ETV Bharat / state

Karnataka High Court: بیوی کو اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنا ذہنی اذیت کے مترادف، کرناٹک ہائی کورٹ

author img

By

Published : Jul 19, 2022, 1:08 PM IST

کرناٹک ہائی کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک کیس میں بیوی کے طلاق کو منظوری دے دی۔ جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جے ایم کھاجی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران یہ مشاہدہ کیا۔ Karnataka High Court order to lower court

بیوی کو اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنا ذہنی اذیت کے مترادف، کرناٹک ہائی کورٹ
بیوی کو اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنا ذہنی اذیت کے مترادف، کرناٹک ہائی کورٹ

کرناٹک ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلے میں کہا ہے کہ 'بیوی کو بغیر کسی جذباتی لگاؤ ​​کے اے ٹی ایم کے طور پر استعمال کرنا ذہنی اذیت کے مترادف ہے۔ کورٹ نے نچلی عدالت کے حکم کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک کیس میں بیوی کے طلاق کو منظوری دے دی۔ جسٹس آلوک ارادھے اور جسٹس جے ایم کھاجی کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے سماعت کے دوران یہ مشاہدہ کیا۔

بنچ نے کہا کہ 'ایک معاملے میں شوہر نے کاروبار شروع کرنے کے بہانے بیوی سے 60 لاکھ روپے لیے۔ وہ اسے ایک اے ٹی ایم کی طرح سمجھتا تھا۔ اسے اپنی بیوی سے کوئی جذباتی لگاؤ ​​نہیں ہے۔ شوہر کے رویے سے بیوی ذہنی صدمے کا شکار ہوگئی ہے۔' عدالت نے کہا کہ 'اس معاملے میں شوہر کی طرف سے بیوی پر پیدا ہونے والے تناؤ کو 'ذہنی ہراسانی' مانا جا سکتا ہے۔ فیملی کورٹ ان تمام عوامل پر غور کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اُس عدالت نے درخواست گزار بیوی کو نہیں سنا اور نہ ہی اس کا بیان ریکارڈ کیا۔ بیوی کے دلائل کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کی طلاق کی درخواست کو قبول کر لیا ہے۔

معلومات کے مطابق 'طلاق یافتہ جوڑے نے 1991 میں شادی کی تھی اور 2001 میں ان کے ہاں ایک بیٹی کی پیدائش ہوئی تھی۔ شوہر کا کاروبار تھا جو ٹھپ ہو گیا تھا۔ اس پر بہت زیادہ قرض تھا جس کی وجہ سے گھر میں آئے روز لڑائی جھگڑا ہوا کرتا تھا درخواست گزار نے اپنے اور بچے کی دیکھ بھال کے لیے ایک بینک میں ملازمت اختیار کی۔ 2008 میں بیوی نے اپنے شوہر کی مدد کے لیے کچھ رقم دی جو اس نے خرچ کر دی۔ اس پر الزام ہے کہ وہ درخواست گزار کو جذباتی طور پر بلیک میل کر کے پیسے بٹور رہا تھا۔ بعد میں اسے معلوم ہوا کہ اس کی رقم کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ اس سے 60 لاکھ روپے لینے کے باوجود اس کا شوہر کوئی کام نہیں کر رہا۔

یہ بھی پڑھیں: Rape Is Rape, Even If Man Is Husband: بیوی کی رضامندی کے بغیر جنسی تعلقات قائم کرنا عصمت دری ہے، کرناٹک ہائی کورٹ کا فیصلہ

بیوی کے مطابق اس نے دبئی میں سیلون کھولنے کے لیے اپنے شوہر کو پیسے دیے تھے، ان سب سے پریشان ہو کر بیوی نے فیملی کورٹ میں طلاق کی درخواست دائر کر دی۔ تاہم فیملی کورٹ نے ان کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ اس کیس میں کوئی ظلم نہیں کیا گیا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.