پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن نے آج کہا کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی کی آل پارٹی میٹنگ سے مایوس ہیں کیونکہ اس ملاقات کے بعد اعتماد سازی کے لئے مرکزی سرکار نے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے ہیں۔
پی اے جی ڈی کے ترجمان یوسف تاریگامی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اتوار کی شام کو منعقد ہونے والی میٹنگ میں الائنس کے تمام ممبران نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں:کُل جماعتی اجلاس کے بعد گُپکار الائنس کی پہلی میٹنگ
بیان میں کہا گیا کہ پی اے جی ڈی نے 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کے عوام پر غیر آئینی اور ناقابل قبول تبدیلیوں کے خاتمے کے لئے مل کر لڑنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان تبدیلیوں کو واپس لینے کے لئے پی اے جی ڈی کی جدوجہد تب تک جاری رہے گی جب تک کہ یہ غیر قانونی اور آئینی فیصلے واپس نہیں لئے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی جدو جہد آئین، قانون اور سیاسی دائرے کے اندر جاری رہے گی۔ بیان میں کہا گیا یے کہ جہاں تک ریاستی درجہ کی بحالی کا تعلق ہے تو پارلیمنٹ میں بی جے پی نے وعدہ کیا ہے کہ یہ بحال کیا جائے گا اور مرکزی سرکار کو اپنے الفاظ کا احترام کرنا چاہئے۔
الائنس نے مزید کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات تب تک نہیں لڑیں گے جب تک کہ جموں و کشمیر کے مکمل ریاستی درجہ کی بحالی نہیں ہوگی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اس مقصد کے لئے پی اے جی ڈی نے جموں و کشمیر کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی مشورہ کرے گی۔