ETV Bharat / state

پلوامہ: لیونڈر کی کاشت، باغبانی کا متبادل بن سکتی ہے

author img

By

Published : Jul 20, 2020, 4:03 PM IST

لیونڈر کے تیل سے مختلف اقسام کی مصنوعات تیار کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا تو یہ ایک بہت بڑی انڈسٹری بن سکتی ہے جس سے بے شمار لوگوں کو روز گار مل سکتا ہے۔

لیونڈر کی کاشت باغبانی کا متبادل بن سکتی ہے
لیونڈر کی کاشت باغبانی کا متبادل بن سکتی ہے

وادی کشمیر کے بیشتر لوگ میوہ جات یا پھر سبزیوں کی کاشت کر کے اپنی روز مرہ کی زندگی کی ضروریات پوری کرتے ہیں لیکن ضلع پلوامہ کے گڈبگ علاقے سے تعلق رکھنے والے اعجاز احمد نے اپنے میوہ باغات میں لیونڈر کی کاشت کر کے دوسرے لوگوں کے لئے مثال قائم کردی ہے۔

پلوامہ: لیونڈر کی کاشت، باغبانی کا متبادل بن سکتی ہے

لیونڈر (حزام) کے پھولوں اور تیل کی خرید و فروخت نیشنل اور انٹرنیشنل مارکٹ میں ہوتی ہے اور اس کی اچھی قیمت ملتی ہے۔
اعجاز احمد نے کئی کنال اراضی پر اس کی کاشت کی ہے اور وہ کئی نوجوانوں کو بھی اس سے روزگار فراہم کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے جاوید احمد نے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'لیونڈر کی کاشت سے میری آمدنی میں اضافہ ہوا ہے۔''

ان کے مطابق وہ گزشتہ 15 برس سے یہ کام کر رہے ہیں۔ اس کے پھلوں اور تیل کو وہ نیشنل اور انٹرنیشنل مارکٹ میں فروخت کرتے ہیں جہاں سے انہیں اس کی اچھی قیمت ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر: چیری فروٹ گروورز پریشان کیوں؟
قابل ذکر ہے کہ لیونڈر ایک قسم کی جڑی بوٹی ہے۔ لیونڈر کے پھولوں سے تیل نکالا جاتا ہے جو کاسمیٹکس کے علاوہ دواؤں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ لیونڈر کو فنگل انفیکشن، بالوں کے جھڑنے اور زخموں کے علاج کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
اس جڑی بوٹی کو جِلد اور خوبصورتی کے لئے انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور عام طور پر خوشبوؤں اور شیمپو میں استعمال کیا جاتا ہے۔ وہیں اس کو بیکری اور کھانے کی اشیاء میں ذائقہ بڑانے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہیں۔
لیونڈر کو چائے کے طور پر پینے سے ہضم امور میں مدد ملتی ہے۔ ہاضمہ کی دشواریوں میں مدد کرنے کے علاوہ لیونڈر کا استعمال سر درد، موچ، دانت میں درد اور گھاؤ سے درد کو دور کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن: سیب کاشتکاروں کو زبردست مشکلات کا سامنا

اعجاز احمد نے بتایا لیونڈر کی کاشت کے لئے ادویات کا استعمال نہیں ہوتا۔ باقی لوگوں کو بھی روایتی باغبانی سے ہٹ کر دیگر منافہ بخش کاروبار کی طرف توجہ دینی چاہیے جس میں لیونڈر کی کاشت سب سے بہتر ہے۔

انہوں نے کہا اگر اس تیل سے مختلف قسموں کے مصنوعات تیار کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا تو یہ ایک بہت بڑی انڈسٹری بن سکتی ہے جس سے بے شمار لوگوں کو روز گار مل سکتا ہے۔

واضح رہے لیونڈر پھولوں کو پوری طرح کھلنے میں 8 سے 12 ماہ لگ جاتے ہیں اور کشتواڑ اور ڈوڈہ کے علاقے ان کی کاشت کے لئے بہترین ہیں کیونکہ یہاں موسم سرد رہتا ہے جو ان کے لئے موزوں ہوتا ہے۔ لیونڈر یورپ سے درآمد کیا جاتا ہے اور جموں و کشمیر کے پہاڑی علاقوں میں اگایا جاتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.