ETV Bharat / state

اردو اکادمی دہلی کے تحت جامعہ میں نئے پرانے چراغ نام سے مشاعرہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 23, 2023, 1:25 PM IST

Mushaira under Urdu Academy Delhi under the name of New Old Chirag۔ اردو اکادمی دہلی کی جانب سے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں دہلی کے تجربہ کار اور نوجوان عمر قلم کاروں کا پانچ روزہ ادبی اجتماع نئے اور پرانے چراغ کے پروگرامز اختتام پذیر ہوئے۔

Urdu Academy Delhi under the name of New Old Chirag
Urdu Academy Delhi under the name of New Old Chirag

نئی دہلی: دہلی کے بزرگ اور جواں عمر قلمکاروں کا پانچ روزہ ادبی اجتماع ’’نئے پرائے چراغ‘‘ کا آخری مشاعرہ پروفیسر شہپر رسول کی صدارت میں منعقد ہوا. جس کی نظامت پیمبر عباس نقوی نے کی۔ مشاعرہ کی شمع صدر مشاعرہ پروفیسر شہپر رسول، فاروق ارگلی، متین امروہوی، اعجاز انصاری، پیمبر نقوی اور سلمیٰ شاہین کے ہاتھوں روشن ہوئی۔ روزانہ کی طرح آخری مشاعرہ میں بھی تقریباً 80 سے زائد شعراء نے اپنے کلام سے سامعین و طلبہ کو محظوظ کیا۔ شعراء کے منتخب اشعار پیش ہیں:

یہ بھی پڑھیں:

دہلی میں نئے پرانے چراغ کے عنوان پر پانچ روزہ ادبی سمینار

  • مختلف شعراء کے کلام


جو نظریں ملتے ہی جھک جائے وہ نظر کیا
وہ تیر کیا ہے جو سینے کے آر پار نہیں
شہپر رسول


خطا ہے میری، عشق میں نے کیا ہے
مجھے دنیا دیوار میں چن رہی ہے
متین امروہوی


تیر ی مرضی کی بہو تو آگئی
ماں ترا بیٹا پرایا ہوگیا
شکیل جمالی


کبھی خود کو نہ تم ناشاد رکھیو
دعاؤں میں ہمیں بھی یاد رکھیو
پیمبر عباس


موضوعِ حسن عشق ہے اتنا رہے ملحوظ
کہہ دو یہ جنوں سے حدِ آداب میں آئے
سلمیٰ شاہین


زیب و زینت کی سبھی چیزیں ضروری ہیں مگر
گھر کی دیوار کی زینت ہے تری تصویر سے
اعجاز انصاری


لفظوں سے ہم دل پر وار نہیں کرسکتے
نوک قلم کو ہم تلوار نہیں کرسکتے
شعیب رضا فاطمی


پھر اس کے بعد ترک تعلق پہ سوچنا
اک بار بھول کر کے ذرا یاد کر مجھے
امیر امروہوی


ہم بھی کچھ اپنے قول سے رہتے تھے منحرف
عرفان لیکن آپ نے جو بھی کہا، کیا
عرفان احمد


اپنی دہلیز سے ہٹوا دیے پتھر اس نے
میں پریشاں ہوں کہ سر اب کہاں پھوڑا جائے
ڈاکٹر وسیم راشد


لبوں سے پھول کھلانے کا سلسلہ رکھنا
کسی نے کانپتے ہونٹوں سے التجا کی ہے
شرف نانپاروی


سیر کرنا تم آسمانوں کی
پاؤں لیکن زمین پہ رکھنا
طاہر ملک


ناداں ہیں کم فہم سمجھتے ہیں جو اس کو
گھر بار چلاتی ہے سمجھ دار ہے عورت
سائرہ بھارتی


گر یونہی بڑھتی رہی ماحول کی آلودگی
عین ممکن ہے کہ زیرِ آسماں کوئی نہ ہو
ریاضت علی شائق


نئی بہار نئے گلستاں تلاش کرو
پھر اس کے بعد نئے باغباں تلاش کرو
کرامت علی


باقی سفر اگرچہ اب آسان رہ گیا
ان منزلوں کی چاہ میں سامان رہ گیا
تسلیم دانش


عشق ہوجائے تو اظہار نہ کرنا ورنہ
چھین لی جائیں گی تم سے بھی تمہاری یادیں
فردوس رضا


جن سائے دار درختوں کی شاخیں کٹنی ہیں
ان سبز پتوں کی خدمات دل میں رکھ لیا
عقیل نہٹوری


ایک پیکر مرے لباس میں ہے
سنگ ہوں میں مگر تراش میں ہوں
کیلاش سمیر دہلوی


کسی کے اشک شامل ہوگئے ہیں
سمندر اس لیے کھاری بہت ہے
صدف برنی


مسلسل مسکرایا جارہا ہوں
ہمارا دل جلایا جارہا ہے
نقی کرتپوری


لگا نہ ٹیس تو رشتوں کی آبگینوں کو
پھر اس کو جوڑنے میں دل لہو لہو ہوگا
منصور ذکی


اپنے چہرے پر بہاروں کا سماں رکھتا ہوں میں
جسم کے اندر مگر آتش فشاں رکھتا ہوں میں
سلمان فیصل


تم مرا عشق ہو معلوم نہیں کیسا عشق
میں تمہیں لفظ کے ہالے میں نہیں رکھ سکتا
حبیب الرحمٰن


چمن پہ جو سیاست چھا رہی ہے
گل سے آج خوشبو جا رہی ہے
نعیم پرواز


تم خوش نصیب ہو کہ تمہیں دشت کھا گیا
کتنے تو ایسی چاہ لیے گھر میں رہ گئے
علی ساجد


صدیاں گزر گئی ہیں تری راہ دیکھتے
تو میرا شوق ہے دیکھ مرا انتظار دیکھ
تحسین قمر


چہرہ بھی نمایاں ہے قد اس کا بڑا ہے
لیکن وہ کسی اور کے کاندھوں پہ کھڑا ہے
ایم ٹی ملک


سکون دل کے لیے گھر نئے بدلتے رہے
نہ بدلا خود کو کبھی آئینے بدلتے رہے
گل افشاں


حشر سامانی ناہید میں کہا کہتے ہیں
عشق ہوجائے تو تمہیں میں کیا ہیں
ناظر وحید


کبھی شان جھوٹی دکھائی نہیں ہے
جو عزت ملی ہے گنوائی نہیں ہے
قاصر سہسوانی


سو بار بھی تم دیکھ کے کچھ نہ کر سکو
اک بار وہ دیکھے تو دیوانہ کردے
سکندر عاقل


اک انتقام کا پردہ تھا میری آنکھوں میں
دکھائی دینے لگا سب معاف کرکے اسے
مینا سحر


کوئی چہرہ نظر کو بھائے تو
دل ہمارا کسی پہ آئے تو
مجاز امروہوی


آئینہ لے کے ماضی کا دیکھ ذرا
شکل پہلے تھی کیا آج کیا ہوگئی
ماسٹر نثار احمد


کام جب کرنے کا کئی قصد فرماتا ہے وہ
صر ف کہہ دیتا ہے اور ہوجاتا ہے وہ
شارق اعجاز عباسی


ہم شکستہ دل کہاں تیری جفا کو روتے ہیں
ہم نہیں ہیں وہ جو اپنے ہم سفر کو روئے ہیں
محمد رضوان


جس کو دیکھو وہی چاہتا ہے تجھے
تیرا کوئی نہیں ہے دھرم آرزو
محمد مبارک قاسمی


وقت کی شب میں ایک یہ مشکل بڑی رہی
ہر لمحہ اس کی یاد مقابل کھڑی رہی
اسلم خورشید


یہ راز محبت دلِ حیراں میں رکھنا
ممکن ہی نہیں کفر کو ایمان میں رکھنا
اسرار رازی


جو اپنے مال کا صدقہ نکال دیتا ہے
ہر اک بلا کو خدا اس کی ٹال دیتا ہے
فرقان گوہر


یہ دل صدائے یار پہ دوڑا چلا گیا
پھر وہ ادھر سے بولے نہ آئین خمار لوگ
فردوس رضا


وہ رات میرے خواب میں آکر چلا گیا
کل رات مجھ پہ آکے قیامت گزر گئی
حامد حسین


ہمارا نام ہے شیزان ناظم
تعارف کو یہی کافی بہت ہے
محمد شیزان علی


تو ہے خورشید تو اس کا بھی سویرا کردے
بھر کے آنکھوں میں جو امید سحر جاتا ہے
مجیب قاسمی


میں گرچہ اک خار ہوں لیکن ممکن ہے کل پھول بنوں
مجھ کو چھوڑ کے جانے والے تو اک دن پچھتائے گا
امتیاز احمد


آنکھ میں آنسو ہیں ہونٹوں پر ہنسی
دونوں موسم چل رہے ہیں ساتھ ساتھ
محسن اورنگ آبادی


ذرا ہٹ جاؤ تم اب سامنے سے
کوئی پلکیں جھپکانا چاہتا ہے
سیف الدین سیف

اس موقع پر پروفیسر شہپر، ڈاکٹر سلمیٰ شاہین، متین امروہوی، اعجاز انصاری اور پیمبر عباس نقوی نے شمع مشاعرہ روشن کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.