ETV Bharat / state

Pegasus Spyware: حکومت نے جاسوسی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا'

author img

By

Published : Jul 19, 2021, 2:33 PM IST

بھارت کے سینکڑوں موبائل نمبروں کو ہیک کرکے جاسوسی کی گئی۔ یہ دعویٰ ایک میڈیا رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ اسرائیل کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعہ بھارتی سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر کے فون ہیک کیے گئے تھے۔ تاہم بھارتی حکومت نے ان دعوؤں کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ پوری خبر پڑھیں۔۔۔

Pegasus spyware: حکومت نے جاسوسی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا'
Pegasus spyware: حکومت نے جاسوسی کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیا'

ایک بین الاقوامی میڈیا تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ صرف سرکاری ایجنسیوں کو ہی فروخت کیے جانے والے اسرائیل کی انٹیلی جنس اسپائی ویئر کے ذریعہ بھارت کے دو مرکزی وزراء، 40 سے زیادہ صحافی، تین اپوزیشن رہنما اور ایک جج سمیت بڑی تعداد میں کاروباری اور سماجی کارکنان کے 300 سے زائد موبائل نمبر ہوسکتا ہے کہ ہیک کیے گئے ہوں۔

یہ رپورٹ اتوار کے روز سامنے آئی ہے۔ تاہم حکومت نے اپنی سطح سے مخصوص لوگوں کی نگرانی سے متعلق الزامات کی تردید کی ہے۔ حکومت نے کہا کہ 'اس بات کی کوئی ٹھوس بنیاد یا حقیقت نہیں ہے۔'

یہ رپورٹ بھارت کے نیوز پورٹل دی وائر کے ساتھ ہی واشنگٹن پوسٹ، دی گارڈین اور لے مونڈے سمیت 16 دیگر بین الاقوامی اشاعت کے ذریعہ پیرس کے میڈیا غیر منفعتی تنظیم فاربڈن اسٹوریز اور رائٹس گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ذریعہ ایک تحقیقات کے لیے میڈیا پارٹنر کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔

یہ تفتیش دنیا بھر سے 50000 سے زیادہ فون نمبروں کی ایک لیک ہونے والی فہرست پر مبنی ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ اسرائیلی نگرانی کمپنی این ایس او گروپ کے پیگاسس اسپائی ویئر کے ذریعے ہیک کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Pegasus Spyware: اسرائیلی اسپائی ویئر سے صحافیوں اور سیاستدانوں کی جاسوسی کا انکشاف

دی وائر کے مطابق لیک ہونے والے ڈیٹا میں ہندوستان ٹائمز، انڈیا ٹوڈے، نیٹ ورک 18، دی ہندو، انڈین ایکسپریس جیسی بڑی میڈیا تنظیموں کے نامور صحافی شامل ہیں۔

پیگاسس اسپائی ویئر سے جاسوسی کی اطلاعات بے بنیاد: مرکز

ہندوستانی حکومت نے اسرائیلی کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ جاسوس سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعہ ملک میں صحافیوں اور دیگر اشرافیہ افراد کے لئے جاسوسی کی میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے۔ ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بھارتی حکومت نے کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت کے شبیہ کو داغدار کرنے کی کوشش ہے۔ بھارت اپنے شہریوں کے رازداری کے حقوق کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔

اتوار کی رات وزارت اطلاعات و ٹکنالوجی کے ایڈیشنل سکریٹری ڈاکٹر راجندر کمار نے پیگاسس اسپائی ویئر سے جاسوسی کی خبر سے متعلق اٹھائے گئے سوالات پر مرکزی حکومت کا پہلو پیش کیا ہے۔ میڈیا کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ ملک میں مداخلت کے لئے پہلے ہی ایک سخت پروٹوکال قائم ہے۔ مرکزی یا ریاستی سرکاری ایجنسیاں صرف قومی سلامتی سے متعلق امور میں نگرانی کے نظام کا استعمال کرتی ہیں۔ اس کی اعلی سطح کی نگرانی ہوتی ہے۔ ملک کے وزیر اطلاعات و ٹیکنالوجی نے پہلے ہی پارلیمنٹ میں بات کی ہے کہ ملک میں غیر قانونی نگرانی کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Pegasus Spyware: 'وہ آپ کے فون پر سب کچھ پڑھ رہے ہیں'

ماضی میں بھی، پیگاسس سے واٹس ایپ ہیک کرنے کے حوالے سے الزامات عائد ہوتے رہے ہیں، جس میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہندوستانی جمہوریت کی شبیہہ کو داغدار کرنے کے لئے خبریں بنائی جا رہی ہیں۔

مرکزی حکومت نے بتایا ہے کہ قومی سلامتی کے لئے طے شدہ طریقہ کار کے تحت ایجنسیوں کے ذریعہ نگرانی کی جاتی ہے۔ یہ کارروائی انڈین ٹیلی گراف ایکٹ 1885 کے سیکشن 5 (2) اور آئی ٹی (ترمیمی) ایکٹ 2000 کی دفعہ 69 کے تحت کی گئی ہے۔ اس طرح کے معاملات کی نگرانی مرکز میں ہوم سکریٹری اور ریاستوں میں دوسرے اہل افسران کرتے ہیں۔ نگرانی آئی ٹی رولز 2009 کے تحت کی جاتی ہے۔

مرکز نے کہا ہے کہ بھارتی عوام کے رازداری کے حق کے تحفظ کے لئے پرعزم ہے۔ لہذا پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل 2019 اور آئی ٹی رولز 2021 کی بنیاد رکھ کر سوشل میڈیا صارفین کی رازداری کو مستحکم کرنے کے لئے کام کیا جارہا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.