ETV Bharat / state

نرسمہا راؤ کو بھارت رتن دینے کے مطالبہ پرعوام میں ناراضگی

author img

By

Published : Aug 31, 2020, 4:18 PM IST

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجداللہ خان خالد نے کہا کہ، 'پی وی نرسمہا راؤ پانچ برس وزیر اعظم رہے، ان کے ہی دور اقتدار میں بابری مسجد کا سانحہ پیش آیا جس کے نتیجے میں بھارت میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ جس میں سینکڑوں جانیں گئی تھیں۔ پی وی نرسمہا راؤ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی پر چلا کرتے تھے، آج انہی کے نقش قدم پر وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ چل رہے ہیں'۔

kcr government demand for bharat ratna award for pv narsimha rao
نرسمہا راؤں کو بھارت رتن کے لیے مطالبہ

ریاست تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا ہے کہ سات ستمبر کو شروع ہونے والی اسمبلی کے مانسون سیشن میں قرارداد منظور کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کو بھی بھارت رتن دینے کا مطالبہ کیا جائے گا۔

اطلاعات کے مطابق نکلیس روڈ کا نام بھی تبدیل کرکے پی وی گیان مارگ کرنے کے فیصلہ کیا گیا ہے اور نرسمہا راؤ کے نئے مجسمہ کی تنصیب کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی سطح پر ان کی صدی تقریب منائی جائے گی۔ ریاستی حکومت ایسی بھی منصوبہ بندی کررہی ہے۔

حیدرآباد کے متعدد دانشور، سماجی شخصیات اور سیاسی قائدین نے ای ٹی وی بھارت سے اس اہم معاملے پر بات چیت کی۔

دیکھیں ویڈیو

مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجداللہ خان خالد نے کہا کہ، 'پی وی نرسمہا راؤ پانچ برس وزیر اعظم رہے، ان کے ہی دور اقتدار میں بابری مسجد کا سانحہ پیش آیا جس کے نتیجے میں بھارت میں ہندو مسلم فسادات پھوٹ پڑے تھے۔ جس میں سینکڑوں جانیں گئی تھیں۔ پی وی نرسمہا راؤ آر ایس ایس کی آئیڈیالوجی پر چلا کرتے تھے، آج انہی کے نقش قدم پر وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ چل رہے ہیں'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'ریاست تلنگانہ میں پی وی نرسمہا راؤ کے نام کو موسوم کرکے مسلمانوں کی دل آزاری کر رہے ہیں، ہم جمہوری انداز میں اس کا جواب دیں گے۔'

آل انڈیا سنی بورڈ کے صدر سید حامد حسین شطاری نے کہا کہ، 'نظام دکن میر عثمان علی خاں بہادر کے دور میں ایک تنظیم نظام دکن کے خلاف کام کر رہی تھی۔ اس تنظیم میں پی وی نرسمہا راؤ بحیثیت کارکن کام کیا کرتے تھے'۔

نظام دکن پر بم دھماکہ بھی ہوا تھا، تاہم اس دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ پی وی نرسمہا راؤ کی اس آئیڈیالوجی کی وجہ سے کانگرس پارٹی کو اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑا۔

کے سی آر نکلیس روڈ کے نام کو تبدیل کرتے ہوئے نرسمہا راؤ کے نام سے رکھنے کا جو فیصلہ کیا ہے، یہ روڈ تلگودیشم کے سابق وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے تعمیر کروایا تھا۔ ان کے نام کو تبدیل کرنے حق کسی کو نہیں ہیں۔'

سماجی کارکن محمد فاروق خاموش نے کہا کہ، 'بابری مسجد اور اس کے بعد بے شمار مساجد کی شہادت کے ذمہ دار پی وی نرسمہا راؤ ہی ہیں۔ ان کا نام کبھی اچھے لفظوں میں نہیں لیا جائے گا۔'

انہوں نے کہا کہ، 'جس طرح پی وی نرسمہا راؤ کا حشر ہوا، اسی طرح کے چندرشیکھر راؤ کا بھی ہوگا۔'

سماجی کارکن افغان قادری نے کہا کہ، 'بھارت رتن کا حقدار نرسمہا راؤ نہیں ہیں، تحریک تلنگانہ میں جدوجہد کرکے تلنگانہ ریاست کو علیحدہ کرنے والے پروفیسر جا شنکر کو بھارت رتن دینا چاہیے۔ پروفیسر جا شنکر کی وجہ سے ہی آج کے سی آر اقتدار پر فائز ہیں'۔

خیال رہے کہ نیکلس روڈ تاریخی حسین ساگر کے دامن میں ہے، حسین ساگر کے کنارے پر سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ کی سما دھی موجود ہے۔

مزید پڑھیں:

'سابق وزیراعظم نرسمہا راؤ کو بھارت رتن سے نوازا جائے'

نکلیس روڈ پر روزانہ ہزاروں لوگ تفریح کے لیے آتے ہیں۔ اب اس روڈ کے مرمتی کام جاری ہے۔ کام مکمل ہونے کے بعد اس کا نام تبدیل کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.