ETV Bharat / state

Sighting of Hangul Herd in Dachigam: سرینگر کے داچھی گام میں برف پر چلتا ہوا ہانگل کا ریوڑ

author img

By

Published : Mar 3, 2022, 1:27 PM IST

Updated : Mar 3, 2022, 2:05 PM IST

سرینگر کے دچیگام میں خطرے سے دوچار ہنگول کا ریوڑ دیکھا گیا
سرینگر کے دچیگام میں خطرے سے دوچار ہنگول کا ریوڑ دیکھا گیا

کشمیر میں سرخ ہرن کی کمیاب نسل ، جسے مقامی زبان میں ہانگل کے نام سے پکارا جاتا ہے، کا ایک ریوڑ 27 فروری کو داچھی گام نیشنل پارک Dachigam national park میں دیکھا گیا تھا جو مدتوں کے بعد اس قسم کا پہلا نظارہ ہے۔ حکام کہتے ہیں کہ وہ مستقبل میں اس طرح کے مزید ریوڑ دیکھنے کے بارے میں پر امید ہیں۔

سرینگر میں واقع داچھی گام نیشنل پارک Dachigam national park میں 40 سے 50 سرخ ہرن یا ہانگل ( کشمیر سٹیگ) ایک ریوڑ کی شکل میں دیکھے گئے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ہانگل کے ریوڑ کا منظر جنگلی جانوروں کے شوقین افراد کے لیے خوشی کا باعث ہے۔

سرینگر کے داچھی گام میں برف پر چلتا ہوا ہانگل کا ریوڑ

یہ ویڈیو کشمیر میں تحفظ جنگلی حیات محکمے کے ایک اعلیٰ افسر راشد نقاش نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر شیئر کیا۔ نقاش محکمے میں ریجنل وائلڈ لائف وارڈن ہیں۔

راشد نقاش کا کہنا تھا کہ 'جب میں داچھی گام میں ہانگل کااس طرح کا ریوڑ دیکھتا ہوں تو مستقبل روشن لگتا ہے۔'

قابل ذکر ہے کہ 28 جولائی 2020 کو وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع میں کنگن کے ناراناگ جنگلاتی علاقے وانگت میں 6 سے 8 ہانگل جانورون پر مشتمل ایک ریوڑ دیکھا گیا۔

ہانگل، cervus elaphus hanglu، جنگلی جانورون کی اس فہرست میں شامل ہے جن کی نسل کے ناپید ہونے کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ داچھی گام کی قومی پارک، اس جانور کی آخری پناہ گاہ مانی جاتی ہے حالانکہ حالیہ برسوں میں کنگن اور شکار گاہ ترال میں بھی چند ہانگل دیکھے گئے ہیں۔

یہ ہانگل اپنے مخصوص قسم کے سینگوں بھورے رنگ کی جلد سے پہچانے جاتے ہیں۔ مادہ ہانگل کے تاہم سینگ نہیں ہوتے۔ یہ برصغیر پاک و ہند میں سرخ ہرن کی نسل کا واحد زندہ بچ جانے والا گروہ ہے اور اس کی آبادی میں کئی دہائیوں سے بتدریج کمی واقع ہورہی ہے۔

دریں اثنا، کشمیر سٹیگ کے ایک بڑے ریوڑ کے تازہ نظر آنے سے امید پیدا ہوئی ہے کہ جموں و کشمیر حکومت کی تحفظ کی کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔

نقاش نے کہا کہ یہ ایک مثبت اور حوصلہ افزا علامت ہے کہ یہاں کشمیر سٹیگ یا ہانگل کا ایک بڑا ریوڑ دیکھا گیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ 'کشمیر سٹیگ کا ریوڑ 27 فروری کو یہاں دا چھی گام نیشنل پارک میں دیکھا گیا تھا۔ ہم مستقبل میں اس طرح کے مزید دیکھنے کے بارے میں پر امید ہیں اور یہ حکومت کی طرف سے اس کے مسکن کے تحفظ اور تحفظ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے ا ہم ہے۔ ظاہر ہے کہ اٹھائے گئے اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔'

یہ بھی پڑھیں:سرینگر: کشمیری ہرن کے اعداد و شمار کا عمل آج سے شروع

سنہ 2021 میں محکمہ جنگلی حیات کے تحفظ کی طرف سے کی گئی تازہ ترین مردم شماری میں ہانگل کی آبادی میں معمولی اضافہ کا انکشاف ہوا ہے۔ ہنگول کی تخمینہ شدہ آبادی 2019 میں 237 کے مقابلے میں اب 261 ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ گزشتہ تین مسلسل سرویز میں، جو ہر دو سال بعد کئے گئے، ہانگل کی آبادی میں تھوڑا سا اضافہ ہوا ہے۔ 2015 میں (کشمیر سٹیگ) ہانگل کی آبادی 186 تھی جبکہ 2017 اور 2019 میں بالترتیب 197 اور 237 تھی۔

Last Updated :Mar 3, 2022, 2:05 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.