ETV Bharat / state

Kashmiri Pandit Killing Case کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی مذمت

author img

By

Published : Feb 26, 2023, 2:01 PM IST

Updated : Feb 26, 2023, 7:03 PM IST

ضلع پلوامہ کے اچھن علاقے میں نامعلوم مسلح افراد کی جانب سے فائرنگ کے واقعہ کی ہر طرف مذمت کی جارہی ہے۔ کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذمت کی گئی ہے۔

Kashmiri Pandit Killing Case
کشمیری پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں کی مذمت

محبوبہ مفتی نے سنجے شرما کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا

پلوامہ: جموں وکشمیر کے ضلع پلوامہ میں کشمیری پنڈت سنجے شرما کی ہلاکت پر سیاسی جماعتوں نے مذمت کرتے ہوئے اس واقع پر رنج ظاہر کیا۔ ضلع پلوامہ کے اچھن گاؤں میں آج صبح نامعلوم عسکریت پسندوں نے کشمیر پنڈت سنجے شرما کو ہلاک کردیا۔ سنجے شرما کو مقامی لوگوں و پولیس نے اسپتال منتقل کیا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاکر فوت ہوگیا۔ سنجے شرما ان چند کشمیری پنڈتوں میں سے تھے جنہوں نے ناسازگار حالات کے باوجود اپنے آبائی مقام اچھن میں ہی رہنے کو ترجیح دی تھی۔ پولیس کے مطابق اس گاؤں میں رہائش پذیر کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کے لیے پولیس تعینات تھی لیکن سنجے شرما گھر سے باہر کسی کام کے لیے نکلے تھے جب اس پر عسکریت پسندوں نے گولیاں چلائی۔ مملوک سنجے شرما ایک پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ کا کام کررہے تھے جس سے وہ اپنے بیوی اور دو بچوں کی کفالت کرتے تھے۔

عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے سنجے شرما کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا

  • Deeply saddened to hear of the demise of Sanjay Pandith of Achan in Pulwama district of South Kashmir. Sanjay was working as a bank security guard & was killed in a militant attack earlier today. I unequivocally condemn this attack & send my condolences to his loved ones.

    — Omar Abdullah (@OmarAbdullah) February 26, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے سنجے شرما کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ سنجے پنڈت کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا اور انہوں نے اس حملے کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کی۔

حکومت کشمیر میں اقلیت کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، محبوبہ مفتی

پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے اسے بزدلانہ حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات سے بی جے پی کو فائدہ ہوتا ہے، چاہے وہ ہریانہ میں ہو یا کشمیر میں۔ بی جے پی یہاں اقلیتوں کی جان بچانے میں ناکام رہی ہے۔ وہ وادی میں نارمل حالات دکھانے کے لیے صرف اقلیتوں کا استعمال کرتے ہے۔ مٹن اننت ناگ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ سرکار کشمیر میں ماینارٹیز کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے اور بی جے پی ان کا استعمال سیاسی مفادات کے لیے کر رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر میں اس طرح کی ہلاکتوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس طرح کی ہلاکتوں کو ملک کے ہر حصے میں روکنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی ہلاکتیں مسلمانوں کو بدنام کرنے کا ایک موقع بھی فراہم کرتی ہے۔ محبوبہ مفتی نے مٹن اور بجبہاڑہ علاقوں میں تعزیتی مجالس میں شرکت بھی کی۔ وہیں جموں و کشمیر پردیش کانگریس کمیٹی نے گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو بندوق برداروں کی جانب سے دل کو دہلا دینے والا، بزدلانہ کارروائی قرار دیا۔

عسکریت پسند حکومت کے فیصلے کے بعد بوکھلا گئے ہیں، الطاف ٹھاکر

عسکریت پسند حکومت کے فیصلے کے بعد بوکھلا گئے ہیں، الطاف ٹھاکر

جموں و کشمیر بی جے پی یونٹ نے پلوامہ میں پنڈت کی ہلاکت پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں ملوث افراد کو جلد ہی کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ترجمان الطاف ٹھاکر ترال میں ایک پروگرام کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عسکریت پسند سرکارکے اس فیصلے کے بعد بوکھلا گئے ہیں۔ جس میں کہا گیا کہ اب فوج کو دیہی علاقوں سے واپس بلایا جا رہا ہے اور یہ ذمہ داری سی آر پی ایف کو سونپی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسند اپنی موجود گی کا احساس دلانے کے لیے اب معصوم لوگوں کی ہلاکت پر اتر آئے ہیں جو کہ بد ترین دہشت گردی ہے۔ الطاف ٹھاکر نے مزید کہا کہ بی جے پی زیرو ٹالرنس کے وعدے پر کاربند ہے اور یہاں سے ایک ایک عسکریت پسند کو چن چن کے ہلاک کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مرکز کی پالیسیوں سے اب جبکہ عسکریت نہ کے برابر رہ گئی ہے یہ لوگ ایسے واقعات کو انجام دے کر اپنے آقاوں کو خوش کرنا چاہتے ہیں لیکن ہم وعدہ بند ہے کہ معصوم پنڈت کی ہلاکت میں ملوث افراد کو کسی طرح بخشا نہیں جائے گا۔

رویندر شرما نے سنجے شرما کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا

بتا دیں کہ جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع کے اچھن علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک پنڈت پر فائرنگ کردی تھی۔ جس میں ایک کشمیری پنڈت کو گولی لگی تھی جسے علاج کے لیے ضلع اسپتال منتقل کردیا گیا تھا لیکن وہ اپنے زخموں سے جانبر نہ ہوسکا اور ہلاک ہوگیا۔ واضح رہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد بائیس کے قریب غیر مقامی مزدوروں سمیت چند کشمیری پنڈتوں کو ہلاک کیا جاچکا ہے۔ مرکزی سرکار کے مطابق کشمیر میں 2022 میں تین کشمیری پنڈتوں سمیت 14 غیر مقامی افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔ ان ہلاکتوں کے بعد پی ایم پیکج کشمیری پنڈت جموں چلے گئے اور گزشتہ دو سو ایام سے زائد احتجاج پر ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حالات بہتر ہونے تک ان کو جموں منتقل کیا جائے۔ تاہم حکومت نے ان کا یہ مطالبہ قبول نہیں کیا ہے اور ان کو ڈیوٹی جوائن کرنے کی ہدایت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Firing in Achan Pulwama بینک گارڈ کی ہلاکت میں ملوث عسکریت پسندوں کو بہت پکڑا جائے گا، ڈی آئی جی

Last Updated :Feb 26, 2023, 7:03 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.