ETV Bharat / state

بلقیس بانو کے گنہگاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jan 13, 2024, 4:58 PM IST

Culprits of Bilkis Bano gang rape case should be punished strictly according to law جماعت اسلامی ہند گجرات کے سیکرٹری شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ بلقس بانو کے مجرموں کو سزا دینے کے لیے سپریم کورٹ نے جو سزا سنائی ہیں استقبال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے عصمت دری کی قتل کیا ان کی جگہ جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہے۔

بلقیس بانو کے گنہگاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے
بلقیس بانو کے گنہگاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے

بلقیس بانو کے گنہگاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے

احمد آباد: سپریم کورٹ نے بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کے مجرموں کو معافی دے کر رہا کرنے کے گجرات حکومت کے فیصلے کو پلٹ دیا ہے سپریم کورٹ نے تمام مجریبوں کو دو ہفتے کے اندر جیل حکام کو رپورٹ کرنے کا حکم دیتے ہوئے گجرات حکومت کے فیصلے کو طاقت اور اختیارات کے غلط استعمال کی ایک مثال قرار دیا ہے۔اس پر جماعت اسلامی ہند گجرات کے سیکرٹری شکیل احمد راجپوت نے اپنے ردعمل کا اظہار کیا۔


جماعت اسلامی ہند گجرات کے سیکرٹری شکیل احمد راجپوت نے کہا کہ بلقس بانو کے مجرموں کو سزا دینے کے لیے سپریم کورٹ نے جو سزا سنائی ہیں استقبال کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے عصمت دری کی قتل کیا ان کی جگہ جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہے وہ سماج میں رہنے کے لائق نہیں ہے اس فیصلے سے انصاف کے چاہنے والے لوگوں میں کی لہر دوڑ پڑی ہے بلقیس بانو 22 سالوں سے انصاف کی لڑائی لڑتی ا رہی ہے اس سے پہلے سرکار نے ایک بات کہی تھی کہ جو لوگ ریپسٹ ہیں وہ سنسکاری برہمن ہیں یہ بہت غلط بات تھی کیونکہ کسی بھی مذہب اور کسی بھی فرقے کا آدمی جو گنہگار ہے وہ گنہگار ہی ہوتا ہے لکھا گنہگار کی جگہ جیل ہی ہے ان گنہگاروں کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا ملنی چاہیے اگر ہمارے آئین میں ان لوگوں کو پھانسی کی سزا دینے کا درج ہو تو انہیں پھانسی کی سزا دینی چاہیے۔


سماجی کارکن اکرام بیگ مرزا نے کہا کہ ملکی زبانوں کا جو فیصلہ سپریم کورٹ نے سنایا ہے وہ ایک تاریخی فیصلہ ہے اور اس سے انصاف کی جیت ہوئی ہے سپریم کورٹ کا جو فیصلہ ہے وہ گجرات سرکار کے فیصلے کو پلٹ دینے والا فیصلہ ہے کیونکہ مجرمے کو جو سزا سنائی گئی تھی وہ بمبے ہائی کورٹ کے ذریعے سنائی گئی تھی اور ان گنہگاروں کو گجرات سرکار نے سنسکاری برامن کہہ کر چھوڑ دیا تھا جبکہ وہ لوگ قاتل تھے اور انہوں نے عصمت دری کی تھی اس بارے میں سپریم کورٹ نے نوٹس لیا۔ جس طریقے سے بلقیس بانو کے گنہگاروں کو کچھ سرکار نے بری کیا تھا وہ کئی سوالات کھڑے کرنے والا تھا کیونکہ وہ صرف بلقیس بانو کے گنہگار نہیں تھے بلکہ وہ پورے ملک کے قانون کے گنہگار تھے لا اینڈارڈر کے سسٹم کا غلط استعمال کیا گیا تھا سپریم کورٹ نے یہ بھی نوٹس میں لیا ہے کہ یہ ملک کے گنہگار ہیں اور ملک کے قانون کے گنہگار ہیں اور انہیں اس گناہ کی سزا ملنی چاہیے جس وجہ سے سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے مجرموں کو دوبارہ سے جیل میں ڈالنے کے لیے سرنڈر کرنے کا حکم دیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.