ناگپور: ملک کی ریاست کرناٹک میں بجرنگ دل پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے لیکن اسی بیچ ناگپور میں بجرنگ دل کے 1100 کارکنان کو ترشول دے کر دِکشا دلائی گئی۔ ترشول دینے کے بعد انہیں یہ بتایا گیا کہ اُنہیں کیوں یہ دیا گیا۔ یہ پروگرام ناگپور میں منعقد کیا گیا۔ ترشول دِکشا میں کارکنان کو ملک، مذہب، ثقافت کی حفاظت، مبینہ لو جہاد، گئو کشی، مندروں کی ستم ظریفی روکنے کے لیے ملک کی حفاظت کا حلف دیا گیا۔ اس پروگرام میں تقریباً 1100 نوجوانوں نے دِکشا لی اور ہندوؤں کی حفاظت، قوم کی حفاظت اور ہندو بہنوں کی حفاظت کے عہد کا اعلان کیا۔
ترشول دِکشا کے وقت بجرنگ دل کے کارکنان، درگا واہنی کے کارکنان، ماتروشکتی کارکنان کو کیوں ترشول دِکشا دی جا رہی ہے اس کی بھی انہیں وضاحت کی گئی ہے۔ ترشول دِکشا دیتے وقت انہیں ریزولیوشن دیا گیا ہے۔ اس سنکلپ میں شری رام، ہنومان اور بھارت ماتا کو سلام کرکے کیا جاتا ہے اور پھر اجتماعی حلف اٹھانے والوں کو دیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ بجرنگ دل کے کارکنان کے کام کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا ہے۔
دِکشا کے دوران تنظیم کے کارکنان سے عہد کرایا جاتا ہے کہ میں عہد لیتا ہوں، ہندو مذہب کے تحفظ کے لیے، میں یہ دھرم شاستر، ترشول رکھتا ہوں، میں اس کا کہیں غلط استعمال نہیں کروں گا۔ مذہب اور ثقافت، تبدیلیٔ مذہب، گئو کشی، مبینہ لو جہاد وغیرہ کو روکنے کا عہد کروں گا۔ میں عہد کرتا ہوں کہ بھگوان کے لیے، دیوتاؤں کے لیے، مذہب کے لیے، اپنے ملک کے لیے، قوم کے لیے، پوری لگن اور ایمان داری کے ساتھ کام کروں گا۔ حالانکہ اب تک اس ترشول دِکشا کو لیکر پولیس کی جانب سے کسی بھی طرح کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور نہ ہی پولیس کی جانب سے کوئی بیان سامنے آیا ہے۔