ETV Bharat / state

Another Case Registered Against Azam Khan: اعظم خاں کی مشکلیں پھر بڑھیں، ایک اور معاملہ میں کیس درج

author img

By

Published : May 8, 2022, 12:27 PM IST

رہائی کی دہلیزتک پہنچے اعظم خاں ایک مرتبہ پھر مشکلوں میں گھرتے نظر آ رہے ہیں۔ اعظم خان کے آخری معاملہ میں الہٰ آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت میں تاخیر کئے جانے پر سپریم کورٹ نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ہائی کورٹ کو پھٹکار لگائی ہی تھی کہ اس کے پانچ گھنٹوں کے اندر اعظم خاں کے خلاف ان ہی کے شہر رامپور سے ایک اور کیس سامنے آیا۔ 2020 کے آر پی ایس اسکولوں کی منظوری والے معاملے میں رامپور پولیس نے اعظم خاں کو ملزم بتاتے ہوئے اعظم خاں کے لئے ایک نئی مصیبت کا آغاز کر دیا ہے۔ Another Case Registered Against Azam Khan

اعظم خاں
اعظم خاں

رامپور: سماجوادی پارٹی رہنما اور سابق وزیر محمد اعظم خاں کی مشکلیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ تمام مقدموں میں ضمانت کے بعد آخری معاملہ میں ضمانت دیے جانے میں تاخیر کرنے پر جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے جس طرح سے الہٰ آباد ہائی کورٹ کو پھٹکار لگائی تھی، اسے دیکھ کر اعظم خاں کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی اور اس بات کے امکانات لگائے جانے لگے تھے کہ اعظم خاں ایک ہفتہ کے اندر رہا ہو کر باہر آجائیں گے۔ لیکن سپریم کورٹ کے تبصرہ کو ابھی پانچ گھنٹے بھی مکمل نہیں ہوئے تھے کہ اچانک اعظم خاں کے شہر رامپور سے ایک اور معاملہ منظر عام پر آیا، رامپور پولیس نے 2020 کے ایک مقدمہ میں اعظم خاں کو ملزم قرار دیا۔ یہ نیا معاملہ سامنے آتے ہی ایک مرتبہ پھر اعظم خاں کے حامیوں میں مایوسی چھا گئی۔ Another Case Registered Against Azam Khan

اعظم خاں


کیا تھا 2020 کا معاملہ؟
دراصل سماجوادی کے دور اقتدار میں اعظم خاں نے وزیر رہتے رامپور میں مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کے ذریعہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کے قیام کے علاوہ رامپور میں رامپور پبلک اسکولوں کے نام سے سی بی ایس ای اسکولوں کی داغ بیل ڈالنی شروع کی تھی۔ جس میں سے دو اسکولوں تعلیم کا سلسلہ بھی شروع ہو چکا تھا جبکہ محلہ گھوسیان میں واقع یتیم خانہ والے مقام پر تعمیر کا کام مکمل ہونے سے پہلے ہی سماجوادی پارٹی کی حکومت ختم ہو گئی تھی جس کے بعد اعظم خان ریاست کی یوگی حکومت کی جانب سے یک بعد دیگرے معاموں میں گھرتے چلے گئے۔

اسی رامپور پبلک اسکول کی منظوری معاملے میں 2020 میں ایک مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ اعظم خان کے کافی قریبی وکی راج ایڈووکیٹ نے اعظم خاں کو دوبارہ مقدمہ میں گھیرے جانے پر اپنے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے سخت نوٹس کے بعد بی جے پی حکومت بوکھلائی ہوئی ہے، انہوں نے ایف آئی آر کی کاپی دکھاتے ہوئے کہا کہ جس معاملے میں یوگی کی پولیس نے اعظم خاں کو ملزم بنایا ہے اس میں اعظم خاں کا نام کہیں نہیں ہے بلکہ نامعلوم کے خلاف ہوئی ایف آئی آر میں پولیس اعظم خاں کو ملزم بنا رہی ہے جو اعظم خاں کے ساتھ کھلی زیادتی ہے۔

انہوں نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عدالت پر انہیں یقین ہے جہاں تمام معاملوں میں عدالت سے اعظم خاں کو ضمانت حاصل ہوئی ہے وہیں ان دونوں معاملوں میں بھی جلد ضمانت ہو جائے گی۔ وہیں وکی نے سماجوادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کو سماجوادی پارٹی اور اکھلیش یادو سے تو کوئی امید نہیں ہے لیکن وہ ملک کے انصاف پسند عوام اور سیاسی رہنماؤں سے اپیل کرتے ہیں کہ اعظم خاں کو انصاف دلانے کے لئے آگے آئیں۔


واضح رہے کہ جمعہ کے روز عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ 72 میں سے 71 معاموں میں اعظم خاں کو ضمانت حاصل ہو چکی ہے صرف ایک معاملہ میں اتنا طویل وقت کیوں لگایا جا رہا ہے؟۔ سپریم نے ہائی کورٹ کو پھٹکار لگاتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ آخری ایک معاملہ میں 137 دنوں بعد بھی فیصلہ کیوں نہیں ہو سکا؟ ساتھ ہی عدالت نے کہا تھا کہ اگر الہ آباد ہائی کورٹ اس معاملہ میں فیصلہ نہیں دے گا تو ہم اس میں دخل دیں گے۔


بہرحال اب دیکھنے والی بات ہوگی کہ ان دونوں معاملوں میں اعظم خاں کو ضمانت حاصل ہونے کے بعد رہائی ہو سکے گی یا پھر مزید کسی نئے معاملہ میں اعظم خاں کو ملزم بناکر جیل میں ہی رکھا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.