ETV Bharat / state

'جموں و کشمیر میں اب عسکریت پسندی میں نمایاں کمی ہورہی ہے'

author img

By

Published : Feb 25, 2021, 7:17 PM IST

Updated : Feb 25, 2021, 7:25 PM IST

جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے ہندوارہ میں میڈیا سے کہا کہ 'پہلے کے مقابلے اب عسکریت پسندانہ عمل میں بہت ہی کمی واقع ہورہی ہے اور پہلے کے مقابلے میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں میں کافی کمی آئی ہے جو ایک خوش آئند قدم ہے اور آج کے نوجوان پاکستان کے پروپیگنڈوں میں نہیں آرہے ہیں۔'

جموں وکشمیر میں اب عسکریت پسندانہ عمل میں بہت ہی کمی واقع ہورہی
جموں وکشمیر میں اب عسکریت پسندانہ عمل میں بہت ہی کمی واقع ہورہی

دلباغ سنگھ نے کہا کہ نوجوانوں کے والدین کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور اس کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں اور مقامی نوجوانوں کی عسکریت پسندوں کی صفوں میں شمولیت میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔

جموں وکشمیر میں اب عسکریت پسندانہ عمل میں بہت ہی کمی واقع ہورہی

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'وادی میں 206 / 211 عسکریت پسند سرگرم ہیں اور عسکریت پسندوں کی تعداد میں مسلسل کمی آرہی ہے۔'

انہوں نے مزید کہا کہ 'لانچنگ پیڈ پر 250 سے 300 عسکریت پسند اس پار آنے کی طاق میں ہیں لیکن ہمارے سکیورٹی اہلکار ہر طرح کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔'

واضح رہے کہ پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار ضلع پولیس لائن ہندوارہ میں جم سینٹر، ٹیبل ٹنس اور کمیونٹی سینٹر کے افتتاح کے دوران صحافیوں سے کیا۔

اس موقع پر سنگھ نے کہا کہ گذشتہ دو سالوں کے مقابلہ میں اس سال دراندازی میں کافی کمی ہوئی اور دراندازی کی مختلف کوششوں کو سکیورٹی فورسز نے بھی ناکام بنایا ہے اور جیش محمد (جے ایم) کے زیر استعمال سرنگوں کو بھی تباہ کردیا گیا ہے۔

انہوں کہا کہ 'پاکستان آئی ای ڈی تیار کر کے یہاں بھیج رہا ہے۔ ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی جارہی ہے لیکن ہمارے سکیورٹی اہلکاروں نے ان تمام کارروائیوں کو ناکام بنا دیا ہے۔'

انہوں نے سری نگر حملے کے بعد جاری تلاشی کارروائی پر کہا کہ 'ہمارا مقصد لوگوں کو تنگ کرنا نہیں بلکہ ہمارا مقصد ہے کہ جموں کشمیر میں امن اور شانتی رہے اور تلاشیوں کے دوران لوگوں کو گھبرانے کی ضروت نہیں ہے بلکہ سکیورٹی اہلکاروں کو تعاون دینے کی ضرورت ہے۔'

انہوں نے سیاسی رہنماؤں کے تعلق سے کہا کہ اشتعال انگیز بیانات دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'حراست میں وہی لوگ ہیں جو اشتعال انگیزی میں ملوث پائے گئے تھے۔ انہیں لوگوں کو حراست میں رکھا گیا ہے۔

انہوں نے سیز فائر کی خلاف ورزی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اس سے سرحد پر رہنے والے لوگوں کو بہت زیادہ نقصان اٹھانا پڑا ہے۔'

مزید پڑھیں: ڈوڈہ: گندوہ میں عوام کا شدید احتجاج

دلباغ سنگھ نے منشیات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ منشیات کا جو رجحان بڑھتا جا رہا ہے وہ بھی پاکستان کی کارستانی ہے، ان کی کوشش کی وجہ سے ہی نارکوٹک یہاں بھیجا جارہا ہے۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ پولیس کا تعاون کریں۔

Last Updated :Feb 25, 2021, 7:25 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.