ETV Bharat / state

Controversial Statement In Allahabad 'میں بھگوان رام اور کرشن کو جیل بھیج دیتا'،پروفیسر کا تبصرہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 23, 2023, 10:21 AM IST

Controversial statement by Allahabad University professor
Controversial statement by Allahabad University professor

الہ آباد یونیورسٹی کے ایک پروفیسر نے سوشل میڈیا پر ایک ایسی پوسٹ کی ہے جس سے ہندوؤں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ ٹیچر نے بھگوان رام اور شری کرشن کے بارے میں نازیبا تبصرہ کیا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگ ناراض ہیں۔ وی ایچ پی کے ضلع کنوینر کی شکایت پر ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔Professor Vikram Harijan, Indecent Comment

پریاگ راج: الہ آباد سنٹرل یونیورسٹی جسے مشرق کا آکسفورڈ کہا جاتا ہے، ان دنوں اپنے اساتذہ کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ پانچ دن پہلے منگل کو یونیورسٹی کے چیف پراکٹر نے سڑک پر ایک طالب علم کو سرعام ڈنڈے سے پیٹ کر ملک بھر میں سرخیاں بنائیں تھیں۔ اب یونیورسٹی کے پروفیسر وکرم ہریجن بھگوان شری رام اور شری کرشن کے بارے میں قابل اعتراض اور مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والا پوسٹ کرکے سرخیوں میں آگئے ہیں۔ تاہم وی ایچ پی کے ضلع کنوینر کی شکایت پر پولیس نے ڈاکٹر وکرم ہریجن کے خلاف دفعہ 153 اے، 295 اے اور 66 آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

  • यदि आज प्रभु श्री राम होते तो मैं ऋषि शम्भुक का वध करने के लिए उनको मैं आईपीसी की धारा 302 के तहत जेल भेजता और यदि आज कृष्णा होते तो महिलाओं के साथ सेक्सुअल हैरेसमेंट के केस के लिए उनको भी मैं जेल में भेजता ???

    — Professor Dr.Vikram (@ProfDrVikram1) October 22, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

انتخابات کے موسم میں سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کی جانب سے سناتن دھرم اور ہندو دیوی دیوتاؤں پر نازیبا اور قابل اعتراض تبصرے کیے جاتے ہیں۔ لیکن کروڑوں ہندوؤں کے عقیدے کو ٹھیس پہنچانے اور دیوی دیوتاؤں کی توہین اس بار الہ آباد سنٹرل یونیورسٹی سے ہوئی ہے۔ اس بار ڈاکٹر وکرم ہریجن نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھگوان رام کو قتل کے الزام میں اور شری کرشن کو جنسی ہراسانی کے الزام میں جیل بھیجنے کی بات کہی ہے۔ اپنے تبصرے میں انھوں نے کہا ہے کہ اگر آج رام اور کرشن زندہ ہوتے تو میں انہیں مناسب الزامات کے تحت جیل بھیج دیتا۔ کرنل گنج تھانے کی پولیس نے وی ایچ پی لیڈر کی شکایت پر مقدمہ درج کیا ہے۔

الہ آباد سنٹرل یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر وکرم ہریجن نے ایکس پر بھگوان رام اور کرشن کو لے کر ایسی تضحیک آمیز پوسٹ کی ہے جس کی وجہ سے سنگم شہر میں درجہ حرارت اچانک بڑھ گیا۔ یونیورسٹی میں پڑھنے والے طلبہ ہوں یا سناتن دھرم میں یقین رکھنے والے لوگ، سبھی کو ان کے متنازعہ ریمارکس سے دکھ ہوا ہے۔ اس پوسٹ پر ملک کے مختلف حصوں سے لوگوں نے اپنا غصہ ظاہر کرنا شروع کر دیا۔ اسی دوران وشو ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے ساتھ ساتھ اے بی وی پی سے وابستہ طلبہ میں غصہ بڑھنے لگا۔ اس کے بعد ڈاکٹر وکرم ہریجن کے خلاف کرنل گنج تھانے میں وی ایچ پی کی طرف سے شکایت درج کرائی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ان کے خلاف ہندو دیوتاؤں کی توہین اور ان کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ساتھ ساتھ سماج کو توڑنے والے ان کے بیان پر مقدمہ درج کر کے کارروائی کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم خواتین پر ہتک آمیز تبصرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

ساتھ ہی ان کے خلاف مقدمہ درج ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد ڈاکٹر وکرم ہریجن نے وضاحت کی کہ انہوں نے بچوں میں سائنس اور ریشنلٹی کو بڑھانے کے لیے ایسی پوسٹ کی ہے۔ اگر کسی کو ان کی جذباتی پوسٹس سے تکلیف پہنچی ہے تو وہ اس کے لیے معذرت خواہ ہیں۔ لیکن، اس وضاحت کے باوجود انہوں نے اپنا متنازعہ پوسٹ نہیں ہٹایا۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بھی اسی وکرم جین نے بھگوان شیو اور شیولنگ کے بارے میں ایسے نازیبا ریمارکس کئے تھے جس سے شیو کے عقیدت مندوں کو تکلیف ہوئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.