ETV Bharat / state

Condolence Meeting AT AMU پروفیسراصغرعباس کو تعزیتی جلسہ میں شایان شان خراج عقیدت

author img

By

Published : Sep 14, 2022, 12:41 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ اردو سے سبکدوش اور سرسید اکیڈمی کے سابق ڈائریکٹر پروفیسر اصغرعباس کو سر سید اکیڈمی میں منعقد تعزیتی جلسہ میں شایان شان خراج عقیدت پیش کیا۔Condolence Meeting AT AMU

پروفیسراصغرعباس کو تعزیتی جلسہ میں شایان شان خراج عقیدت
پروفیسراصغرعباس کو تعزیتی جلسہ میں شایان شان خراج عقیدت

اترپردیش میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خاں، پروفیسر اصغر عباس کے انتقال سے اپنے ایک ایسے عظیم مداح سے محروم ہو گئے جنہوں نے اپنی مستند کتابوں اور غیر معروف پہلوؤں پر تقریروں کے ذریعے انیسویں صدی کے اس عظیم مصلح کے پیغام کو ملک و بیرون ملک پھیلایا اور ان جہتات کو سامنے لائے جن کے بارے میں بہت کم بات کی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کیا۔ وہ آج سر سید ا کیڈمی، اے ایم یو میں منعقدہ تعزیتی اجلاس میں صدارتی کلمات پیش کرر ہے تھے۔Condolence Meeting to pay Tribute To Professor Azghar Abbas At AMU

وائس چانسلر نے پروفیسر اصغر کی ملنساری، گرمجوشی اور محبت کو سراہتے ہوئے کہاکہ وہ ایک ہمدرد دل رکھتے تھے۔ ان کی رحلت سے ایک خلا پیدا ہو گیا ہے اور ادارے کے بانی کے لئے ان کی عقیدت و محبت کو آگے بڑھانا ہی انھیں حقیقی خراج عقیدت ہوگا۔

پروفیسراصغرعباس کو تعزیتی جلسہ میں شایان شان خراج عقیدت
وائس چانسلر نے ماضی میں سر سید ا کیڈمی کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے اور علی گڑھ تحریک و سرسید کے ورثہ کو آگے بڑھانے کے لیے ایک آزاد حقق کی حیثیت سے پروفیسر اصغر عباس کے شروع کردہ منصوبوں کو فروغ دینے میں یونیورسٹی انتظامیہ کے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔پروفیسر شافع قدوائی (شعبہ ترسیل عامہ، اے ایم یو) نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ پروفیسر اصغر عباس نے اپنی پوری زندگی سرسید کے مطالعہ کے لیے وقف کر دی اور علی گڑھ تحریک پر انھوں نے وسیع پیمانے پر لکھا۔ وہ سرسید کے سچے عاشق تھے۔ ڈاکٹر محمد شاہد (ڈپٹی ڈائریکٹر) سر سید اکیڈمی نے بتایا کہ پروفیسر اصغر عباس کی تصانیف خاص طور پر شذرات سرسید" (اردو)، جو علیگڑھ انسٹی ٹیوٹ گزٹ میں شائع ہونے والے سرسید کے مضامین کا مجموعہ ہے، "سرسید کا سفر نامہ : مسافران لندن"، جس میں انھوں نے سرسید کے سفر انگلستان اور ممبئی میں ان کے قیام کے وقت لوگوں سے ملاقات اور جگہوں کی تفصیل، حواشی و تعلیقات کی شکل میں شامل کیں، اور "حیات جاوید" سے مکمل انگریزی ترجمہ کا ذکر کیا۔ پروفیسر اصغر عباس جب سر سید ا کیڈمی کے ڈائرکٹر مقرر ہوئے تو انھوں نے اس انگریزی ترجمہ کا کام پروفیسر علوی (انگریزی) کے پرد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:Gyanvapi Case Verdict گیان واپی مسجد کیس میں جو ہورہا ہے وہ غلط ہے، ایڈووکیٹ حاجی محبوب

ڈاکٹر شاہد نے مزید کہا کہ اپنی ڈائرکٹر شپ کے دور میں پروفیسر اصغر عباس نے سر سید کی ایڈٹ کردہ ان کتب 'آئین اکبری'، تاریخ فیروز شاہی، اور تزک جہانگیری کو شائع کرایا۔ انھوں نے کہا کہ ان کتب کو ازسرنو ٹائپ کراکے اور حواشی و تعلیقات کے ساتھ شائع کرنے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر اصغر عباس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے شعبہ اردو کے پروفیسر سید سراج الدین اجملی نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر اپنے طلباء کا بہت خیال رکھتے تھے اور ان کی تعلیمی بہتری کے لئے فکر مند رہتے تھے۔تعزیتی جلسہ میں شعبہ اردو، شعبہ دینیات، سر سید اکیڈمی کے ساتھ یونیورسٹی کے اعلی عہدیداران اور اساتذہ شرکت کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.