گجرات ہائی کورٹ نے جمعرات کے روز گجرات حکومت کے فریڈم آف ریلیجن(ترمیمی) ایکٹ2021 کے کچھ حصوں پر روک لگادی ہے۔ گزشتہ روز اس معاملے میں گجرات حکومت کی جانب سے دفعہ 5 سے اسٹے ہٹانے کے سلسلہ میں ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی گئی تھی، جس پر گجرات ہائی کورٹ نے آج دوبارہ سماعت کرتے ہوئے حکومت کی عرضی کو خارج کردیا اور دفعہ 5 پر اسٹے جاری رکھنے کا فیصلہ سنایا ہے۔
جمیعت علمائے ہند کے سیکرٹری اسلم قریشی نے بتایا کہ اس بل کے خلاف ہم نے گجرات ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی ہائی کورٹ نے پہلی مدت میں بھی اس بل پر سخت رویہ اختیار کرتے ہوئے سماعت کی تھی اور آج گجرات ہائی کورٹ نے بہت اچھا منصفانہ فیصلہ سناتے ہوئے مذہب کی آزادی کی دفعات 3، 4، 5 ،6 پر روک لگا دی ہے۔
ہائی کورٹ کے اس فیصلہ سے اب کوئی بھی لڑکا یا لڑکی کسی بھی مذہب کی لڑکی یا لڑکے سے اپنی راضی خوشی کی سے شادی کرسکتا ہے، لیکن گجرات حکومت نے 25 اگست کو گجرات ہائی کورٹ میں دفعہ 5 سے اسٹے ہٹانے کے لیے عرض داشت داخل کی تھی. جس کی سماعت کرتے ہوئے آج ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اسٹے کو ہٹانے سے انکار کردیا اور اسٹے کو جاری رکھنے کا حکم دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم گجرات ہائی کورٹ کے فیصلے کا استقبال کرتے ہیں انہوں نے ہمارے حق میں فیصلہ سنایا. اب ہم امید کرتے ہیں کہ لو جہاد اور تبدیلیٔ مذہب کے مسائل حل ہوں گے۔