ETV Bharat / state

JD(S)-BJP Alliance Fallout in Karnatak جے ڈی ایس۔بی جے پی اتحاد کا اثر: مسلم رہنماؤں کا بڑی تعداد میں استعفیٰ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 28, 2023, 11:09 AM IST

ریاست کرناٹک میں جنتا دل (سیکولر) اور بی جے پی نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے اتحاد کیا ہے۔ کانگریس نے اس اتحاد پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس اتحاد سے کسی کو فائدہ نہیں ہوگا۔ اور اس سے کسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ امت اگنی ہوتری کی رپورٹ Political activities began for 2024 Lok Sabha Elections

Muslim leaders resigning in droves
Muslim leaders resigning in droves

نئی دہلی: کانگریس نے بدھ کے روز کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لئے جنتا دل (سیکولر) اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کو کرناٹک میں نقصان پہنچا ہے اور کئی مسلم رہنماؤں نے دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد کے کچھ دنوں کے اندر ہی پارٹی کو چھوڑ دیا۔

کانگریس نے دعویٰ کیا کہ جے ڈی ایس اور بی جے پی کے درمیان اتحاد کا کانگریس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ کانگریس نے 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے پہلے ہی زمینی سطح پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ کرناٹک کے انچارج اے آئی سی سی سکریٹری ابھیشیک دت نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "جے ڈی-ایس-بی جے پی اتحاد کے کھچ دنوں کے اندر ہی علاقائی پارٹی جے ڈی ایس کو نقصان پہنچا ہے۔ جے ڈی ایس کے کئی مسلم رہنماؤں نے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس اتحاد کا کانگریس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا"۔

اطلاعات کے مطابق میسور شہر کی جے ڈی (ایس) یونٹ کے 60 سے زائد رہنما بشمول اقلیتی ونگ کے صدر اور جے ڈی (ایس) کے ریاستی سکریٹری عبدالقادر شاہد پارٹی سے استعفیٰ دینے والے ہیں۔

کانگریس رہنماؤں کے مطابق بی جے پی۔ جے ڈی ایس اتحاد کا باضابطہ طور پر اعلان ہونے کے چند ہی دنوں میں جے ڈی ایس کے شیموگہ یونٹ کے جنرل سکریٹری، شیموگہ یونٹ کے صدر، نائب صدر اور میڈیا ترجمان سمیت درجنوں مسلم رہنماؤں نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دیودرگا اسمبلی سیٹ سے جے ڈی ایس رکن اسمبلی کریما نائک نے اتحاد پر سخت نکتہ چینی کی اور بی جے پی کو قبائلی مخالف پارٹی قرار دیا اور تمکور دیہی سے جے ڈی ایس کے سابق رکن اسمبلی گوری شنکر کے استعفیٰ دینے اور کانگریس میں شامل ہونے کا امکان ہے۔

ریاستی کانگریس کے سینیئر لیڈر پرکاش راٹھوڈ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ’’مسلم لیڈر جے ڈی ایس کو چھوڑ رہے ہیں جس نے مایوسی کے عالم میں بی جے پی سے ہاتھ ملایا تھا۔ حالیہ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی-ایس کا ووٹ شیئر بھی کم ہوا تھا۔ لیکن یہ اتحاد ان دونوں میں سے کسی کے لئے بھی فائدہ مند نہیں ہوگا، درحقیقت اس سے کانگریس کو مدد ملے گی‘‘۔

مزید پڑھیں: ٹکٹوں کا فیصلہ دیوے گوڑا خود کریں گے، نکھل کمارسوامی

پرکاش راتھوڑ نے کہا کہ جے ڈی ایس ایک موقع پرست پارٹی ہے اور اس میں کوئی سیکولر لیڈر نہیں ہے۔ اسمبلی انتخابات میں جے ڈی ایس کا بی جے پی کے ساتھ گہرا سمجھوتہ تھا جہاں انہوں نے کئی سیٹوں پر کانگریس کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ انہوں نے ہمنا آباد سیٹ پر ایک مشترکہ مسلم امیدوار کھڑا کیا جہاں ہم ہار گئے تھے"۔ کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ بی جے پی خاندانی سیاست پر کانگریس پر نکتہ چینی کر رہی تھی لیکن اب سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا اور ان کے بیٹے ایچ ڈی کمار سوامی کی جے ڈی ایس سے ہاتھ ملا لیا ہے یہاں بی جے پی کو خاندانی سیاست نظر نہیں آئی۔

پرکاش راتھوڑ نے کہا کہ "بی جے پی نے مہاراشٹر میں بھی ایسا ہی کیا جہاں بی جے پی نے شرد پوار کی پارٹی کو بدعنوان قرار دینے کے چند دن بعد ہی این سی پی کے باغی رہنما اجیت پوار کے ساتھ ہاتھ ملایا۔ بی جے پی کیمپ میں بھی مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ وہ قومی سطح پر ایک ڈوبتی ہوئی پارٹی ہیں، وزیراعظم مودی نے کرناٹک میں بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلائی لیکن وہ بی جے پی کو ہارنے سے نہیں بچاسکے، 2024 کے عام انتخابات میں بھی ایسا ہی ہوگا"۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.