ETV Bharat / state

'دو دہائیوں تک جاری عمل کے بعد آئے زرعی اصلاحات قوانین '

author img

By

Published : Dec 28, 2020, 10:49 PM IST

وزیر زراعت نریندرسنگھ تومر
وزیر زراعت نریندرسنگھ تومر

وزیر زراعت نریندرسنگھ تومر نے پیر کو کہا کہ ملک میں زراعت کے شعبے میں اصلاحات کر کے چھوٹے اور درمیانے کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے اور ان کو بااختیار بنانے کی ضرورت طویل عرصے سے محسوس کی جا رہی تھی۔

نریندرسنگھ تومر نے کہا کہ تقریباً دو دہائیوں تک جاری طویل عمل کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے زرعی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں کیں ہیں۔

ان زرعی اصلاحات سے ملک کے چھوٹے اور درمیانے کسانوں کی زندگی میں بڑی مثبت تبدیلیاں آئیں گی اور زراعت کے شعبے میں منافع بخش مواقع پیدا ہوں گے۔

تومر نے یہ بات کنفیڈریشن آف این جی اوز آف رورل انڈیا (سی این آر آئی) کی قومی کانفرنس (سی کے افتتاحی موقع پرمہمان خصوصی کے طور پر کہی۔

کسان بل آزاد خیال زراعت کے ذریعہ گرام سوراج کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تومر نے کہا کہ زرعی شعبے میں اصلاحات کے سلسلے میں سفارشات کئی کمیشنوں نے اپنی رپورٹ میں تھی ۔

کئی زرعی ماہرین ، وزرائے اعلیٰ اور وزراء کی کمیٹیوں نے ان اصلاحات کی سفارش کی ہے ۔

بین ریاستی تجارت کو فروغ دینے کے لئےاور اس کے ذریعہ مستند قانونی ڈھانچے کے ذریعہ کسانوں کے لئے بازار کو وسعت دینے کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی۔

مزید پڑھیں:بھارت جدید تکنیک کی مدد سے ترقی کی راہ پر گامزن

تومر نے کہا کہ منڈیوں کے باہر بھی کسانوں کے لئے ایک متبادل مارکیٹ مہیا کرانا ضروری ہو گیا تھا ، جس کی مانگ پوری کرتے ہوئے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے مقصد سے یہ اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

تومر نے کہا کہ حکومت نے زراعت کابجٹ مختص کرنے میں اضافہ کیا ہے۔ سنہ 2013-14 میں زراعت کے لئے بجٹ صرف 22 ہزار کروڑ تھا ، جب کہ رواں مالی برس 2020-21 میں بجٹ 6 گنا سے بڑھ کر 134399.77 کروڑ کردیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.