ETV Bharat / state

Madhya Pradesh Madrasa Syllabus صرف مدارس کے نصاب کی جانچ کیوں؟ آر ایس ایس کے اسکولز کی بھی تحقیقات کی جائے

author img

By

Published : Dec 20, 2022, 5:53 PM IST

Updated : Dec 20, 2022, 5:59 PM IST

مدھیہ پردیش کے اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں مدارس کے نصاب کے جانچ کے معاملہ پر مسلم رہنماؤں نے کہا تحقیقات کا دائرہ محدود کیوں ہے، مدارس کی بات کی جا رہی ہے تو سرسوتی شیشو مندر او سنگھ کے ذریعہ چلائے جا رہے اسکولز کی بھی جانچ کرائی جائےMadhya pradesh bhopal Madrasa syllabus will be checked by the state government

مدارس کے نصاب کی جانچ
مدارس کے نصاب کی جانچ

بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کے اسمبلی میں سرمائی اجلاس کے دوران مدارس کے نصاب کی تحقیقات سے متعلق بحث و مباحثہ کے بعد اب مسلم رہنماؤں اور دانشورں نے یہ مطالبہ کرنا شروع کیا ہے کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ یا آر ایس ایس کی نگرانی میں چلنے والے تعلیمی اداروں کی بھی جانچ کی جانی چاہئے۔ ۔Madhya pradesh bhopal Madrasa syllabus will be checked by the state government

مدارس کے نصاب کی جانچ

کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی عارف مسعود نے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا کے اس بیان سے اتفاق کیا ہے کہ ریاست کے مدارس میں پڑھائے جانے والے نصاب کی چھان بین ہونی چاہیے۔عارف مسعود نے تاہم کہا کہ نصاب کے تحقیقات کا دائرہ صرف مدارس کے ارد گرد ہی نہیں ہونا چاہئے بلکہ جانچ کے دائرہ میں سرسوتی شیشو مندر کو بھی شامل کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی مفادات کے حصول کی نیت سے یہ معاملہ اٹھا یاجارہا ہے ،عارف مسعود نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے مدارس کے نصاب کے تحقیقات کی بات کی جارہی ہے تاہم اس پہلو کو حکومت نظر انداز کر رہی ہے کہ مدارس کے گرانٹس کی رقم برسوں سے جاری نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقات کی نیت میں کوئی خامی نہیں ہے تو حکومت کو مدارس کے ساتھ سرسوتی شیشو مندروں اور تمام تعلیمی اداروں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مدارس میں قابل اعتراض نصاب کا کبھی استعمال نہیں ہوا ہے اور نہ کبھی ہوگا۔ ہم تحقیقات میں تعاون کرنے کے لئے تیار ہیں۔ لیکن نصاب کے تحقیقات کا آغاز سرسوتی شیشو مندر کے بینر تلے چلنے والے اسکولوں میں بھی ہونا چاہئے تاکہ یہ واضح ہو جائے گا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور ریاستی حکومت کی نیت اور منشا میں کوئی خامی نہیں ہے۔

وہیں ریاست میں سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور سینئر ترجمان شمس الحسن نے اس معاملہ پر کہا کہ ہم ریاستی حکومت کے لیڈران کے اس مطالبہ کا استقبال کرتے ہیں لیکن ہمیں دلی خوشی تب ہو گی جب حکومت آر ایس ایس کے ذریعہ چلائے جا رہے شکشا بھارتی اور شیشو مندروں جیسے تعلیمی اداروں کے نصاب کی جانچ بھی کروائے اس سے ہمیں بھی سمجھ میں آئے گا کہ وہاں کیا پڑھایا جاتا ہے اور مدرسوں میں کیا پڑھایا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا اگر جانچ ہو تو تمام تعلیمی اداروں کے نصابوں کی جانچ کی جائے،کیونکہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ میری ایک آنکھ ہندو کی ہے اور دوسری مسلمان کی ہے۔ اس لئے ہم چاہتے ہیں کہ وزیر اعلی،وزیر داخلہ اور وزیر ثقافت ان سب کو دونوں آنکھیں کھول کر ریاست مدھیہ پردیش کو دیکھنا چاہئے۔

شمس الحسن نے کہا مدارس کو لے کر جس طرح کا سوال اٹھایا جارہا ہے اس کی شکایت اگر کسی نے کی ہے تو اسے عوام کے سامنے لانا چاہیے۔ کیونکہ اگر واقعی شکایت کی گئی ہے تو اسے منظر عام پر لایا جائے تاکہ ہمیں بھی پتہ چلے کہ کس مدرسے میں غلط تعلیم دی جا رہی ہے۔ اور اگر غلط پایا جاتا ہے تو اس مدرسے کے خلاف کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں مدارس ریاست میں موجود ہیں اور یہاں پر بہتر تعلیم دی جاتی ہے اور ہم بھی انہی مدارس سے فارغ ہوئے ہیں۔ شمس الحسن نے کہا اس طرح کی جھوٹی باتیں اور الزامات لگانا ایک غلط ذہنیت کی غمازی کرتی ہے ۔

مزید پڑھیں:Examine Of Madrasah Syllabus مدرسوں کے نصاب کی جانچ پر علماء کرام کا ردعمل

Last Updated : Dec 20, 2022, 5:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.