ETV Bharat / state

کرناٹک: سوشل ویلفیئر پارٹی نے گئوکشی قانون کی مخالفت کی

author img

By

Published : Dec 17, 2020, 1:48 PM IST

سوشل ویلفیئر پارٹی کے ضلع صدر سلیم چیتا پوری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یہ قانون صرف ایک طبقہ کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا ہے۔

image
image

ریاست کرناٹک میں بی پی حکومت کے جانب سے نافذ کردہ گئوکشی قانون 2020 کو واپس لینے کا مطالبہ کر تے ہوئے سوشل ویلفیئر پارٹی کے ضلع صدر سلیم چیتا پوری نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ یہ قانون صرف ایک طبقہ کو دھیان میں رکھ کر بنایا گیا ہے۔

سلیم چیتا پوری نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کے نام پر عوام کو تقسیم کرنے کے لیے بی جے پی، آر یس ایس ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔ یہ قانون عوام کے غذا کے حقوق چھین رہا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ یہ قانون دستور ہند کی بنیادوں کے خلاف ہے کیونکہ دستور ہند میں ہر ایک بھارتی شہری کو اپنی پسند کی غذا استعمال کرنےکا حق دیا گیا ہے۔ یہ بل نہ صرف گائے کے ذبیحہ کرنے پر بندی عائد کر تا ہے بلکہ بیل، بچھڑا، بھینس سبھی مویشیوں کے ذبیحہ امتناعی حکم عائد کر تا ہے۔

سوشل ویلفیئر پارٹی کے ضلع صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس قانون کے سبب دیہی معیشت متاثر ہوجائے گی اسی وجہ سے ملک بھر میں بی جے پی اپنے نا کامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے لوجہاد، گئوکشی، کسان مخالف پالیسیوں کو جاری کر کے عوام کو گمراہ کر نے کی کوشش کررہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ کرناٹک میں گئوکشی قانون کو نافذ کرکے دلت اور مسلم طبقے کو نشانہ بنانے کے مقصد سے اس قانون میں تین لاکھ تک کا جرمانہ اور دس سال تک کی سزا بھی رکھی گئی ہے جبکہ ان کارپوریٹ کمپنیز کے تعلق سے کوئی قانون نہیں بنایا گیا ہے جو جو گائے یا سی کی نسل کے جانوروں کے گوشت کا ایکسپورٹ اور کاروبار کر تی ہیں۔

ضلع صدر نے آخر میں کہا کہ یہ قانون غربیوں کو اپنے چوپائے ذبح کرنے یا انھیں ایک مقام سے دوسرے مقام پر منتقل کر نے پر بھی پابندی عائد کرتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.