ETV Bharat / state

Adhir Ranjan Chaudhary Reaction on Women Reservation راجیو گاندھی ہی خواتین ریزرویشن لائے تھے، ادھیرنجن چودھری

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 19, 2023, 6:31 PM IST

ریزرویشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ خواتین ریزرویشن 1989 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی لائے تھے، پنچایتی راج اور بلدیاتی اداروں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا۔

ادھیرنجن چودھری
ادھیرنجن چودھری

نئی دہلی: کانگریس نے آج یاد دلایا کہ جمہوری اداروں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی پہل اس وقت کے وزیر اعظم راجیو گاندھی نے کی تھی اور پنچایتی راج و بلدیاتی اداروں میں 33 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کے بعد کانگریس نے لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی کئی کوششیں کیں نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں پہلے دن لوک سبھا میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر اور آئین میں 128 ویں ترمیم کرنے والے ناری شکتی وندن بل لانے کے اعلان کے بعد، کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں اپنے خطاب میں، سب سے پہلے گنیش چترتھی پر ہم وطنوں کو مبارکباد دی اور کہا کہ حکمراں پارٹی اور اپوزیشن مل کر ملک کو آگے لے جائیں گے اور ملک کی طاقت کو مزید مضبوط کریں گے۔


چودھری نے ان آزادی پسندوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے ہندوستان کو آزاد کرانے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں اور کہا کہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کی ضرورت کے بارے میں سب سے پہلے اس وقت کی لوک سبھا اسپیکر میرا کمار نے کہاتھا۔ بعد میں لوک سبھا کی اگلی اسپیکر سمترا مہاجن نے بھی اس کی ضرورت ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی یہ عمارت سب کی ہے کسی فرد یا جماعت کی نہیں۔



کانگریس لیڈر نے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لعل نہرو اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ کل نئی نسل اس وراثت کو آگے بڑھانے کے لیے آئے گی۔ اس لیے آپ جو بھی کریں، اسے آئین کو سب سے مقدم سمجھ کر کریں۔ انہوں نے کہا کہ آپ ہندوتو کی بات کرتے ہیں اور ایسا لگتا ہے کہ آپ ہندیتوا کو بھی بڑھانا چاہتے ہیں۔



ریزرویشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے چودھری نے کہا کہ خواتین ریزرویشن 1989 میں سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی لائے تھے، پنچایتی راج اور بلدیاتی اداروں میں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن دیا گیا تھا۔ لوک سبھا اور اسمبلیوں میں خواتین کو ریزرویشن دلانے کے لیے آنجہانی راجیو گاندھی، پی وی نرسمہا راؤ، ڈاکٹر منموہن سنگھ نے مختلف اوقات میں کوششیں کیں، لیکن کبھی یہ بل لوک سبھا میں پاس ہوا تو راجیہ سبھا میں پھنس گیا، کبھی راجیہ سبھا میں پاس ہوا تو لوک سبھا میں اٹک گیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور میں راجیہ سبھا میں جو بل پاس ہوگیا تھا وہ اب بھی زندہ ہے، اسے ہی پاس کیاجانا چاہئے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی نے اس سلسلے میں ایک قرارداد بھی پاس کی ہے۔


یہ بھی پڑھیں: لوک سبھا میں خواتین ریزرویشن بل پیش، کل بل پر بحث ہوگی


اس پر وزیر داخلہ امت شاہ نے کھڑے ہو گئے اور انہوں نے کہا کہ چودھری حقیقتاًغلط ہیں۔ اگر ان کا دعویٰ درست ہے تو وہ ایوان کے میز پر ثبوت پیش کریں۔ شاہ نے کہا کہ خواتین ریزرویشن بل لوک سبھا میں کبھی پاس نہیں ہوپایا اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے دور کا بل راجیہ سبھا میں پاس ہونے کے بعد لوک سبھا کو بھیجا گیا اور اس طرح یہ لوک سبھا کی ملکیت بن گیا۔ اس لیے لوک سبھا تحلیل ہونے کے ساتھ ہی وہ بل منسوخ ہوگیا۔



کچھ نونک جھونک کے بعد، چودھری سینگول کے بارے میں بولے کہ چکرورتی راجگوپالاچاری کے کہنے پرپنڈت نہرو نے چول خاندان کی حکمرانی میں تبدیلی کی علامت کے طور پر انگریزوں سے یہ سینگول قبول کیا تھا۔

یواین آئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.