ETV Bharat / state

NIA Court Rejects Waheed Parra's Plea: وحید پرہ امریکہ نہیں جا سکتے

author img

By

Published : Jun 14, 2023, 6:21 PM IST

این آئی اے کی نامزد عدالت نے وحید پرہ کا پاسپورٹ ریلیز کیے جانے اور انہیں امریکہ روانہ ہونے کی اجازت دیے جانے سے متعلق دائر عرضی کو مسترد کر دیا۔

وحید پرہ امریکہ نہیں جا سکتے
وحید پرہ امریکہ نہیں جا سکتے

سرینگر (جموں و کشمیر): پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان لیڈر وحید الرحمٰن پرہ نے ییل یونیورسٹی میں تین ماہ کے پیس فیلو شپ پروگرام میں داخلہ لینے کے لیے امریکہ جانے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی جس کو آج نیشنل انویسٹگیشن ایجنسی (این آئی اے) ایکٹ کے تحت نامزد سرینگر کی ایک خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ پرہ پر مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کے علاوہ عسکریت پسند تنظیموں اور سرگرمیوں کی حمایت کرنے کا الزام عائد ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پرہ پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی بہت سی دفعات کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے جن پر ملزم کوسزائے موت اور عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

این آئی اے عدالت کے خصوصی جج سندیپ گنڈوترا نے پرہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ’’اگر عرضی گزار کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو خدشہ ہے کہ وہ بھارت چھوڑ کر اپنے خلاف ثبوت جمع کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔‘‘ عدالت نے اپنے حکمنامے میں مزید کہا ہے کہ ’’نہ صرف اس معاملے کی سماعت میں رکاوٹ آئے گی بلکہ درخواست گزار کے ملک سے فرار ہونے اور امریکہ میں بیٹھ کر وہ شواہد جمع کرنے میں خلل ڈالنے کی کوشش کر سکتا ہے۔‘‘

جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے 25 مئی 2022 کو متعدد پابندیاں عائد کرتے ہوئے پرہ کی ضمانت منظور کی تھی۔ ان میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ وہ ٹرائل کورٹ کی پیشگی منظوری کے بغیر جموں و کشمیر سے باہر نہیں جا سکتے۔ مزید برآں، پرہ سے اپنا پاسپورٹ تفتیشی افسر کے سپرد کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔ ان پابندیوں کی وجہ سے، پرہ نے این آئی اے عدالت سے ملک سے باہر جانے اور پاسپورٹ ریلیز کیے جانے کی درخواست کی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ انہیں ییل پیس فیلوشپ، 2023 - جو ستمبر سے نومبر تک جاری رہے گی - کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Waheed Parra Gets Bail: وحیدالرحمان پرہ کی ضمانت منظور

درخواست پر پبلک پراسیکیوٹر (پی پی) کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا، جن کا کہنا تھا کہ ’’فیلو شپ پرہ کے خلاف تحقیقات اور ٹرائل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش تھی۔ اور یو اے پی اے کی دفعہ 51 نے پرہ کو روانگی کی اجازت دینے سے منع کیا ہے کیونکہ اس کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے۔‘‘ پاسپورٹ کو کب تک ضبط کیا جا سکتا ہے اور کب ریلیز، یہ ٹرائل کورٹ کی صوابدید پر منحصر ہے اس کے فیصلہ کا اختیار بھی ٹرائل کورٹ کے پاس ہی ہے جو کیس کے مخصوص حقائق اور حالات پر منحصر ہے۔ تاہم، عدالت نے اس خدشے کی وجہ سے پرہ کی درخواست کو مسترد کر دیا کہ ’’اس کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیے جانے سے اس کے خلاف تحقیقات اور مقدمے کی کارروائی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔‘‘

سرینگر (جموں و کشمیر): پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے نوجوان لیڈر وحید الرحمٰن پرہ نے ییل یونیورسٹی میں تین ماہ کے پیس فیلو شپ پروگرام میں داخلہ لینے کے لیے امریکہ جانے کی اجازت کے لیے درخواست دی تھی جس کو آج نیشنل انویسٹگیشن ایجنسی (این آئی اے) ایکٹ کے تحت نامزد سرینگر کی ایک خصوصی عدالت نے مسترد کر دیا۔

عدالت نے کہا کہ پرہ پر مقامی اور غیر ملکی عسکریت پسندوں کے ساتھ مضبوط تعلقات کے علاوہ عسکریت پسند تنظیموں اور سرگرمیوں کی حمایت کرنے کا الزام عائد ہے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پرہ پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون (یو اے پی اے) اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی بہت سی دفعات کی خلاف ورزی کرنے کا الزام ہے جن پر ملزم کوسزائے موت اور عمر قید تک کی سزا ہو سکتی ہے۔

این آئی اے عدالت کے خصوصی جج سندیپ گنڈوترا نے پرہ کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مشاہدہ کیا کہ ’’اگر عرضی گزار کو ملک سے باہر جانے کی اجازت دی جاتی ہے تو خدشہ ہے کہ وہ بھارت چھوڑ کر اپنے خلاف ثبوت جمع کرنے میں رکاوٹ بن سکتا ہے۔‘‘ عدالت نے اپنے حکمنامے میں مزید کہا ہے کہ ’’نہ صرف اس معاملے کی سماعت میں رکاوٹ آئے گی بلکہ درخواست گزار کے ملک سے فرار ہونے اور امریکہ میں بیٹھ کر وہ شواہد جمع کرنے میں خلل ڈالنے کی کوشش کر سکتا ہے۔‘‘

جموں و کشمیر اور لداخ کی ہائی کورٹ نے 25 مئی 2022 کو متعدد پابندیاں عائد کرتے ہوئے پرہ کی ضمانت منظور کی تھی۔ ان میں سے ایک شرط یہ بھی تھی کہ وہ ٹرائل کورٹ کی پیشگی منظوری کے بغیر جموں و کشمیر سے باہر نہیں جا سکتے۔ مزید برآں، پرہ سے اپنا پاسپورٹ تفتیشی افسر کے سپرد کرنے کو بھی کہا گیا تھا۔ ان پابندیوں کی وجہ سے، پرہ نے این آئی اے عدالت سے ملک سے باہر جانے اور پاسپورٹ ریلیز کیے جانے کی درخواست کی۔ انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ انہیں ییل پیس فیلوشپ، 2023 - جو ستمبر سے نومبر تک جاری رہے گی - کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: Waheed Parra Gets Bail: وحیدالرحمان پرہ کی ضمانت منظور

درخواست پر پبلک پراسیکیوٹر (پی پی) کی جانب سے اعتراض کیا گیا تھا، جن کا کہنا تھا کہ ’’فیلو شپ پرہ کے خلاف تحقیقات اور ٹرائل میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش تھی۔ اور یو اے پی اے کی دفعہ 51 نے پرہ کو روانگی کی اجازت دینے سے منع کیا ہے کیونکہ اس کا پاسپورٹ ضبط کر لیا گیا ہے۔‘‘ پاسپورٹ کو کب تک ضبط کیا جا سکتا ہے اور کب ریلیز، یہ ٹرائل کورٹ کی صوابدید پر منحصر ہے اس کے فیصلہ کا اختیار بھی ٹرائل کورٹ کے پاس ہی ہے جو کیس کے مخصوص حقائق اور حالات پر منحصر ہے۔ تاہم، عدالت نے اس خدشے کی وجہ سے پرہ کی درخواست کو مسترد کر دیا کہ ’’اس کو بیرون ملک جانے کی اجازت دیے جانے سے اس کے خلاف تحقیقات اور مقدمے کی کارروائی میں رکاوٹ بن سکتی ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.