سے ہم اپنے مقصد سے ہٹ جائیں گے اور فرقہ پرست عناصر کے مشن کو تقویت ملے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ آئینی طور پر اپنا احتجاج درج کرانا ہمارا بنیادی حق ہے جو کہ قانون کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہیے۔ اجلاس میں فکر شاہ مسجد کے مولانا خالد زاہد نے دعا کرائی۔ جمعیت علماء ہند کے اس اجلاس میں سینکڑوں کی تعداد میں عہدیداروں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ شہر کی معزز شخصیات نے شرکت کی۔