ETV Bharat / state

National Minority Commission قومی اقلیتی کمیشن کے کارکن سید شہزادی کا مہاراشٹر دورہ، اقلیتوں کے مسائل پر تبادلہ خیال

author img

By

Published : Jan 9, 2023, 9:29 PM IST

اقلیتی کمیشن
اقلیتی کمیشن

پرکاش چوپڑا جین سماج کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتے ہیں ہیں، سماج کی چھوٹی بڑی پریشانیوں کو لے کر ان کی آواز حکومت کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں ۔ان کا کہنا ہے کہ 2014 کے بعد سے حکومت نے جین سماج کو بھی اقلیتی برادری میں شمار کیا ہے اس لیے اس طبقے کو ہر سہولتیں ملنی چاہیے جو اقلیتوں کے لئے مختص ہیں۔Member of the National Minority Commission visits Maharashtra

آپ کے موبائل اسکرین پر آپ نے کچھ لوگوں کے تاثرات دیکھے اور سنے کچھ لوگوں کی پریشانیاں سنیں کچھ لوگوں کے مطالبات آپ نے سنے ،یہ سب لوگ الگ الگ برادری سے تعلق رکھتے ہیں لیکن ان میں ایک بات یکساں ہے کہ ان سب کا تعلق اقلیتی برادری سے ہے۔یہی سبب ہے ہے کہ یہ سب لوگ اپنے مسائل کو لے کر مرکزی اقلیتی کمیشن کی کارکن کے پاس پہنچے،کمیشن کی رکن سید شہزادی کی ممبئی آمد ہوئی ہے،وہ ممبئی صرف اس لئے آئی ہیں تاکہ اقلیتوں کے مسائل کو سنیں، سمجھیں اور اسے حکومت تک پہنچائیں تاکہ ان پر ہونے والے مظالم اور ان کے مسائل کا کوئی خاطر خواہ حل نکالا جا سکے۔Member of the National Minority Commission visits Maharashtra

اقلیتی کمیشن



پرل مستری جیو پارسی نام کی اسکیم کے لئے پارسی کمیونٹی کے لئے کام کرتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ اسکیم گمشدہ کی فہرست میں شامل ہو چکی ہے اس وجہ سے پارسی سماج کے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، فی لحال سب سے بڑا مسئلہ ہے فنڈنگ کا ہے ، جو کئی برسوں سے پوری طرح سے بند ہوچکی ہے، حالانکہ اس کے لیے حکومت نے کسی طرح کی کوئ جانکاری نہیں دی تھی۔۔ بس اچانک بند ہگیا، اور اب پارسی برادی کے لوگ مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔اس اسکیم کے ذریعہ پارسیوں کی گھٹتی ہوئی آبادی پر غور کیا جا رہا ہے اب پارسیوں کی تعداد بڑھانے کے لئے ای وی ایف کا سہارا لے رہے ہیں، لیکن اسکیم بند ہونے کے بعد پارسی سماج اس سے حاصل ہونے والے فائدے سے محروم ہیں۔

ممتاز فاروق احمد خان ممبئی کے مرول علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، ممتاز بھی اپنی شکایت لے کر یہاں پہنچے ہیں، اُنہوں نے اپنے علاقے کی ایک قبرستان کا ذکر کیا ۔انہوں نے بتایا کہ قبرستان میں صرف ایک شخص کی تدفین ہوئی ہے۔ پہلے حکومت نے یہ قبرستان مسلمانوں کے لیے مختص کیا تھا ۔لیکن قانونی پیچیدگیوں کے سبب اس قبرستان میں قفل لگ گیا،اب قبرستان کے وجود کو برقرار رکھنے کے لئے یہ جدوجھد کے رہے ہیں۔

دیوندر کور ایک غیر سرکاری تنظیم کی سربراہ ہیں، یہ گزشتہ دس برسوں سے مہاراشٹر میں مقیم سیکلیگر سماج کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرتی ہیں ،ان کا کہنا ہے ہے کہ اس سماج میں ہر مذہب کے لوگ شامل ہیں جو حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہیں۔ اس لیے کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اس سماج کی فلاح و بہبود کے لئے لیے حکومت تک انکی آواز پہنچائے۔۔
المڈا روبٹسر کا تعلق ممبئی سے متصل پالگھر اور وسئی علاقے سے ہے۔ اس علاقے میں میں خانہ بدوش مقیم ہیں جو بنیادی تعلیم سے محروم ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومت ان کے لیے لیے وظیفہ مقرر کردے تو بنیادی تعلیم سے کوئی محروم نہیں رہ سکتا ۔ اس سلسلے میں کمیشن کے کارکن کے روبر حاضر ہوئے ہیں۔

قومی اقلیتی کمیشن کی کارکن سید شہزادی نے کہا ہے کہ کمیشن کی یہ ذمہ داری ہے ہے کہ وہ اقلیتوں پر ہونے والے والے مظالم اور ان کے مسائل پر غور کرے۔ اور وہ حکومت کو آگاہ کرے تاکہ حکومت ان کے مسائل پر سنجیدگی سے غور کرے۔
سید شہزادی نے مہاراشٹر میں وقف بورڈ کی ملکیت کو لے کر بھی یہ واضح کر دیا ہے کہ وقف بورڈ کی ملکیت کا ہم سروے کریں گے اس کا جائزہ لیں گے۔ اس کے بعد اس ملکیت کو مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لئے ہی استعمال کیا جائے گا۔اس کے لیےحکومت کو سفارش کریں گے ۔کیونکہ مہاراشٹر میں وقف کی کافی زیادہ املاک پر غیر قانونی قبضہ ہے۔

مزید پڑھیں:National Commission for Minorities: اقلیتوں کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیشن سنجیدہ، سید شہزادی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.